محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مزدوروں کی فلاح سے متعلق اسکیموں نے ملک بھر میں 50   لاکھ سے زیادہ غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی مدد کی ہے


فلاح و بہبود سے بااختیار بنانے تک : مودی حکومت  میں  مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے تاریخی اصلاحات کے 11سال  

Posted On: 17 JUN 2025 12:53PM by PIB Delhi

محنت و روزگارکی وزارت، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف لیبر ویلفیئر (ڈی جی ایل ڈبلیو) کے ذریعے، بھارت میں غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے مزدوروں، خصوصاً بیڑی، سینیما، اور کان کنی کے شعبوں کے مزدوروں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے مختلف فلاحی اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ 50 لاکھ سے زائد مزدوروں اور ان کے اہل خانہ پر براہ راست اثر ڈالنے کے ساتھ یہ اسکیمیں حکومت کی جامع و ہمدردانہ محنت کش فلاحی پالیسی کی بنیاد ہیں۔

 

image00198EM.jpg

لیبر ویلفیئر آرگنائزیشن (ایل ڈبلیو او)، جو کہ ڈی جی ایل ڈبلیو کے تحت کام کرتی ہے، ان اسکیموں کو ملک بھر میں 18 ویلفیئر کمشنرز کے منظم نیٹ ورک کے ذریعے نافذ کرتی ہے، جو علاقائی سطح پر عمل درآمد کی نگرانی کرتے ہیں۔ ان اسکیموں کا بنیادی مقصد ان مزدوروں کو سماجی تحفظ، صحت کی سہولیات، تعلیمی مالی امداد، اور رہائشی مدد فراہم کرنا ہے، جو اکثر دور دراز اور  غیر خدماتی علاقوں میں کام کرتے ہیں۔

فلاحی نظام کے اہم عنصر میں سے ایک تعلیمی مدد کی اسکیم ہے جس کے تحت بیڑی، سینیمااور غیر کوئلہ کان کنی کے مزدوروں کے بچوں  کو سالانہ وظائف فراہم کیے جاتے ہیں، جن کی حد 1,000 سے  25,000   روپئے تک ہے۔ یہ اسکیم نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) کے ذریعےنافذ کی جاتی ہے، اور ہر سال ایک لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی) کے ذریعے شفاف اور بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

ہیلتھ اسکیم کے تحت ملک گیر سطح پر ڈسپنسریوں کے ذریعے او پی ڈی خدمات فراہم کی جاتی ہیں، جبکہ مہلک بیماریوں جیسے دل کی بیماری، گردے کی پیوند کاری، کینسر، تپ دق، اور معمولی سرجریوں کے لیے خصوصی علاج کے لیے  مدد فراہم کرنا شامل  ہیں۔اس کے لیے  مالی امداد کی حد 30,000 روپئےسے لے کر 7.5 لاکھ  روپئے تک رکھی گئی ہے۔اس کے ذریعے کم آمدنی والے مزدوروں کی زندگی بچانے  سے متعلق  صحت خدمات تک رسائی یقینی ہوتی ہے۔

سال 2016 میں متعارف کی گئی ریوائزڈ انٹی گریٹڈ ہاؤسنگ اسکیم(آر آئی ایچ ایس) اب ختم ہو چکی ہے اور اسے پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) میں ضم کر دیا گیا ہے۔ تاہم،وزارت نے اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے 31 مارچ 2024 تک اہل مستفیدین کو باقی قسطوں کی ادائیگی جاری رکھی، جس سے سبھی کے لیے گھر فراہم کرنے کے حکومت کے وعدے کی عکاسی ہوتی ہے۔

یہ مخصوص اسکیمیں نہ صرف غیر منظم شعبے کے مزدوروں کی زندگی کے معیار اور سماجی تحفظ کو بہتر بناتی ہیں بلکہ ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی عکاسی بھی کرتی ہیں۔

وزارت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ فلاحی حکومت کے اصولوں کو مزید مضبوط کرے گی اور آنے والے سالوں میں ان اسکیموں کو زیادہ قابل رسائی، جدید ٹیکنالوجی سے لیس، اور نتائج پر مبنی بنائے گی۔

 ****

UN-1813

(ش ح۔  ع ح۔ش ا )


(Release ID: 2136895)