امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
خوراک اور صارفین کے امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے ڈیپو درپن پورٹل اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز — ان مترا اور ان سہایتا — کا آغاز کیا
جناب جوشی نے کہا کہ ہمارا مقصد حکومت کی فلاحی اسکیموں کو آخری فرد تک پہنچانا ہے
وزیر موصوف نے کہا کہ ڈیپو درپن کے ذریعے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اور سنٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن میں عمل کے موثر بنانے، آمدنی میں اضافہ اور جگہ کے بہتر استعمال کے ذریعے کروڑوں روپے کی بچت ممکن ہے
Posted On:
20 MAY 2025 6:07PM by PIB Delhi
خوراک، صارفین کے امور اور عوامی نظام تقسیم کے مرزکی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج تین بڑے ڈیجیٹل اقدامات کا آغاز کیا — ڈیپو درپن پورٹل، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ان مترا اور ان سہایتا — جن کا مقصد بھارت کے عوامی نظام تقسیم (پی ڈی ایس)کو تبدیل کرنا ہے۔ آج یہاں منعقدہ اس تقریب نے شفافیت کو بڑھانے، انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے، اور سبسڈی والے اناج فراہم کرنے میں فائدہ اٹھانے والے افراد اور فرنٹ لائن ورکرز کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اہم قدم ثابت کیا، جنھوں نے قومی غذائی تحفظ قانون کے تحت 81 کروڑ سے زائد افراد کو خدمات فراہم کیں ۔
اپنے خطاب میں جناب جوشی نے حکومت کے ان کمزور طبقات تک پہنچنے کے عزم کو دہرایا اور کہا، "ہمارا مقصد حکومت کی فلاحی اسکیموں کو آخری فرد تک پہنچانا ہے۔ معاشرے کے کمزور ترین افراد کو ہمارے پروگراموں سے فائدہ ہونا چاہیے۔" انہوں نے کووڈ-19 کے دوران فراہم کی گئی وسیع غذائی مدد کو بھی یاد کیا۔ وزیراعظم غریب کالیا ن ان یوجنا کے تحت 80 کروڑ سے زائد افراد کو مفت خوراک دی جاتی ہے۔
وزیرِ موصوف نے بھارت کے وسیع پی ڈی ایس انفراسٹرکچر کی بھی نشاندہی کی، کہا کہ 5.38 لاکھ سے زائد فیئر پرائس شاپس کے ساتھ ملک کا یہ نظام تقسیم کا نیٹ ورک کئی ممالک کی آبادی سے بھی بڑا ہے۔ انہوں نے عالمی مہنگائی کے باوجود بھارت میں کم مہنگائی برقرار رکھنے اور مضبوط غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات، جیسے کہ تغذیہ بخش بنائے گئے چاول کی تقسیم، کو بھی سراہا۔
حال ہی میں جاری ہاؤس ہولڈ کنزمپشن ایکسپینڈچر سروے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ گھریلو خوراک پر خرچ 50 فیصد کم ہوا ہے، جس کی وجہ بہتر رسائی اور دودھ، انڈے، دالیں اور مچھلی جیسے اہم غذائی اجزاء کی بڑھتی ہوئی دستیابی ہے۔ وزیروصوف نے ’’ون نیشن ون راشن کارڈ‘‘ اسکیم کے اثرات پر بھی زور دیا، جس نے فائدہ اٹھانے والوں کو ملک کے کسی بھی حصے سے سبسڈی والے اناج حاصل کرنے کا موقع دیا ہے، اس طرح پورٹیبلیٹی اور شفافیت میں اضافہ ہوا ہے۔
جناب جوشی نے ڈیپو درپن کے جائزے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی)کے ڈیپو میں تقریباً 275 کروڑ روپے کی بچت ممکن ہے جبکہ سینٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن (سی ڈبلیو سی) کے زیر انتظام گوداموں میں بہتر جگہ کے استعمال سے تقریباً 140 کروڑ روپے کی آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
عملی بہتری کے ساتھ ساتھ، جائزے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایف سی آئی اورسی ڈبلیو سی کے گوداموں میں کچھ بنیادی انفراسٹرکچرل خامیاں ہیں جو آپریشن کی کارکردگی اور سروس کے معیار کو متاثر کرتی ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے اور تمام گوداموں کو ’’اعلیٰ معیار‘‘ کی درجہ بندی دلوانے کے لیے، 280 کروڑ روپے سی ڈبلیو سی اور 1000 کروڑ روپےایف سی آئی کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
