زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے زرعی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں اور آئی سی اے آر اداروں کے ڈائریکٹروں کی سالانہ کانفرنس کا افتتاح کیا


‘‘سائنس پر مبنی زرعی تبدیلی ہماری توجہ کا مرکز اور روایتی کاشتکاری کو مربوط کرنا بھی ہمارا مقصد ہے’’-  جناب شیوراج سنگھ چوہان

‘‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان زراعت کے میدان میں ایک تاریخی پیش رفت  ہے، جو کسانوں کو بااختیار بنانے اور ان کی روزی روٹی بڑھانے کے  لئے وقف ہے’’-  مرکزی وزیر زراعت

‘‘ہمارا مقصد خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانا، ملک کے اناج کے ذخائر کو بھرنا، اور ہندوستان کو دنیا کی اجناس کا ذخائربنانا ہے’’-  جناب  شیوراج سنگھ چوہان

‘‘ہم ایک ٹیم ہیں اور ہمارا ویژن ہونا چاہئے - ون نیشن  ،  ون اگریکلچر، ون ٹیم’’-  جناب چوہان

Posted On: 20 MAY 2025 4:29PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقیات کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی کے ڈاکٹر سی سبرامنیم آڈیٹوریم، این اے ایس سی کمپلیکس، پوسا میں زرعی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں اورآئی سی اے آر اداروں کے ڈائریکٹروں کی سالانہ کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کی جب تحقیق اور توسیع کی بات آتی ہے تو یہ ملک کا فخر ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ‘‘وکِست بھارت’’ کے ویژن کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے زراعت کو آگے بڑھانا اور کسانوں کو بااختیار بنانا ہوگا۔ کسانوں کو ایشورکے برابر قرار دینا، جو دنیا کی پرورش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ واقعی ہمارے احترام اور تعظیم کے مستحق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا اور ان کے ذریعہ معاش کو محفوظ بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I5KD.jpg

جناب چوہان نے وائس چانسلروں پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیمی ذمہ داریوں کے ساتھ ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘لیب ٹو لینڈ’’ اقدام کا حقیقی وقت میں نفاذ وقت کی ضرورت ہے۔ ترقی یافتہ ہندوستان کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کی چھ نکاتی حکمت عملی کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے پیداوار میں اضافہ، پیداواری لاگت کو کم کرنا، پیداوار کی مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا، قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کی تلافی، زرعی تنوع کو فروغ دینا، اور قیمتوں میں اضافہ اور فوڈ پروسیسنگ کو بڑھانے پر زور دیا ۔ انہوں نے قدرتی اور نامیاتی کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002A8H0.jpg

وزیر موصوف  نے مزید کہا کہ زرعی تنوع اور مادر دھرتی کی حفاظت ہماری سب سے بڑی اجتماعی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سائنس پر مبنی زرعی تبدیلی وزارت کی بنیادی توجہ ہے، جبکہ روایتی زرعی طریقوں کو بھی مربوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ زراعت کے شعبے میں ایک تاریخی پہل ہے، جو کسانوں کو بااختیار بنانے، ان کی روزی روٹی کو بہتر بنانے اور نچلی سطح پر ان کے مسائل کا براہ راست حل فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ 25-26 مئی کو کسانوں سے براہ راست رابطہ قائم کرنے اور ان کے مسائل کے بارے میں خود کو سمجھنے کے لیے ایک پد یاترا (پیدل مارچ) کریں گے۔ جناب چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے اہداف میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا، قومی اناج کے ذخائر کو بھرنا اور ہندوستان کو دنیا کی اجناس کے ذخائر میں تبدیل کرنا شامل ہے۔ ‘‘ہم ایک ٹیم ہیں’’، انہوں نے کہا-‘‘اور ہمارا منتر  ون نیشن،  ون  اگریکلچر، ون ٹیم ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003DKRR.jpg

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے کہا کہ زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسان اس کی روح ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک کسانوں کو بااختیار اور مضبوط نہیں بنایا جاتا۔ انہوں نے زراعت کی پائیداری اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی پر زور دیا۔ جناب چودھری نے مزید کہا کہ ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لیے زراعت کو اختراع اور تحقیق پر مبنی ہونا چاہیے۔ انہوں نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ یہ عہد کریں کہ اس کانفرنس کو صرف بحث تک محدود نہیں ر کھیں گے بلکہ پالیسی سازی، اختراعات اور موثر نفاذ کے لیے ٹھوس اقدامات کی ترغیب دیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004YEIT.jpg

ڈاکٹر منگی لال جاٹ، سکریٹری (ڈی اے آر ای) اور ڈائریکٹر جنرل (آئی سی اے آر نے روشنی ڈالی کہ یہ کانفرنس زراعت، تحقیق، تعلیم اور توسیع کی مستقبل کی سمت کا تعین کرنے میں انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے ریمارکس دئیے کہ آئی سی اے آر کو قومی زرعی تعلیم اور تحقیقی نظام میں ایک بڑے بھائی کا کردار ادا کرنا چاہیے، اپنے ادارہ جاتی ہم منصبوں جیسے کرشی وگیان کیندرز ( کے وی کیز) اور زرعی یونیورسٹیوں کی ترقی میں مدد کرنے کے لیے ان کی رہنمائی اور تعاون کرنا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005HXYJ.jpg

اس موقع پر ڈاکٹر آر سی اگروال، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (زرعی تعلیم)،آئی سی اے آر نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کانفرنس کے مقاصد کو پیش کیا۔  جناب  سنجے گرگ، ایڈیشنل سکریٹری ( ڈی اے آر ای) اور سکریٹری (آئی سی اے آر) نے اظہار تشکر پیش کیا۔ زرعی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، آئی سی اے آر اداروں کے ڈائریکٹرز، آئی سی اے آر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز اور کونسل کے سینئر افسران نے بھی اس کافرنس میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006Z3TC.jpg

*****

 

UR No.934

 (ش ح-ظ ا- اک م)

 


(Release ID: 2129984)
Read this release in: English , Marathi , Tamil