کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت نے کووِڈ-19 کے دور میں جذبہ ترحم کے ساتھ آگے بڑھ کر خدمت کی، دنیا بھر میں 300 ملین ٹیکے ساجھا کیے: تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل
تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے نئی دہلی میں عالمی صحتی سربراہ اجلاس کی علاقائی میٹنگ سے خطاب کیا
بھارت کی ٹیکہ سفارتکاری اور آیوشمان بھارت نے عالمی صحتی مساوات کے تئیں عہدبندگی کا اظہار کیا: مرکزی وزیر
حکومت صحت عامہ کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے، 620 ملین سے زائد افراد اب آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت مفت حفظانِ صحت خدمات کے مستحق ہیں
Posted On:
27 APR 2025 8:03PM by PIB Delhi
تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں واقع بھارت منڈپم میں منعقدہ عالمی صحت سربراہ اجلاس (ڈبلیو ایچ ایس) کی علاقائی میٹنگ ایشیا 2025 سے خطاب کیا۔ جناب گوئل نے کووِڈ-19 وبائی مرض کے دوران بھارت کے فعال اور جذبہ ترحم پر مبنی عالمی ردعمل پر روشنی ڈالی۔ ویکسین میتری پہل قدمی کے توسط سے، بھارت نے کم ترقی یافتہ اور خستہ حال ممالک کو تقریباً 300 ملین ٹیکے کی خوراکیں فراہم کیں۔ بیشتر ممالک کو یہ ٹیکے مفت فراہم کیے گئے اور اس طرح اس امر کو یقینی بنایا گیا کہ کوئی ملک محروم نہ رہے۔ جناب گوئل نے اس امر پر زور دیا کہ متعدد دیگر ممالک کے برعکس جنہوں نے کووِڈ19 کے دوران برآمدات پر پابندیاں عائد کر دی تھیں، بھارت نے ایسے حالات میں سبھی کے لیے یکساں رسائی کو ترجیح دی، اور اس طرح بھارت اپنے قدیم اخلاقیات ’واسودھیو کٹمب کم‘ یعنی ’’پوری دنیا ایک کنبہ ہے‘‘ پر قائم رہا ۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے شکریہ ادا کیا کہ ایشیا میں پہلی ڈبلیو ایچ ایس علاقائی میٹنگ "صحت کی مساوات کو یقینی بنانے کے لیے رسائی میں اضافے" کے موضوع پر مرکوز تھی۔ انہوں نے کہا کہ معیاری حفظانِ صحت تک رسائی پائیدار ترقی کا ایک اہم حصہ ہے اور سب کے لیے حفظانِ صحت تک زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے سفر کا اشتراک کیا ہے۔
وزیر موصوف نے وبائی امراض کے دوران عالمی رہنماؤں کے ساتھ ذاتی بات چیت کو یاد کیا، اور بتایا کہ کس طرح ہندوستان نے صحت کے عالمی بحرانوں سے منافع کمانے کے رجحان کی مزاحمت کرتے ہوئے مناسب قیمتوں پر اہم ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
صحتی مساوات کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب گوئل نے معمولی اضافی اختراعات کے ذریعے فارماسیوٹیکل پیٹنٹ کو بڑھانے کی کوششوں پر سخت تنقید کی، انہوں نے کہا کہ اس سے لاکھوں لوگ قابل استطاعت ادویات تک رسائی سے محروم ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ڈبلیو ایچ ایس کے مندوبین سے اپیل کی کہ وہ دور دراز علاقوں میں بھی معیاری حفظانِ صحت فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کی کوششوں سے راست طور پر تجربہ حاصل کریں۔
جناب گوئل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 620 ملین سے زیادہ لوگ اب آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت مفت صحت کی دیکھ بھال کے اہل ہیں، جو دنیا کے سب سے بڑے حکومت کے زیر اہتمام ہیلتھ انشورنس پروگرام ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان کی وابستگی کبھی بھی منافع سے نہیں بلکہ ہمدردی سے چلتی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا، "ہمارے لیے، حفظانِ صحت محض ایک بیمار مریض کا علاج نہیں ہے۔حفظانِ صحت تدارکی حفظانِ صحت ہے، یہ فلاح و بہبود ہے، یہ ذہنی حفظانِ صحت ہے، اور اس کا مطلب ہے معاشرے کو ایک بہتر طرز حیات اور بہتر مستقبل کے سائے میں پروان چڑھانا"۔
انہوں نے انسانی فلاح و بہبود کے لیے بھارت جامع نقطہ نظر کی وضاحت کی، اور سوَچھ بھارت مشن کو اجاگر کیا جو بالخصوص خواتین کے وقار، حفظانِ صحت کو یقینی بناتا ہے؛ پردھان منتری آواس یوجنا کے بارے میں بات کی جس کے تحت 40 ملین سے زائد مکانات پہلے ہی تعمیر کیے جا چکے ہیں اور مزید مکانات کی تعمیر کا کام جاری ہے؛ جل جیون مشن کا ذکر کیا جس کے تحت نل کے ذریعہ پانی کی سہولت 30 ملین سے بڑھا کر 160 ملین دیہی کنبوں تک کر دی گئی ہے؛ اُجوَلہ یوجنا کے بارے میں بتایا جو خواتین کو گھر کے اندر فضائی آلودگی سے بچانے کے لیے مفت کوکنگ گیس فراہم کرتی ہے؛ اس کے علاوہ انہوں نے وبائی مرض کے بعد بھی 800 ملین شہریوں کے درمیان مفت خوردنی اناج کی تقسیم کے بارے میں بھی بتایا۔
جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ جسمانی صحت، ذہنی تندرستی، صاف ستھرا ماحول، معیاری تعلیم، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی، اور اقتصادی اختیاردہی ایک ساتھ ایک حقیقی صحت مند معاشرے کی بنیاد قائم کرتے ہیں۔
آخر میں انہوں نے عالمی صحتی ایجنڈے کے تئیں بھارت کی عہد بندگی کا اعادہ کیا اور تمام ممالک سے دنیا کے ہر شہری کو ایک صحت مند، مزید مساوی مستقبل فراہم کرانے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔
******
(ش ح –ا ب ن)
U.No:297
(Release ID: 2124752)
Visitor Counter : 24