نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت نے قومی کھیل فیڈریشنز کی امدادی اسکیم کے اصول و ضوابط پر نظرثانی کی
Posted On:
23 MAY 2025 4:19PM by PIB Delhi
نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت نے قومی کھیل فیڈریشنز (این ایس ایفس) کو دی جانے والی امداد کی اسکیم کے تحت اصول و ضوابط میں نظرثانی کی ہے۔ اس سے قبل ان اصولوں میں آخری بار فروری 2022 میں ترمیم کی گئی تھی۔ پیرس اولمپکس 2024 کے بعد ایک نیا اولمپک سائیکل شروع ہو چکا ہے، جس کے پیشِ نظر بدلتے ہوئے حالات میں ان اصولوں کا جائزہ لینا ناگزیر تھا۔ اس جامع نظرثانی کا مقصد نئے ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنا اور بھارت کے 2036 اولمپک گیمز کی میزبانی کے خواب کو تقویت دینا ہے۔ان اصولوں میں ترمیم کرتے وقت وزارت نے تربیت، انفرااسٹرکچر کی ترقی، سازوسامان کی خریداری، اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق اخراجات میں افراطِ زر کی وجہ سے ہونے والے اضافے کو مدنظر رکھا ہے۔
متعدد شعبوں میں امداد کی مقدار میں اضافہ کیا گیا ہے، اور چند نئی اصلاحات بھی پہلی مرتبہ متعارف کرائی گئی ہیں۔ نظرثانی شدہ اسکیم کے تحت، تمام قومی کھیل فیڈریشنز کے لیے لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے سالانہ بجٹ کا کم از کم 20 فیصد حصہ جونیئر اور نوجوان کھلاڑیوں کی ترقی کے لیے، اپنے ماتحت یونٹس کے ذریعے، بنیادی سطح پر کھیلوں کے فروغ کے لیے مختص کریں، تاکہ مستقبل کے لیے مضبوط کھلاڑیوں کی ٹیم تیار کی جا سکے۔
نظرثانی شدہ اسکیم میں کیپسیٹی بلڈنگ( صلاحیت سازی) پر بھی خاص زور دیا گیا ہے۔ اسکیم کے تحت فراہم کی جانے والی امداد کا کم از کم 10 فیصد حصہ کوچز اور تکنیکی عملے کی تربیت و ترقی کے لیے مختص کیا جائے گا۔ اس میں بھارت میں تربیتی کورسز کا انعقاد، بھارتی عملے کے لیے بیرونِ ملک کورسز، کوچنگ نصاب کی تیاری، کانفرنسوں، سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد، اور ان ورکشاپس یا کورسز کے انعقاد کے لیے ملکی یا غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنا شامل ہے، جس میں قومی اور بین الاقوامی سرٹیفکیشن پروگرامز بھی شامل ہوں گے۔
تمام قومی کھیل فیڈریشنز (این ایس ایفس) کے لیے یہ بھی لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ ایک کوچنگ ایجوکیشن ایکسپرٹ مقرر کریں، جو کوچز کو تربیت دینے کے لیے وقف ہو۔ غیر ملکی ماہرین پر بھی لازم ہوگا کہ وہ غیر تربیتی ادوار میں مقامی افسران اور کوچز کو تربیت دیں اور ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں، جیسا کہ حکومت اور متعلقہ این ایس ایف کے باہمی مشورے سے طے کیا جائے گا۔ یہ شرط کلیدی نتائج کے شعبوں (کے آرایز) کا حصہ ہوگی۔
ایسے این ایس ایفس جن کا سالانہ بجٹ 10 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ ہے، ان کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ ایک ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر (ایچ پی ڈی) مقرر کریں۔ یہ ایچ پی ڈی کھیل کے مجموعی تکنیکی ترقیاتی پروگرام کے ڈیزائن اور مانیٹرنگ کے ذمہ دار ہوں گے۔ این ایس ایفس اپنے ایچ پی ڈی کے لیے واضح کے آر ایز (کلیدی نتائج کے شعبے) مقرر کریں گے، جو ان کی تقرری کے معاہدے کا حصہ ہوں گے۔