ڈیپو درپن ایک ڈیجیٹل خود تشخیصی اور مانیٹرنگ پورٹل ہے جو ڈیپو افسران کو اپنے کاموں کا منظم جائزہ لینے اور بہتر بنانے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم گوداموں کو اعلیٰ سطح کے معیار پر پہنچانے کے لیے کام کرتا ہے اور ایک کمپوزٹ ریٹنگ دیتا ہے جو انفراسٹرکچر (جیسے حفاظتی معیار، ماحولیاتی پائیداری، قانونی تقاضے) اور آپریشنل پہلوؤں (جیسے گودام کی گنجائش، منافع، ذخیرہ کرنے کی کارکردگی) کی بنیاد پر بنتی ہے۔ جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے، ڈیپو درپن میں آئی او ٹی سینسرز، سی سی ٹی وینگرانی اور لائیو ویڈیو فیڈز شامل ہیں جو ماحول اور ذخیرہ کی حالت کی حقیقی وقت میں نگرانی اور تجزیہ کرتے ہیں، تاکہ بہتر فیصلے کیے جا سکیں اور مستقل بہتری ممکن ہو۔
محکمہ خوراک و عوامی نظام تقسیم کے سکریٹری جناب سنجیو چوپڑا کے مطابق، یہ اقدام ’’وِکسِت بھارت‘‘ کے وژن کی عکاسی کرتا ہے اور ڈیپو انفراسٹرکچر اور آپریشن کی کارکردگی میں نمایاں بہتری لائے گا۔ ایک درجہ بندی کا نظام متعارف کرایا گیا ہے جو 60:40 تناسب سے آپریشنل کارکردگی اور انفراسٹرکچر معیار کی بنیاد پر ڈیپو کی جانچ کرتا ہے۔ میٹرکس میں ذخیرہ اور منتقلی کے نقصانات، جگہ کے استعمال، عملے کی کارکردگی اور منافعیت شامل ہیں۔ بہترین کارکردگی دکھانے والے ڈیپو کو پانچ ستارہ ریٹنگ دی جائے گی۔ اسمارٹ ویئر ہاؤس ٹیکنالوجیز کا پائلٹ پروگرام جاری ہے اور توقع ہے کہ سال کے آخر تک یہ ملک بھر میں نافذ کر دی جائیں گی۔
مزید برآں، وزیرِ خوراک و صارفین کے امور، جناب پرہلاد جوشی کے ساتھ وزیر مملکت محترمہ نیمو بین جینتی یھائی بمبھانیا اور جناب بی۔ایل۔ ورما نے 'ان مترا' موبائل ایپ اور 'ان سہایتا' جدید شکایات نمٹانے کے نظام کا بھی آغاز کیا۔ یہ ایپس عوامی نظام تقسیم کے کلیدی عملے کو حقیقی وقت میں ضروری معلومات تک محفوظ رسائی فراہم کرتی ہیں اور پی ایم جی کے اے وائی کے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے شفافیت، رسائی اور جوابدہی کو بڑھاتی ہیں۔
'ان مترا' خاص طور پر فیئر پرائس شاپ ڈیلرز کے لیے اسٹاک رسیدیں دیکھنے، ماہانہ فروخت رپورٹس تک رسائی، اور حکومتی الرٹس موصول کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ڈی ایف ایس اوافسران اس کے ذریعےایف پی ایس کی کارکردگی کی نگرانی، شکایات کا انتظام، اور تفصیلی فائدہ اٹھانے والوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔ فوڈ انسپیکٹرز اس ایپ کا استعمال جیو ٹیگڈ معائنہ کرنے، اسٹاک کی درستگی کی تصدیق کرنے، اور ایف پی ایس کی درجہ بندی کی جانچ کے لیے کرتے ہیں، جس سے سپلائی چین میں زیادہ جوابدہی اور شفافیت یقینی بنتی ہے۔
'ان سہایتا' ایک شہریو ں پر مرکوز شکایات نمٹانے کا پلیٹ فارم ہے جو وزیراعظم غریب کالیا ن ان یوجنا کے 81 کروڑ سے زائد فائدہ اٹھانے والوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ رسائی، جوابدہی، اور کارکردگی کے اصولوں پر مبنی ہے اور واٹس ایپ، آئی وی آر ایس، اور خودکار تقریری شناخت (اے ایس آر)جیسے جدید اوزاروں کا استعمال کرکے شکایات درج کرنا آسان بناتا ہے، جیسے پیغام بھیجنا یا کال کرنا۔
فی الحال، 'ان مترا' چار ریاستوں — آسام، اتراکھنڈ، تریپورہ، اور پنجاب — میں دستیاب ہے اور دو زبانوں، ہندی اور انگریزی میں دستیاب ہے، جبکہ 'ان سہایتا' پانچ ریاستوں — گجرات، جھارکھنڈ، تلنگانہ، تریپورہ، اور اتر پردیش — میں پائلٹ مرحلے میں ہے اور پانچ زبانوں، ہندی، گجراتی، تلگو، بنگلہ اور انگریزی میں دستیاب ہے۔ بالآخر، دونوں نظام پورے بھارت میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیے جائیں گے کیونکہ ریاستی نظام کو ان کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔
دونوں پلیٹ فارمز ڈیجیٹل انڈیا کے وژن کے مطابق شفافیت، رفتار، اور کارکردگی کو فروغ دیتے ہیں۔ ان اقدامات کے ذریعے محکمہ حکومت کی بہترین حکمرانی کے لیے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے شکایات کے ازالے اور بنیادی عمل کو زیادہ قابل رسائی، صارف دوست اور مؤثر بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جو وزیر اعظم کے وژن کے عین مطابق ہے۔
ان ٹولز کے آغاز کے ساتھ، حکومتِ ہند اپنے وژن کو ایک ڈیجیٹل طور پر بااختیار، شہریوں پر مرکوز اور شفاف پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے طور پر مضبوط کر رہی ہے جو ہر بھارتی کے لیے خوراکی تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔



ش ح ۔ ف ا۔ م ت
U - 950
(Release ID: 2130087)