مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر نے رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرز سمٹ 2025 میں شمال مشرق کو بھارت کا اسٹریٹجک ٹیکنالوجی فرنٹیئر قرار دیا


شمال مشرقی ہندوستان  اے آئی اور 5جی کے ساتھ اسٹریٹجک ڈیجیٹل فرنٹیئر کے طور پر ابھرا

شمال مشرق میں مصنوعی ذہانت اور 5جی اب محض نظریاتی نہیں بلکہ قابلِ عمل، سرمایہ کاری کے قابل اور مؤثر ہیں: ڈاکٹر چندر شیکھر

ایک لاکھ پچاس ہزار(1.5) لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے شمال مشرق کی کنیکٹیویٹی اور بنیادی ڈھانچہ میں انقلاب

نوجوان قیادت والی جدت اور اسٹارٹ اپس نے شمال مشرق کو عالمی ٹیکنالوجی میدان میں پہنچایا

مصنوعی ذہانت اور 5جی کی ایپلیکیشنز نے صحت، حکمرانی اور ثقافتی تحفظ میں انقلاب برپا کر دیا

شمال مشرق کو بھارت کا گیٹ وے برائے آ سیان(اے ایس ای اے این) اور گرین ڈیٹا سینٹرز کا مرکز قرار دیا گیا

ڈاکٹر چندر شیکھر کا صنعت سے پیغام: ‘‘آئیں، تعاون کریں اورابھرتے ہوئے شمال مشرق میں مشترکہ تخلیق کریں’’

Posted On: 23 MAY 2025 5:38PM by PIB Delhi

ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر، وزیر مملکت برائے مواصلات اور دیہی ترقی، حکومتِ ہند، نے آج کہا کہ شمال مشرق بھارت کا پَرِی فیریا (کنارہ) نہیں بلکہ اس کا اسٹریٹجک اور ڈیجیٹل فرنٹیئر ہے ، ایک ایسا خطہ جہاں ‘‘پالیسی امکانات سے ملتی ہے، قدرت نیٹ ورکس سے اور ثقافت ہائپر کنیکٹیویٹی سے۔’’ انہوں نے بھارت کے شمال مشرقی خطے میں جاری تیز رفتار ڈیجیٹل تبدیلی کو اجاگر کیا اور اسے قوم کے لیے ایک اسٹریٹجک اور تکنیکی فرنٹیئر کے طور پر اہم قرار دیا۔

ڈاکٹر چندر شیکھر نے یہ بات رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرز سمٹ 2025 میں ‘‘آئی ٹی فار اشٹالکشمی، بایانڈ دی بِٹس اینڈ بائٹس، انٹو اے آئی اینڈ 5جی’’ کے عنوان سے منعقدہ ایک اہم اجلاس میں کہی، جو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں ہوا۔ اس اجلاس میں تری پورہ کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر منک سہہ اور منی پور کے چیف سیکرٹری سمیت دیگر معزز مہمانوں نے بھی شرکت کی۔

image001HW83 1.jpg

image002VMZ5 2.png

شمال مشرقی خطے (این ای آر) کے 2014 کے بعد کے انقلابی سفر کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر چندر شیکھر نے اس پیش رفت کا سہرا مرکزی حکومت کے وژن کو دیا جس نے شمال مشرق کو کناروں سے نکال کر مین اسٹریم میں لا کر بھارت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا سنگِ میل بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تبدیلی مزید ترقی کر رہی ہے جناب جیو تیردیا سکینڈیہ، وزیرڈی او این ای آر کی متحرک قیادت کی بدولت جو اس خطے کی مکمل صلاحیت کو کھول رہی ہے۔

شمال مشرق، جو آٹھ متنوع ریاستوں پر مشتمل ہے اور مجموعی طور پر اشٹالکشمی کے نام سے جانا جاتا ہے، طویل عرصے تک جاری ڈیجیٹل فرق اور محدود کنیکٹیویٹی سے نکل کر اب جدت اور ترقی کا ایک متحرک مرکز بن چکا ہے۔ ڈاکٹر شیکھر نے کہا، ‘‘گزشتہ دہائی میں ڈیجیٹل اور فزیکل انفراسٹرکچر میں 1.5 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کی ہدفی سرمایہ کاری کی گئی ہے، جس میں سے 50,000 کروڑ روپے بھارت نیٹ اور ڈیجیٹل نارتھ ایسٹ وژن کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔’’ آج خطے کے 90 فیصد سے زائد حصے میں 4جی کوریج دستیاب ہے اور 80 فیصد دیہی گھرانے فائبر آپٹکس کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر منسلک ہیں۔

