امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے جموں و کشمیر کے پونچھ میں بارڈر سکیورٹی فورس(بی ایس ایف ) کے اہلکاروں سے خطاب کیا
‘آپریشن سندور’ کے دوران بی ایس ایف نے 118 سے زیادہ پاکستانی چوکیوں کو تباہ کیا اور ان کے نگرانی کی نظام کو پوری طرح تہس نہس کر دیا
بی ایس ایف نے پاکستان کے حملے کا انتہائی درست اور مکمل تیاری کے ساتھ جواب دیا تاکہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نقصان پہچایا جا سکے
قوم، بی ایس ایف کے چوکس اہلکاروں کے تئیں اظہار تشکر کرتی ہے جو چیلنج بھری سرحدوں پر 24 گھنٹے اور 7 دن چاق و چوبند رہتے ہیں
بی ایس ایف جوانوں کے پہلے دفاعی گھیرے کی چوکسی کی بدولت ملک کی سرحدوں کے اندر کوئی بھی حملہ سیدھے طور پر نقصان نہیں پہنچا سکا
آپریشن سندور کے دوران بی ایس ایف اہلکار جموں اور راجستھان کے محاذوں اور کَچھ کی دور دراز سرحد پر نہایت چوکسی کے ساتھ تعینات رہے
اس طرح کی بہادری کا مظاہرہ تب ہی ہوتا ہے جب ملک پر فخر ہو، دل میں حب الوطنی کا جذبہ ہو اور عظیم قربانی کا عزم ہو
آج ملک کے ہر بچے کے لبوں پر بی ایس ایف اہلکاروں کے جذبے ، شجاعت اور قربانی کی داستان ہے
Posted On:
30 MAY 2025 5:08PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج جموں و کشمیر کے پونچھ میں بارڈر سکیورٹی فورس(بی ایس ایف ) کے اہلکاروں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر جموں کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر، مرکزی داخلہ سیکریٹری ،انٹیلی جنس بیورو کے دائریکٹر ، بارڈر سکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر کئی سرکردہ شخصیات موجود تھیں۔
اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ بھارت کے 140 کروڑ عوام کی جانب سے بی ایس ایف کے سبھی سرحدی محافظوں کو شکریہ ادا کرنے کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی بھارت کی سرحدوں پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو یہ بی ایس ایف اہلکار ہی ہیں جو سب سے پہلے اس کا مقابلہ کرتے ہیں ۔ چاہے کسی طرح کی صورت حال ہو ، بی ایس ایف اہلکار سال کے 365 دن اور دن کے 24 گھنٹے، چوکس اور پر عزم طور پر دستیاب رہتے ہیں۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ بی ایس ایف جوانوں کے پہلے دفاعی گھیرے کی چوکسی کی بدولت ملک کی سرحدوں کے اندر کوئی بھی حملہ سیدھے طور پر نقصان نہیں پہنچا سکا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ آج ملک کا ہر بچہ قومی سلامتی کےلیے بی ایس ایف کے سرحدی محافظوں کو دفاع کے پہلے گھیرے کے طور پر پہچانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران بی ایس ایف اہلکار اپنی روایات کی پاسداری کرتے ہوئے جموں اور راجستھان کے محاذوں اور کَچھ کی دور دراز سرحد پر نہایت چوکسی کے ساتھ تعینات رہےاور ملک کی سرحدوں کی حفاظت کی۔جناب شاہ نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردوں پر بھارتی فوج کے حملوں کے جواب میں جب پاکستان نے ہمارے رہائشی علاقوں پر حملہ کیا تو جموں محاذپر تعینات بی ایس ایف اہلکاروں نے 118 سے زیادہ پاکستانی مورچوں کو تباہ و برباد کر دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بی ایس ایف نے پاکستان کے پورے چوکسی کے نظام کو تہس نہس کر دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ امن کے دوران بھی بی ایس ایف نے پاکستانی مورچوں پر گہری نظر رکھی اور بی ایس ایف نے پاکستان کے حملے کا انتہائی درست اور مکمل تیاری کے ساتھ جواب دیتے ہوئے کم سے کم وقت میں پاکستانی مورچوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہچایا ۔جناب شاہ نے کہا کہ بی ایس ایف نے پاکستان کے نگرانی کے آلات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بہادری کا مظاہرہ تب ہی ہوتا ہے جب ملک پر فخر ہو، دل میں حب الوطنی کا جذبہ ہو اور عظیم قربانی کا عزم ہو۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ آج ملک کے ہر بچے کے لبوں پر بی ایس ایف اہلکاروں کے جذبے ، شجاعت اور قربانی کی داستان ہے۔
******
ش ح۔ ض ر۔ رب
U. No. 1297
(Release ID: 2132836)