زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت جناب شیو راج سنگھ چوہان نےوکست کرشی سنکلپ ابھیان کے تحت آج مختلف ریاستوں کے قانون سازوں سے ورچوئل بات چیت کی


یہ مہم کسانوں کو معلومات فراہم کرنے میں بہت مفید ثابت ہوگی:جناب چوہان

اس مہم کا فوری فائدہ آنے والے خریف کے فصل کے موسم میں نظر آئے گا:جناب شیو راج سنگھ چوہان

ہمارا بنیادی منتر ہے-ْایک ملک-ایک زراعت-ایک ٹیمْ: مرکزی وزیر جناب چوہان

یہ پہل بھارتی زرعی سائنس اور کسانوں کی ترقی کی کہانی میں ایک سنگِ میل ثابت ہوگی: جناب چوہان

Posted On: 31 MAY 2025 8:36PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے زراعت، کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی، جناب شیو راج سنگھ چوہان نے آج مختلف ریاستوں کے ارکان اسمبلی سے ‘وِکست کرشی سنکلپ ابھیان’ کے تحت ورچوئل بات چیت کی۔ جناب چوہان نے کہا کہ یہ مہم (وی کے ایس اے  2025) صرف ایک سرکاری اسکیم نہیں بلکہ ایک عوامی تحریک ہے۔ اڑیسہ کے شہر پوری سے شروع ہونے والی یہ مہم اب پورے ملک میں ایک لہر کی صورت اختیار کر چکی ہےکیونکہ اس کا مقصد 29 مئی سے 12 جون 2025 تک 1 کروڑ سے زائد کسانوں سے براہ راست رابطہ کرنا ہے۔

جناب چوہان نے بتایا کہ اب تک 2,170 ٹیمیں 7,368 دیہاتوں میں 4,416 دورے کر چکی ہیں، جن کے ذریعے تقریباً 7,95,000 کسانوں کو اس مہم سے جوڑا گیا ہے۔ اس اقدام کے تحت، تشکیل دی گئی ٹیمیں ہر ریاست میں کسانوں کو زرعی علم اور سائنسی معلومات فراہم کریں گی اور انہیں ’وِکست کرشی‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کی ترغیب دیں گی۔ یہ ٹیمیں دیہاتوں کا دورہ کریں گی تاکہ کسانوں کو موسمی حالات کا مقابلہ کرنے والی فصلوں کی اقسام، کھاد کے متوازن استعمال، مٹی کے غذائی اجزاء کی معلومات اور ان کے تحفظ، فصلوں کی بیماریوں اور ان کے علاج، اور زرعی تنوع کو فروغ دینے والی تکنیکوں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی جا سکے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ موجودہ چیلنجز کے پیش نظر یہ مہم کسانوں کو اہم موضوعات جیسے کہ نامیاتی کاشتکاری، زراعت میں ڈرونز کا استعمال، مویشی پروری، ڈیری اور ماہی پروری کے بارے میں آگاہ کرنے میں خاص طور پر مفید ثابت ہوگی۔ ان تمام موضوعات پر کسانوں کے ساتھ گفتگو کی جائے گی اور ان کے سوالات کے جوابات متعلقہ ماہرین کی جانب سے دیے جائیں گے۔ اس مہم کے فوری فوائد آنے والے خریف کے فصل کے سیزن میں دیکھنے کو ملیں گے۔ جناب چوہان نے زور دے کر کہا کہ یہ مہم تمام متعلقہ فریقین کے اشتراک سے نافذ کی جائے گی اور یہ جاری ‘لیب ٹو لینڈ’ پہل کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی، جس کا مقصد ’وِکست بھارت‘ کی تعمیر ہے۔ ہمارا بنیادی منتر ہے ’ایک ملک-ایک زراعت - ایک ٹیم‘(ون نیشن-ون ایگریکلچر-ون ٹیم)، جس میں زرعی سائنسدان، افسران اور ہمارے کسان بھائی بہن مل کر بھارت کو ’وِکست بھارت -2047 ‘ کی جانب لے جائیں گے۔

مرکزی  وزیر زراعت جناب شیو راج سنگھ چوہان نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ کسانوں کو سائنسدانوں سے رابطہ کرنے اور تربیتی پروگراموں میں حصہ لینے کی ترغیب دیں۔ کم لاگت، زیادہ پیداوار، پائیدار زراعت، اور منافع بخش کاشتکاری ہمارا مقصد ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کا ایک اہم مقصد یہ ہے کہ کرشی وگیان کیندروں کے ماہرین اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے سائنسدان براہِ راست کسانوں کے گھروں اور کھیتوں تک پہنچیں اور ان کی اختراعات سے سیکھیں۔ یہ ایک انقلابی اقدام ہے جو بھارتی زرعی سائنس اور ہمارے کسانوں کے سفر میں ایک سنگِ میل ثابت ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح۔ ش آ۔ش ب ں)

U. No.1344


(Release ID: 2133238)