ترجیحی کھیلوں کی قومی کھیل فیڈریشنز (این ایس ایفس) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اعلیٰ کارکردگی کی صلاحیت رکھنے والے کھلاڑیوں کے ممکنہ گروپس کی دو زمروں میں شناخت کریں، سینیئر گروپ اور جونیئر گروپ۔ ان ممکنہ کھلاڑیوں کی تربیت کرنے والی اکیڈمیوں کو کوچز اور تکنیکی عملے کی مدد فراہم کر کے مضبوط کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سائنس سے متعلق سہولیات اور مخصوص آلات کے لیے اضافی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
این ایس ایفس پر لازم ہوگا کہ وہ تربیتی مقاصد کے لیے منتخب اکیڈمیوں کی شناخت اور منظوری (ایکریڈٹ) کریں۔ ان اکیڈمیوں کا انتخاب منصفانہ اور شفاف طریقے سے کیا جانا ضروری ہوگا۔ ان اکیڈمیوں میں ہر کھیل کے لیے دی جانے والی تربیت کی نگرانی متعلقہ ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر (ایچ پی ڈی) کریں گے۔ ان اکیڈمیوں کے متعلقہ خلاء (جی اے پی) کا تجزیہ این ایس ایفس کو اپنی فنڈنگ کی تجاویز میں شامل کرنا ہوگا۔
اس کے علاوہ، ان ممکنہ گروپ کے کھلاڑیوں کو ان دنوں کے لیے جب وہ کیمپ میں نہیں ہوں گے، 10,000 روپے ماہانہ کا غذائی الاؤنس فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ ان دنوں میں بھی مناسب غذا سے محروم نہ ہوں۔
قومی کھیل فیڈریشنز (این ایس ایفس) کے امور کو پیشہ ورانہ انداز میں چلانے کے لیے، انتظامی عملے کی خدمات حاصل کرنے کے لیے معاونت فراہم کی جائے گی۔ نظرثانی شدہ اسکیم کے تحت کل فنڈنگ کا 10 فیصد تک حصہ انتظامی عملے کے لیے مختص کیا جائے گا، جن میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) یا ڈائریکٹر، مالیات اور حسابات، مقابلوں، کوچ کی ترقی اور خریداری، آئی ٹی، قانونی امور، دفتری معاونین، انٹرنز وغیرہ کے لیے مینیجرز شامل ہوں گے۔
قومی چیمپئن شپ کے انعقاد، بھارت میں بین الاقوامی ٹورنامنٹس کے اہتمام، غذائی اخراجات، اور کوچز کی تنخواہوں کے لیے مالی معاونت میں نظرثانی شدہ اسکیم کے تحت نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔
قومی چیمپئن شپ کے انعقاد کے لیے مالی امداد میں اضافہ کرتے ہوئے اسے ترجیحی کھیلوں کے لیے 90 لاکھ روپے اور دیگر اہم کھیلوں کے لیے 75 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، جو اس سے قبل 51 لاکھ روپے تھی۔
ملک میں بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد کے لیے مالی معاونت کو دوگنا کر کے 2 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔
چیف نیشنل کوچ کی ماہانہ تنخواہ کو 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 7.5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ دیگر کوچز کی تنخواہ 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔
سینئر کھلاڑیوں کے لیے یومیہ غذائی الاؤنس 690 روپے سے بڑھا کر 1,000 روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ جونیئر کھلاڑیوں کے لیے یہ الاؤنس 480 روپے سے بڑھا کر 850 روپے فی دن کر دیا گیا ہے۔
************
ش ح ۔ ا س ک ۔ م ا
UN-NO-1028
(Release ID: 2130766)