وزیر نے زور دیا کہ انفراسٹرکچر تبدیلی کا صرف ایک پہلو ہے؛ اصل طاقت خطے کے باصلاحیت اور ڈیجیٹل مہارت رکھنے والے نوجوانوں میں پوشیدہ ہے۔ آئی آئی ٹی گوہاٹی اور این آئی ٹی سلچر جیسے اعلیٰ ادارے جدید ٹیلنٹ کی پرورش کر رہے ہیں، اور شمال مشرق میں ایسے اسٹارٹ اپس ابھر رہے ہیں جیسے اے جی اسپرٹ، جو زرعی مسائل کے حل کے لیے مصنوعی ذہانت اور ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے، چاہے وہ مقامی ہوں یا عالمی سطح پر۔ ڈاکٹر چندر شیکھر نے کہا، ‘‘حکومت کی پالیسیاں، جن میں ڈیجیٹل انڈیا، بھارت نیٹ، اسٹارٹ اپ انڈیا، اور نیشنل اے آئی اسٹریٹجی شامل ہیں، صنعت کے لیے اس ٹیلنٹ سے فائدہ اٹھانے کا ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرتی ہیں۔’’

ڈاکٹر شیکھر نے شمال مشرق میں مصنوعی ذہانت اور 5جی ٹیکنالوجی کے عملی اطلاقات پر بھی روشنی ڈالی، جیسے اروناچل پردیش میں 5جی فعال ٹیلی میڈیسن نیٹ ورک اور تری پورہ میں بھاشینی منصوبہ، جو 22 زبانوں میں اے آئی کے ذریعے حقیقی وقت ترجمہ فراہم کر کے حکمرانی کو بہتر بناتا ہے۔ انہوں نے ایک ایسے وژن کا بھی ذکر کیا جہاں اے آر کے تجربات کا استعمال کرزیرنگا اور سِکم میں سیاحت کو فروغ دیتا ہے، اے آئی 200 سے زائد مقامی زبانوں کو محفوظ رکھتا ہے، اور روایتی ہنر مندی کو اے آئی پر مبنی ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اجاگر کیا کہ اے آئی سے چلنے والے سیکیورٹی نظام بھارت کی سرحدوں کی حفاظت کر سکتے ہیں اور ساتھ ہی نئی روزگار کے مواقع بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر چندر شیکھر نے کہا، ‘‘یہ کوئی خیالی خواب نہیں بلکہ عملی، سرمایہ کاری کے قابل اور اثر انگیز مواقع ہیں جو قومی اہداف اور مقامی امنگوں سے مطابقت رکھتے ہیں۔’’ انہوں نے صنعت کے رہنماؤں اور تعلیمی بصیرت رکھنے والوں کو دعوت دی کہ وہ ‘‘آئیں، تعاون کریں اور مشترکہ تخلیق کریں۔’’

انہوں نے شمال مشرق کو بھارت کا قدرتی دروازہ قرار دیا جو آ سیان کی 5 ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل معیشت سے جڑا ہوا ہے، جسے 98 فیصد بین الاقوامی سرحدی رابطہ، وافر مقدار میں قابل تجدید توانائی اور گرین ڈیٹا سینٹرز کے لیے موزوں ماحولیاتی حالات تقویت دیتے ہیں۔

ڈاکٹر چندر شیکھر نے اپنے خطاب کا اختتام یوں کیا کہ ‘‘آسام کے چائے کے باغات، جنہوں نے کبھی برطانوی سلطنت کو توانائی فراہم کی، اب اے آئی الگورتھمز کو طاقت بخشیں گے۔ وہ اسٹریٹجک سرحدیں جو کبھی ہماری سلامتی کے چیلنجز کی تعریف کرتی تھیں، اب دفاعی ٹیکنالوجی میں ہماری مسابقتی برتری بن جائیں گی۔ بھارت کا مستقبل صرف شہروں سے نہیں اٹھے گا بلکہ ہر کونے سے اٹھے گا جہاں وژن، حوصلہ اور خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی قوت ہو۔’’

مزید معلومات کے لیے ڈی اوٹی کے سوشل میڈیا ہینڈلز کو فالو کریں:

ایکس- https://x.com/DoT_India

انسٹا - https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==-

ایف بی - https://www.facebook.com/DoTIndia

وائی ٹی- https://www.youtube.com/@departmentoftelecom]

ایکس )عزت مآب ایم او سی https://x.com/jm_scindia/status/1919659110099828923?s=46

ایکس(عزت مآب ایم او سی):

https://x.com/PemmasaniOnX/status/1922569789790118325?t=YyzkKAmO_-N1M8XhZ9BmXw&s=19

************

 

ش ح ۔ ا س ک ۔ م ا

UN-NO-1034

 


(Release ID: 2130813)
Read this release in: English , Khasi , Hindi , Tamil