وزارتِ تعلیم
جناب دھرمیندر پردھان نے ایک پیڑ ماں کے نام 2.0، خصوصی ماڈیولز، مشن لائف ویب پورٹل کے لیے ایکو کلب، اور ایک پیڑ ماں کے نام 2.0 کے لیے مائیکرو سائیٹ کا آغاز کیا
اسکولوں میں مشن لائف کے لیے ایکو کلب طلبہ کو ماحول اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق خدشات کے بارے میں آگاہ کریں گے - جناب دھرمیندر پردھان
نیٹ زیرو 2070 اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں اگلی نسل کی رہنمائی کی جانی چاہیے - جناب دھرمیندر پردھان
Posted On:
05 JUN 2025 3:34PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے آج نئی دہلی میں ایک پیڑ ماں کے نام 2.0 کا آغاز کیا۔ انہوں نے اس اقدام کے لیے خصوصی ماڈیولز کا بھی افتتاح کیا، جن میں مشن لائف ویب پورٹل کے لیے ایکو کلب اور ایک پیڑ ما ں کے نام 2.0 کے لیے ایک مائیکرو سائیٹ شامل ہیں۔ اس تقریب میں، وزیر مملکت برائے تعلیم اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت، ڈاکٹر سُکانت مجومدار؛ وزیر تعلیم، این سی ٹی حکومت دہلی، جناب آشیش سود؛ سکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی، جناب سنجے کمار؛ ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی، پروفیسر دنیش پرساد سکلانی؛ اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب دھرمیندر پردھان نے فطرت کے تحفظ میں خصوصی ماڈیولز، ویب پورٹل، اور مائیکرو سائیٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ماحولیات کے تحفظ کے بارے میں طلباء میں بیداری پیدا کرنے، ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں ان کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
انہوں نے ماحولیاتی تعلیم کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے تحت وزارت تعلیم کے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کی کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکولوں میں ‘‘مشن لائف کے لیے ایکو کلب’’ طلباء کو ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق خدشات سے آگاہ کریں گے اور ان میں ماحول دوست رویے اور اقدار کو فروغ دیں گے۔
جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ دنیا کے مقابلے میں بھارت کبھی بھی آلودگی پھیلانے والا ملک نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی تہذیب پوری دنیا کو ایک خاندان مانتی ہے۔ انہوں نے 2070 تک بھارت کے لیے نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا، جس میں 2047 ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کی اس عظیم کوشش میں سب کو اپنا رول ادا کرنا چاہیے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ کس طرح گزشتہ برس تعلیمی اداروں نے ملک بھر میں 5 کروڑ سے زیادہ شجر کاری کی۔ اس بار، ملک بھر میں 10 کروڑ شجر کاری کرنے کا ہدف ہے اور اسے ایک عوامی تحریک بنانے کے لیے ایک پیڑ ماں کے نام 2.0 مہم کو مزید رفتار دینے کی ضرورت ہے۔
جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ نیٹ زیرو 2070 اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اگلی نسل کی اس سمت میں رہنمائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ فطرت کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لیے اپنی ماں کے نام پر ایک پودا لگائیں اور اس کے ساتھ اس کے لیے وقف پورٹل http://ecoclubs.education.gov.in پر ایک سیلفی اپ لوڈ کریں۔
ڈاکٹر سکانت مجومدار نے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح بھارتی علمی نظام نے فطرت پر فتح حاصل کرنے کے مغربی افکار کے برخلاف، فطرت کے عناصر کے ساتھ ہم آہنگ رہنے پر زور دیا ہے، جس طرح ایک ماں اپنے بچے کا خیال رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ بھارت 2047 تک وکست بھارت بننے کی راہ پر اعتماد کے ساتھ گامزن ہے، ہمارے ماحولیاتی ضمیر کو اس سفر کے مرکز میں رہنا چاہیے۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) 2020 کو نافذ کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی سے اظہار تشکر کیا، جس میں تجرباتی درس و تدریس اور علم کے حقیقی دنیا کے استعمال کے ذریعے ‘کرۂ ارض کے موافق فرد’ تیار کرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر مجومدار نے پائیدار ترقی کے لیے تعلیم کا وژن فراہم کرنے کے واسطے جناب دھرمیندر پردھان کا بھی شکریہ ادا کیا۔
جناب آشیش سود نے اپنے خطاب میں اس بات کا تذکرہ کیا کہ کس طرح عالمی یوم ماحولیات زیادہ اہمیت کا حامل ہے، جو صرف جشن منانا نہیں بلکہ اس سے آگے بڑھ کر چیلنجوں اور مواقع دونوں کو ساتھ ساتھ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیلنج، بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنا ہے تاکہ زمین کے ساتھ ساتھ آنے والی نسل کے خوابوں کو پورا کیا جا سکے اور موقع یہ ہے کہ ہم اپنی طرز زندگی کو تبدیل کر اس بحران سے نمٹیں۔ انہوں نے گزشتہ برس ایک پیڑ ماں کے نام مہم شروع کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ یہ صرف شجرکاری کی مہم نہیں ہے بلکہ سماج خاص طور پر طلبہ کے لیے جذبات، سائنس اور پائیداری کے لیے ایک تربیتی طریقۂ کار ہے۔
اپنے خطاب میں، جناب سنجے کمار نے مشن لائف ای کے سات موضوعات کی اہمیت اور محدود وسائل کے بہترین استعمال کے ذریعے پائیداری کو فروغ دینے میں ان کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تمام باقی اسکولوں پر بھی زور دیا کہ وہ مشن لائف کے تحت ترجیحاً 29 جولائی 2025 سے پہلے ایکو کلب قائم کریں، جوقومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کی پانچویں سالگرہ ہے ۔
اس سے قبل ، جناب پردھان نے اپنی رہائش گاہ پر ایک پودا لگایا، جو موسمیاتی تبدیلی کو کم کرنے اور فطرت کی خدمت میں اپنا تعاون دینے کے اُن کے عزم کا اع عکاس ہے۔ اپنے پیغام میں، انہوں نے ہر ایک کو اپنی ماں کے اعزاز میں ایک پودا لگا کر ایک پیڑ ما کے نام 2.0 تحریک میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔
تیاری، درمیانی اور ثانوی مراحل کے لیے ایک پیڑ ماں کے نام پر تین خصوصی ماڈیولز کا مقصد ماؤں اور دھرتی ماں کی خدمت کرنے والی خصوصیات کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرکے نوجوانوں میں ماحولیاتی شعور کو فروغ دینا ہے۔ وہ بچوں کو مشن لائف کے لیے ایکو کلب سے متعارف کراتے ہیں، ان کی ساخت، اس کے تحت کی جانے والی سرگرمیوں اور اہم اقدامات بشمول فلورا اور اسکول نیوٹریشن گارڈنز کے لیے کیو آر کوڈز کی تفصیلات فراہم کرتے ہیں۔ پہیلیاں، درس و تدریس کے علاوہ جسمانی طور پر مواد اور آلات کے ساتھ کی جانے والی سرگرمیاں اور تحقیقی اسائنمنٹس سے مالا مال یہ طریقۂ کار نوجوان ذہنوں کو وقف ماحولیاتی جنگجو بننے کی ترغیب دیتے ہیں، جو ایک سرسبز، زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے فعال طور پر اپنا تعاون دیتے ہیں۔
اس مقصد کے تحت ایک وقف ویب پورٹل : https://ecoclubs.education.gov.in ، جس کا آج افتتاح کیا گیا، مشن لائف کے لیے ایکو کلبس کی سرگرمیوں کی دیکھ بھال اور نگرانی کرے گا۔ اس پورٹل کو مشن لائف ای کے سات موضوعات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور ملک بھر کے 14.7 لاکھ سے زیادہ اسکولوں میں ان کلبوں کی طرف سے کی جانے والی سرگرمیوں کو ریکارڈ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایک کارآمد اور صارف دوست انٹرفیس پیش کرتا ہے، جو تمام فریقین کے لیے استعمال میں آسانی کو یقینی بناتا ہے۔ ہر اسکول کو ایک وقف شدہ ڈیش بورڈ فراہم کیا جاتا ہے، جس سے وہ ایکو کلبز فار مشن لائف کے تحت کی جانے والی سرگرمیوں کی تفصیلات بغیر کسی رخنہ اندازی کے اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ پورٹل کثیر لسانی ہے، جو ہر اسکول کو اپنی پسند کی زبان میں اس تک رسائی کا اختیار دیتا ہے۔
ایک پیڑ ما ں کے نام 2.0 مائیکرو سائیٹ کو ایکو کلبز فار مشن لائف ای پورٹل کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔ اپنی ماں کے ساتھ ایک پودا لگانے کے بعد، طلباء اس لمحے کو سیلفی کے ساتھ کیپچر کر سکتے ہیں اور ایک آسان فارم کو پُر کر کے اسے مائیکرو سائٹ پر اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔ کامیابی کے ساتھ جمع ہونے پر ، سیلفی کو ظاہر کرتی ہوئی ایک ای-سرٹیفکیٹ تیار ہو جائے گی۔ یہ مائیکرو سائٹ زمینی سطح کے اعدادوشمار فراہم کرتی ہے تاکہ مہم کی پیشرفت کو مؤثر طریقے سے نگرانی کی جا سکے اور اس کے اثرات کا اندازہ لگایا جا سکے۔
********
ش ح۔ م ش۔ ت ح
U-1474
(Release ID: 2134186)