وزارتِ تعلیم
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے جدید ترین مکیش پٹیل اسکول آف ٹیکنالوجی مینجمنٹ اینڈ انجینئرنگ اور نرسی مونجی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز کی عمارت کا افتتاح کیا
ممبئی ہندوستان کی معیشت کا انجن ہے جو دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے: جناب دھرمیندر پردھان
کاروباری بنیں، دنیا کے مسائل کو حل کرنے کے لیےٹیکنالوجی کا استعمال کریں، ملک کی جی ڈی پی میں حصہ ڈالیں، روزگار دیں اور پسماندہ افراد کو ترقی دیں-جناب دھرمیندر پردھان کی نوجوانوں سے اپیل
Posted On:
14 JUN 2025 8:23PM by PIB Delhi
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے جدید ترین مکیش پٹیل اسکول آف ٹیکنالوجی مینجمنٹ اینڈ انجینئرنگ کا افتتاح کیا، شری ویل پارلے کیلوانی منڈل (ایس وی کے ایم) کے آئندہ ایجوکیشنل کمپلیکس کا بھومی پوجن کیا اور نرسی مونجی این ایم ایس مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کیا۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) نے عالمی سطح پر ہندوستانی اخلاقیات کو برقرار رکھا ہے۔ جناب فڑنویس نے زور دیا کہ ہندوستانی بنیادی باتوں اور عالمی ذخیرۂ علم پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انسانی سرمایہ کسی بھی معیشت کے لیے بہت اہم ہے اور آگے بڑھنے کے لیے ملک کو زیادہ ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت وہیں جاتی ہے جہاں انسانی سرمائے اور افرادی قوت کی دستیابی ہوتی ہے۔ لہٰذا، انہوں نے زور دے کر کہا کہ وِکست بھارت 2047 کے لیے انسانی سرمائے کو تیار کرنا ضروری ہے۔جناب فڑنویس نے یہ بھی کہا کہ این ای پی نے ایک مستحکم تعلیمی نظام میں لچک شامل کی ہے اور اسے متحرک بنایا ہے۔ اس نے نوجوانوں کے لیے اپنی مطلوبہ تعلیم حاصل کرنے کا راستہ کھول دیا ہے۔ جناب فڑنویس نے مزید کہا کہ اس نے کثیر المضامین تعلیمی نظام کا راستہ بھی کھول دیا ہے۔ ٹیکنالوجی پر مبنی افرادی قوت موجودہ وقت کی ضرورت ہے اور نوجوانوں کومصنوعی ذہانت (اے آئی) اور تیزی سے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے اس دور میں ‘سیکھنے، اَن لرن اور دوبارہ سیکھنے’ کی ضرورت ہے۔
جناب فڑنویس نے یہ بھی کہا کہ ممبئی اب ہندوستان کی اسٹارٹ اپ راجدھانی ہے اور مہاراشٹرا اسٹارٹ اپس میں سب سے آگے ہے اور انھوں نےاس پر زور دیا کہ اسٹارٹ اپس کے لیے ایکو سسٹم کو مضبوط بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو حکومت اور تعلیمی اداروں دونوں کی طرف سے ایک سازگار ماحول کی ضرورت ہے اور کہا کہ ‘‘ہم ملک کی قیادت کرنے کے لیے نوجوانوں کے لیےایک ماحولیاتی نظام تیار کریں گے۔’’
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو،انہوں نے کہا کہ، محض ایک سرکاری تعلیمی پالیسی نہیں ہےاور اسے ایک فلسفیانہ دستاویز اور ملک میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کا ذریعہ قرار دیا۔ مرکزی وزیر تعلیم نے اس بارے میں بتایا کہ کس طرح،این ای پی2020 کی سفارشات کے بعد، اب مادری زبانوں اور ہندوستانی زبانوں کو ، خاص طور پر پرائمری سطح پر، پہلی سے پانچویں جماعت میں تعلیم کے ترجیحی ذریعہ کے طور پر اپنانے پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناب اروبندو، رابندر ناتھ ٹیگور اور پنڈت مدن موہن مالویہ جیسے با بصیرت ماہر تعلیم نے برطانوی دور میں ہندوستانی زبانوں میں تعلیم دینے پر توجہ دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن ممالک نے بہت ترقی کی ہے، انھوں نےاپنی مادری زبانوں میں تعلیم دے کر کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ ہمارے بچے اور نوجوان پانچویں جماعت تک مادری زبان میں تعلیم حاصل کرکے عالمی رہنما بن سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے مزید کہا کہ قابلیت کو بڑھانا ڈگری حاصل کرنے سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی روایتی علم پر بھروسہ رکھیں اور قابلیت میں اضافہ کریں جس کی اس جدید ترین ٹیکنالوجی کے دور میں بہت زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ نوکری کے متلاشی بننے کے بجائے نوکری دینے والے بنیں۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ کاروباری بنیں، دنیا کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال سیکھیں، ساتھ ہی ملک کے جی ڈی پی میں حصہ ڈالیں اور ملک کے پسماندہ شہریوں کی ترقی کریں۔
جناب دھرمیندر پردھان نے یہ بھی کہا کہ ممبئی ہندوستان کی معیشت کا انجن ہے جو عالمی معیشت میں چوتھے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمی روایات کو واضح کرنے کے لیے ہندوستان پر توجہ ہونی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تعلیم کو کثیر المضامین، ملازمت پر مرکوز اور ٹیکنالوجی کے قابل بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ 2047 تک وکست بھارت کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے نوکری کے متلاشی کے بجائے نوکری دینے والے بنیں۔
ایس وی کے ایم اور این ایم آئی ایم ایس کے چانسلر جناب امریش آر پٹیل، ایم ایل اے امیت ستم اور پراگ الاوانی، سابق ایم ایل اے کرپاشنکر سنگھ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
شری ویل پارلے کیلوانی منڈل(ایس وی کے ایم) اور نرسی مونجی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز(این ایم آئی ایم ایس) یونیورسٹی کے ذریعہ جدید ترین سہولیات تیار کی گئی ہیں۔ ان میں صنعت 4.0 ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت (اے آئی)، آگمینٹڈ اینڈ ورچوئل ریئیلٹی (اے آر-وی آر) اور3ڈی پرنٹنگ پر مرکوز جدید لیبارٹریز شامل ہیں۔ یہ افتتاح ہندوستان کی تعلیمی مہارت کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور جدت طرازی کی حمایت اور اعلیٰ تعلیم میں عالمی معیار کو برقرار رکھنے کے لئے ملک کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔
*****
ش ح۔ ع و۔ ج ا
U.No. 1769
(Release ID: 2136602)
Visitor Counter : 5