کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پنجاب میں پوٹاش کی تلاش میں امتیاز برتنے کے الزامات کی تردید

Posted On: 08 MAY 2025 3:52PM by PIB Delhi

جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے 7 مئی 2025 کو اخبار "دی مارننگ اسٹینڈرڈ" میں کیے گئے حالیہ دعووں کی سختی سے تردید کی ہے جوپوٹاش ریزرو تحریر کے ساتھ ملے تھے۔  اے اے پی حکومت کا کہنا ہے کہ مرکز دریافت پر امتیازی سلوک روا رکھ  رہا ہے۔"  جی ایس آئی نے اس بات کی وضاحت کی ہے  کہ دریافت کی سرگرمیوں کے بارے میں  پوٹاش کے تعلق سے لیے گئے فیصلےسمیت سبھی فیصلے مکمل طور پر سائنسی میرٹ، ارضیاتی ڈیٹا، اور تکنیکی-اقتصادی فزیبلٹی پر مبنی ہیں۔ناکہ علاقائی ترجیحات پر۔

 کانوں کی وزارت کے تحت جی ایس آئی ایک اہم سائنسی ادارہ ہے جو اپنی طویل مدتی قومی حکمت عملی کے تحت پنجاب میں پوٹاش کی دریافت کا کام کر رہا ہے۔ پنجاب میں پوٹاش پیدا کرنے والے فارمیشن بڑے ناگور-گنگا نگر ایواپوریٹ بیسن (این جی ای بی) کا حصہ ہیں، پنجاب میں ایک چھوٹی توسیع کے ساتھ جن میں سے زیادہ تر راجستھان میں واقع ہیں۔

جی ایس آئی نے 86-1985 سے پنجاب کے فیروز پور، سری مکتسر صاحب اور فاضلکا کے اضلاع میں  دریافت کے پانچ پروجیکٹو کے(جی4 مرحلے) انجام دیے ہیں۔ ان مطالعات سے 630 سے ​​770 میٹر تک کی اہم گہرائیوں میں پوٹاش معدنیات کی موجودگی کا انکشاف ہوا، جو بنیادی طور پر ہیلائٹ، مٹی اور ڈولومائٹ سے وابستہ ہے۔

جی ایس آئی کی طرف سے موجودہ فیلڈ سیزن 26-2025 میں دو نئے جی4 مرحلے کے دریافت سے متعلق پروجیکٹس راجپورہ-راجاولی اور گیدرانوالی-عظیم گڑھ بلاکس، فاضلکا ضلع، پنجاب میں شروع کیے گئے ہیں، جن میں128 مربع کلومیٹر کا احاطہ کیا گیا ہے اور جس میں چھ بور ہولز میں5100 میٹر تک ڈرلنگ کی گئی ہے۔ یہ پروجیکٹس جنوری 2025 میں بھونیشور میں ہونے والے سینٹرل جیولوجیکل پروگرامنگ بورڈ (سی جی پی بی) کی 64ویں میٹنگ کے دوران  پنجاب  حکومت کی درخواست پر شروع کیے گئے تھے جو واضح طور پر ریاستی معلومات کے لیے  جی ایس آئی کے ردعمل کو ظاہر کرتے ہیں۔

ان دو بلاکس میں دریافت کا کام فی الحال جاری ہے، اور نتائج اور امید افزا اشارے کی بنیاد پر، جی ایس آئی ان بلاکس کو  مستقبل کے پروگراموں میں جی 2 اور جی 3 مراحل  تک بڑھانے پر غور کرے گا۔ مزید یہ کہ جی ایس آئی خطے میں  اپنے نیشنل جیو فزیکل میپنگ پروگرام (این جی پی ایم) کے تحت کشش ثقل کے مقناطیسی جائزے کر رہا ہے تاکہ  اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ یہ علاقہ زیادہ تر موٹی مٹی اور واٹرنری تلچھٹ سے ڈھکا ہوا ہے،معدنیات والے علاقوں کی شناخت  کی جا سکے۔

جی ایس آئی پنجاب سمیت تمام ہندوستانی ریاستوں کے معدنیاتی فروغ کے لیے اپنے  عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ موجودہ پوٹاش منصوبوں کے علاوہ، جی ایس آئی نے پنجاب کو دریافت کی اپنی قومی حکمت عملی میں باقاعدگی سے شامل کیا ہے۔

جی ایس آئی تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ  اس بات کی  ستائش کریں کہ سائنسی تلاش ایک تکنیکی کوشش ہے جو ارضیاتی شواہد، وسائل کی عملداری، اور قومی ترجیحات سےعمل پیرا ہیں۔

*******

ش ح۔ ش  م ۔م ذ

(U.N. 670)


(Release ID: 2127732)