زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے سود پر سبسڈی جاری رکھ کر کسانوں کی بھرپور مدد کو یقینی بنایا ہے، کے سی سی اور ایم آئی ایس ایس زرعی کریڈٹ کا سنگ بنیاد رہے

Posted On: 28 MAY 2025 6:38PM by PIB Delhi

ملک بھر کے کسانوں کی مدد کرنے کے مقصد سے کیے گئے ایک اہم فیصلے میں، مرکزی کابینہ نے مالی سال 2025-26 کے لیے ترمیم شدہ سود سبسڈی اسکیم (ایم آئی ایس ایس) کو جاری رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) پلیٹ فارم کے ذریعے جاری کیے گئے 3 لاکھ تک کے قلیل مدتی فصل کے قرضوں پر بینکوں کو 1.5 فیصد سود پر سبسڈی کی فراہمی جاری رہے گی۔

اس  فیصلے سے  یہ  یقین ہوگیا ہے  کہ کسانوں کو صرف 4فیصد کی موثر شرح سود پر مختصر مدت کے زرعی قرضے ملتے رہیں گے، بشرطیکہ وہ وقت پر قرض کی ادائیگی کریں اور اور 3 فیصد فوری ادائیگی کی ترغیب (پی آر آئی) حاصل کریں۔

کسانوں کے لیے اس کا کیا مطلب ہے:

  • سستے قرضے: کسان صرف 4 فیصد سود پر ورکنگ کیپیٹل تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جو کہ عالمی سطح پر سب سے کم شرحوں میں سے ایک ہے۔
  • لچکدار کریڈٹ رسائی: کے سی سی پانچ سال تک کے لیے گھومنے والے قرضوں کی پیشکش کرتا ہے، جس کے ذریعے کسان ضرورت پڑنے پر رقوم نکال سکتے ہیں۔
  • ڈیزاسٹر امداد: قدرتی آفات کی صورت میں سود کی امداد ایک سال تک اور شدید آفات میں پانچ سال تک جاری رہتی ہے۔
  • چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے سپورٹ: زرعی قرض کے 76 فیصد اکاؤنٹس اب چھوٹے کسانوں کے پاس ہیں، یہ اسکیم ہندوستانی زراعت کی ریڑھ کو بااختیار بنا رہی ہے۔
  • کوئی ضمانت کی ضرورت نہیں: کسان بغیر ضمانت کے  2 لاکھ تک کا قرض حاصل کر سکتے ہیں۔
  • فارم کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ: آسان کریڈٹ بہتر بیجوں، کھادوں اور آلات کے استعمال کی اجازت دیتا ہے، جس سے کسانوں کو پیداوار اور آمدنی کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

کریڈٹ میں اضافہ کامیابی کی عکاسی کرتا ہے:

  • کے سی سی  کے ذریعے قرض کا بہاؤ 4.26 لاکھ کروڑ (2014) سے دگنا ہو کر 9.81 لاکھ کروڑ (2024) ہو گیا ہے۔
  • اسی مدت کے دوران کل زرعی قرض کا بہاؤ 7.3 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر 25.49 لاکھ کروڑ ہو گیا ہے۔
  • غیر رسمی ساہوکاروں پر انحصار کم کرتے ہوئے ادارہ جاتی قرضوں کا حصہ بڑھ کر 75 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے۔
  • زرعی شعبے میں نان پرفارمنگ اثاثہ جات (این پی ایز ) 2019 میں 8.9 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 7.2 فیصد ہو گئے ہیں، جبکہ کے سی سی این پی ایز 2021-22 میں 12.66 فیصد سے کم ہو کر 2023-24 میں 11.5 فیصد ہو گئے ہیں، جو بہتر کارکردگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔

شفافیت کے لیے ڈیجیٹل اصلاحات - کسان لون پورٹل (کے آر پی ):

حکومت نے سود کی معافی کے دعووں کو ڈیجیٹل طور پر ٹریک کرنے کے لیے کسان لون پورٹل (کے آر پی ) بھی شروع کیا ہے۔ پورٹل تیزی سے تقسیم، زیادہ شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بناتا ہے، جس سے کسانوں اور بینکوں دونوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

آگے کی تلاش:

حکومت کے سی سی کی حد کو 5 لاکھ تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، جیسا کہ مرکزی بجٹ 2025 میں اعلان کیا گیا ہے۔ جب کہ یہ تجویز زیر غور ہے، کابینہ کا آج کا فیصلہ موجودہ دفعات کے تحت کاشتکاروں کی مدد کے بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہنے کو یقینی بناتا ہے۔

****

U.No:1205

ش ح۔ح ن۔س ا

 


(Release ID: 2132168)
Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil