ریلوے کی وزارت
چھٹی آل انڈیا کانفرنس برائے جی آر پی کے سربراہان نے جرم کے خلاف مشترکہ قومی حکمت عملی کی توثیق کی
ریلوے میں مسافروں کے تحفظ کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا، جس میں انٹیلیجنس شیئرنگ، مربوط آپریشنز، اور ایف آئی آر کے انضمام کے ذریعے ریل مدد کے ذریعے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جی آر پی کے مربوط تعاون سے بین ریاستی جرائم کا مقابلہ کرنے اور خواتین مسافروں کے لیے سیکیورٹی کو بہتر بنانے پر غور و خوض کیا گیا
ڈی جی آر پی ایف نے ریاستوں کے درمیان جی آر پی-آر پی ایف کے مشترکہ اقدامات کے ذریعے ریلوے مسافروں کے تحفظ اور سفر کو محفوظ بنانے کے لیے پُر زور مطالبہ کیا
Posted On:
22 JUN 2025 8:07PM by PIB Delhi
ریلوے پروٹیکشن فورس کے زیر اہتمام گورنمنٹ ریلوے پولیس چیفس کی چھٹی آل انڈیا کانفرنس آج وگیان بھون، نئی دہلی میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ آر پی ایف کے ڈائرکٹر جنرل جناب منوج یادو کی صدارت میں منعقدہ اس اعلیٰ سطحی کانفرنس میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ڈی جی پیز، اے ڈی جی پیز اور جی آر پی کے سینئر افسران کے علاوہ وزارت ریلوے کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس اہم تقریب میں بھارتی ریلوے پر جرائم پر قابو پانے کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے اور اس کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعہ روزانہ سفر کرنے والے لاکھوں ریلوے مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی میکانزم کو مضبوط بنانے کی ایک مربوط کوشش کی نشاندہی کی گئی۔ کانفرنس کا مرکزی موضوع انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کو بڑھانے، مشترکہ آپریشنل حکمت عملی تیار کرنے اور وسیع ریلوے نیٹ ورک کا استحصال کرنے والے جرائم پیشہ عناصر کے بدلتے ہوئے طریقہ کار کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الایجنسی کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے کے گرد گھومتا تھا۔

مسافروں کو چوروں اور دھوکہ بازوں کی طرف سے استعمال کی جانے والی عام چالوں اور جالوں کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے مسافروں کی آگاہی مہموں میں تیزی لانا ایک اہم توجہ کا شعبہ تھا۔ کانفرنس میں ریل مدد پورٹل پر درج مسافروں کی املاک کی چوری کی شکایات کو باضابطہ ایف آئی آر میں تبدیل کرنے پر زور دینے کا عزم کیا گیا ، جس سے پتہ لگانے کی شرح میں اضافہ ہوگا اور بار جرائم کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
مسافروں کے سامان کو نشانہ بنانے والے منظم بین ریاستی مجرمانہ نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے ، فعال نگرانی ، ریاستوں میں مربوط کارروائیوں اور چہرے کی شناخت کے نظام سمیت ٹکنالوجی کی حمایت یافتہ حل سے فائدہ اٹھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جی آر پی اکائیوں کے درمیان ایک مربوط ردعمل کے نظام کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ دائرہ اختیار کے خلا کو روکا جاسکے جو اکثر مجرموں کے ذریعہ استحصال کیا جاتا ہے۔
خواتین مسافروں کے خلاف جرائم کے پریشان کن رجحانات پر خصوصی توجہ دی گئی، شرکا نے سخت حفاظتی اقدامات پر اتفاق کیا جن میں ٹارگیٹڈ پٹرولنگ، اسٹیشنوں اور کوچز میں سی ٹی وی کیمرے اور خواتین مسافروں میں تحفظ کے احساس کو بڑھانے کے لیے میری سہیلی ٹیموں کی تعیناتی شامل ہے۔
منشیات کے اسمگلروں کے ذریعے ریلوے احاطے کا غلط استعمال بھی جانچ کے دائرے میں آیا اور اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انٹیلی جنس بیورو کے ذریعے ایک اہم پریزنٹیشن میں ریلوے کی حساس تنصیبات کو ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کا جائزہ لینے اور مضبوط سیکیورٹی پروٹوکول کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا گئی۔ مزید برآں، ریلوے احاطے میں بچوں کی حفاظت کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں اسمگلنگ اور استحصال کے خطرات سے بچائے جانے والے کمزور بچوں کی بروقت شناخت اور بحالی کے میکانزم پر توجہ مرکوز کی گئی۔
کانفرنس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آر پی ایف جناب منوج یادو نے کہا کہ وسیع بھارتی ریلوے پر جرائم پر قابو پانا کسی ایک ایجنسی کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ ایک اجتماعی مشن ہے جس کے لیے ہم آہنگی اور مشترکہ انٹیلی جنس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ملک بھر میں جی آر پی ایف قیادت نے آج جو عزم ظاہر کیا ہے وہ ریلوے کے سفر کو زیادہ محفوظ ، زیادہ محفوظ اور مجرمانہ عناصر کے خطرے سے پاک بنانے کے لیے ہمارے عزم کا یقین دلاتا ہے۔ ہم ہر مسافر، ہر بچے اور اپنے ریلوے نیٹ ورک کے ہر کونے کو نقصان سے بچانے کی اپنی کوششوں میں متحد ہیں۔
کانفرنس میں آر پی ایف اور جی آر پی فورسز کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وہ بھارتی ریلوے کو جرائم کے لیے زیرو ٹالرنس زون میں تبدیل کریں گے اور ملک کی لائف لائن کے طور پر اس کی حیثیت کی حفاظت کریں گے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2026
(Release ID: 2138801)