وزارت دفاع
‘ارنالا’ کی حوالگی- پہلی آبدوز مخالف وارفیئر
بھارتی بحریہ کے لیے نسبتاً کم پانی میں استعمال ہونے والا جہاز
Posted On:
08 MAY 2025 5:39PM by PIB Delhi
‘ارنالا’ آٹھ اے ایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سیز(اینٹی سب میرین وارفیئر شالو واٹر کرافٹ)میں سے پہلا، جسے گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز (جی آر ایس ای)، کولکتہ نے مقامی طور پر ڈیزائن کیا اور بنایاہے، 08 مئی 2025 کومیسرز ایل اینڈ ٹی شپ یارڈ، کٹوپلی میں ہندوستانی بحریہ کے حوالے کیا گیا۔
جنگی جہاز کو میسرز ایل اینڈ ٹی شپ یارڈ کے ساتھ جی آر ایس ای کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی)کے تحت انڈین رجسٹر آف شپنگ (آئی آر ایس)کے درجہ بندی کے قواعد کے مطابق ڈیزائن اور تعمیر کیا گیا ہے، اس طرح باہمی دفاعی مینوفیکچرنگ کی کامیابی کا مظاہرہ ہے۔
ارنالہ کا نام تاریخی قلعہ ‘ارنالا’ کے نام پر رکھا گیا ہے، جو کہ وسئی، مہاراشٹر کے قریب واقع ہے، جو ہندوستان کے مالا مال سمندری ورثے کا عکاس ہے۔ 77 میٹر لمبا جنگی جہاز، ہندوستانی بحریہ کا سب سے بڑا جنگی جہاز ہے، جسے ڈیزل انجن-واٹر جیٹ کے امتزاج سے چلایا جاتا ہے۔ جہاز کو پانی کے اندر نگرانی، تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں اور کم شدت والے میری ٹائم آپریشنز (ایل آئی ایم او)کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ جہاز جدید بارودی سرنگ بچھانے کی صلاحیتوں کے ساتھ ساحلی پانیوں میں اے ایس ڈبلیو آپریشنز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اے ایس ڈبلیو ایس ڈبلیو سی بحری جہازوں کی شمولیت سے ہندوستانی بحریہ کی اُتھلے پانی کی آبدوز مخالف وارفیئر صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ارنالہ کی سپردگی ہندوستانی بحریہ کی دیسی جہاز سازی کی جستجو میں ایک اور سنگ میل ہے اور 80 فیصد سے زیادہ دیسی مواد کے ساتھ حکومت کے‘آتم نر بھر بھارت’ کے وژن کی توثیق ہے۔
(3)C56J.jpeg)
(3)TOW1.jpeg)
(3)8O6Y.jpeg)
********
ش ح۔ا ک۔ن ع
U-674
(Release ID: 2127757)