کابینہ
کابینہ نے صنعتی تربیتی ادارہ (آئی ٹی آئی) کی تجدید کاری اور ہنر مندی کی عمدگی کے پانچ قومی مراکز کے قیام کی قومی اسکیم کو منظوری دے دی ہے
Posted On:
07 MAY 2025 12:12PM by PIB Delhi
ہندوستان میں پیشہ ورانہ تعلیم کو تبدیل کرنے کی سمت ایک اہم قدم میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے صنعتی تربیتی ادارہ (آئی ٹی آئی) کی تجدید کاری اور مرکزی اعانت یافتہ اسکیم کے طور پر ہنر مندی کی عمدگی کے پانچ قومی مراکز کے قیام کو منظوری دی ہے۔
صنعتی تربیتی ادارہ (آئی ٹی آئی) کی تجدید کاری اور ہنر مندی کے لیے عمدگی کےپانچ (5) قومی مراکز(این سی او ای) کے قیام کی خاطر قومی اسکیم کو ایک مرکزی اعانت یافتہ اسکیم کے طور پر لاگو کیا جائے گا، جیسا کہ بجٹ 2025-2024 اور بجٹ 2026-2025 کے تحت اس کااعلان کیا گیا ہے،اس پر60 ہزار کروڑروپے خرچ کئے جائیں گے جس میں(مرکزی حصہ: 30,000 کروڑ روپے، ریاستی حصہ: 20,000 کروڑ روپے اور صنعت کا حصہ: 10,000 کروڑ روپےہوں گے)، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک کی طرف سے یکساں طور پر مرکزی حصہ کے 50فیصد کی حد تک شریک فنانسنگ ہوں گی۔
اس اسکیم کے تحت مرکز میں صنعت سے منسلک نئے کاروبار (کورسز)کے ساتھ ہب اور اسپوک انتظام میں 1,000 سرکاری آئی ٹی آئیز کی تجدید کاری اور اور پانچ (5) نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئیز) کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے،جس میں ان اداروں میں مہارت کے لیے پانچ قومی مراکز کا قیام کرنا شامل ہے۔
اس اسکیم کا مقصد موجودہ آئی ٹی آئیز کو ریاستی حکومتوں اور صنعت کے ساتھ مل کر، حکومت کی ملکیت، صنعت کے زیر انتظام ہنر کے توقعاتی اداروں کے طور پر پوزیشن دینا ہے۔ پانچ سال کی مدت میں، 20 لاکھ نوجوانوں کو ایسے کورسز کے ذریعے ہنر مند بنایا جائے گا جو صنعتوں کی انسانی سرمایہ کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ یہ اسکیم مقامی افرادی قوت کی فراہمی اور صنعت کی مانگ کے درمیان سلسلے کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرے گی، اس طرح ایم ایس ایم ای سمیت صنعتوں کو روزگار کے لیے تیار کارکنوں تک رسائی میں سہولت فراہم کرے گی۔
ماضی میں مختلف اسکیموں کے تحت فراہم کی جانے والی مالی امداد آئی ٹی آئیز کی مکمل جدیدکاری کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نا کافی تھی، خاص طور پر انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال، صلاحیت میں توسیع، اور نئے دور کی تجارت کے تعارف کے لیے سرمایہ کاری کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے۔ اس سے نمٹنے کے لیے، مجوزہ اسکیم کے تحت ضرورت پر مبنی سرمایہ کاری کا انتظام کیا گیا ہے، جس سے ہر ادارے کے مخصوص انفراسٹرکچر، صلاحیت اور تجارت سے متعلق ضروریات کی بنیاد پر فنڈ مختص کرنے میں آسانی پیدا کی گئی ہے۔ پہلی بار، اسکیم کے تحت مستقل بنیادوں پر آئی ٹی آئی تجدید کاری کی منصوبہ بندی اور بندوبست میں گہرا صنعتی رابطہ قائم کرنے کی کوشش ہے۔ یہ اسکیم نتائج پر مبنی عمل درآمد کی حکمت عملی کے لیے صنعت کی قیادت میں خصوصی مقصد کی گاڑی (ایس پی وی) ماڈل کو اپنائے گی، جس سے یہ آئی ٹی آئی ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کی سابقہ کوششوں سے الگ ہے۔
اسکیم کے تحت، پانچ قومی مہارت کے شعبوں میں تربیت دینے والوں کی بہتر تربیت (ٹی او ٹی) سہولیات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تجدید کاری کی جائے گی۔ یہ تربیتی ادارے(این ایس ٹی آئیز) ، یعنی بھونیشور، چنئی، حیدرآباد، کانپور، اور لدھیانہ میں ہیں۔ مزید برآں، 50,000 ٹرینرز کو پری سروس اور ان سروس ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔
بنیادی ڈھانچے، کورس کی مطابقت، ملازمت اور پیشہ ورانہ تربیت کے تصور میں دیرینہ چیلنجوں سے نمٹنے کے ذریعے، اس اسکیم کا مقصد آئی ٹی آئیزکو ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے پیش پیش رہنا ہے، جو ملک کے عالمی مینوفیکچرنگ اور اختراعی پاور ہاؤس بننے کے سفر سے منسلک ہے۔ یہ صنعت کی مانگ کے مطابق ہنر مند کارکنوں ایک بڑی تعداد میں تیار بنائے گا، اس طرح الیکٹرانکس، آٹوموٹیو، اور قابل تجدید توانائی جیسے اعلیٰ ترقی والے شعبوں میں مہارت کی کمی دور ہوگی ۔ مجموعی طور پر، مجوزہ اسکیم وزیر اعظم کے وکست بھارت کے وژن کے مطابق ہے، جس میں موجودہ اور مستقبل کی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کی اہلیت ہے۔
پس منظر:
پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت اقتصادی ترقی اور پیداواری صلاحیت کا ایک بہت بڑا محرک ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ ہندوستان 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک کی طرف اپنے توقعاتی سفر کا آغاز کر رہا ہے۔ صنعتی تربیتی ادارے (آئی ٹی آئیز) 1950 کی دہائی سے ہندوستان میں پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کی ریڑھ کی ہڈی رہے ہیں، جو ریاستی حکومتوں کے تحت کام کر رہے ہیں۔ جبکہ آئی ٹی آئی نیٹ ورک 2014 سے تقریباً 47فیصد تک پھیل چکا ہے، 14.40 لاکھ اندراج کے ساتھ 14,615 تک پہنچ گیا ہے، آئی ٹی آئیز کے ذریعے پیشہ ورانہ تربیت میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور اس کے بنیادی ڈھانچے اور کشش کو بہتر بنانے کے لیے نظامی مداخلتوں کا بھی فقدان ہے۔
اگرچہ ماضی میں آئی ٹی آئیز کی تجدید کاری میں مدد کے لیے اسکیمیں شروع کی گئیں لیکن اب شاید یہ بہترین وقت ہے کہ گزشتہ دہائی کی بڑھتی ہوئی کوششوں کو قومی سطح پر توسیع پذیر پروگرام کے ذریعے آئی ٹی آئی کی دوبارہ تخیل کے لیے کورس کے کنٹینٹ اور صنعت کے ساتھ منسلک تقاضوں کی تکمیل کے لیے اہم کمپنی میں سے ایک کے طور پر ہنر مند افرادی قوت کا ایک ذخیرہ تشکیل دیا جائے اوروکست بھارت کے مقصد کو حاصل کیاجائے گا۔
********
ش ح۔ ع ح۔ رض
U-646
(Release ID: 2127448)
Read this release in:
Hindi
,
Assamese
,
English
,
Nepali
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam