بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اندرون ملک آبی گزرگاہوں پر بھارت کی ریکارڈ کارگو کی نقل وحرکت


مالی سال 25-2024 میں 145.5 ملین ٹن کا ہدف حاصل کیاگیا

Posted On: 24 APR 2025 4:12PM by PIB Delhi

کلیدی نکات

  • ہندوستان نے مالی سال25-2024 میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں پر ریکارڈ 145.5 ملین ٹن کارگو کی نقل وحرکت حاصل کی ، جو مالی سال 14-2013میں 18.1 ایم ایم ٹی سے بڑھ کر 20.86 فیصد سی اے جی آر ہوگیاہے ۔
  • قومی آبی گزرگاہوں کی تعداد 5 سے بڑھ کر 111 ہو گئی ، جس کی آپریشنل لمبائی 2,716 کلومیٹر (15-2024) سے بڑھ کر 4,894 کلومیٹر (24-2023) ہو گئی ۔
  • ملٹی ماڈل ٹرمینلز (ایم ایم ٹیز)، انٹر ماڈل ٹرمینلز (آئی ایم ٹیز) کمیونٹی جیٹیوں ، فلوٹنگ ٹرمینلز ، اور ہائبرڈ الیکٹرک اور ہائیڈروجن ویسلز جیسی گرین ٹیک سمیت بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی ۔
  • اہم راستوں (این ڈبلیو-1 ، این ڈبلیو-2 ، این ڈبلیو-16) پر کارگو مالکان اور شیڈول خدمات کے لیے 35فیصد آپریٹنگ لاگت کی ترغیب کی پیشکش کے ساتھ 95.42 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ جل واہک اسکیم کا آغاز
  • ہندوستان کا مقصد میری ٹائم امرت کال ویژن کے تحت آئی ڈبلیو ٹی ماڈل شیئر کو 2فیصد سے بڑھا کر 5فیصد کرنا اور ٹریفک کو 2030 تک 200 سے زیادہ ایم ایم ٹی اور 2047 تک 500 سےزیادہ ایم ایم ٹی تک بڑھانا ہے ۔

 

 

ریکارڈ کارگو کی آمدورفت نے اندرون ملک آبی نقل و حمل میں اہم کامیابی حاصل کی

ہندوستان کے اندرون ملک آبی نقل و حمل (آئی ڈبلیو ٹی) کے شعبے کے لئے ایک اہم کامیابی کے طورپر ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) نے مالی سال 25-2024 میں 145.5 ملین ٹن کی ریکارڈ توڑ کارگوکی آمدورفت درج کی ہے ۔یہ سنگ میل ملک کے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے مقصد سے پائیدار سرمایہ کاری اور پالیسی اقدامات کی تاثیر کی نشاندہی کرتا ہے ۔اسی عرصے کے دوران آپریشنل قومی آبی گزرگاہوں کی تعداد بھی 24 سے بڑھ کر 29 ہو گئی ہے ، جو ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی اور پائیدار ٹرانسپورٹ حل کی طرف پالیسی پر مبنی قدم کی عکاسی کرتی ہے ۔۔

پچھلے دس سالوں میں کارگو کی آمدورفت  میں زبردست اضافہ

مالی سال 2014 اور مالی سال2025 کے درمیان قومی آبی گزرگاہوں پر کارگو ٹریفک 18.10 (ملین میٹرک ٹن) ایم ایم ٹی سے بڑھ کر 145.5 ایم ایم ٹی (ملین میٹرک ٹن) ہو گیا ہے ، جس میں 20.86 فیصد سی اے جی آر ریکارڈ کیا گیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013WTJ.jpg

مالی سال 2025 میں کارگو کی آمدورفت   میں مالی سال 2024سے سال بہ سال 9.34 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ۔پانچ اشیاء یعنی کوئلہ ، خام لوہا ، خام لوہے کے ذرات ، ریت اور جلے ہوئے کوئلے کے باقیات سال کے دوران این ڈبلیو پر منتقل ہونے والے کل کارگو کے 68فیصد سے زیادہ تھے۔24-2023میں مسافروں کی آمد و رفت بھی 1.61 کروڑ تک پہنچ گئی ہے ۔۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UOTK.jpg

قومی آبی گزرگاہوں کی توسیع

بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) نے نیشنل واٹر ویز ایکٹ 2016 کے تحت نیشنل واٹر ویز (این ڈبلیو) کی تعداد 5 سے بڑھا کر 111 کر دی ہے ۔2014 سے حکومت نے آبی گزرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تقریبا 6,434 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے ۔

این ڈبلیو کی آپریشنل لمبائی 2,716 کلومیٹر (15-2014) سے بڑھ کر 4,894 کلومیٹر (2023-24) ہو گئی ہے ۔بڑے کاموں میں فیئر وے کی دیکھ بھال ، کمیونٹی جیٹی ، فلوٹنگ ٹرمینلز ، ملٹی ماڈل ٹرمینلز (ایم ایم ٹی) انٹر ماڈل ٹرمینلز (آئی ایم ٹی) اور نیوی گیشنل لاک شامل ہیں ۔

کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے ، آئی ڈبلیو اے آئی نے کم سے کم دستیاب ڈیپتھ انفارمیشن سسٹم (ایل اے ڈی آئی ایس) ریور انفارمیشن سسٹم (آر آئی ایس) کار-ڈی ، پورٹل فار نیوی گیشنل انفارمیشن (پی اے این آئی) اور مینجمنٹ انفارمیشن اینڈ رپورٹنگ سولیوشن (ایم آئی آر ایس) جیسے ڈیجیٹل ٹولز کا آغاز کیا ۔آلودگی کو کم کرنے اور دریا کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ہائبرڈ الیکٹرک کیٹامارانس اور ہائیڈروجن ویسلز جیسے سبز اقدامات متعارف کرائے جا رہے ہیں ۔

اہداف اور پائیدار ترقی

حکومت ہند نے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعے کارگو کی نقل و حرکت کے لیے حوصلہ افزاءاہداف طے کیے ہیں ۔

آئی ڈبلیو اے آئی کا مقصد میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 اور میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 کے مطابق 2047 تک میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 اور 500 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) کے مطابق آئی ڈبلیو ٹی کے ذریعے مال بردار نقل و حرکت کے ماڈل شیئر کو 2فیصد سے بڑھا کر 5فیصد اور ٹریفک کے حجم کو 200 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) سے زیادہ کرنا ہے ۔            

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YVLK.jpg

اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو فروغ دینے کے لیے پالیسی اقدامات

  1. جلواہک-کارگو پروموشن اسکیم

 

ہندوستان میں اندرون ملک آبی نقل و حمل (آئی ڈبلیو ٹی) کا شعبہ اب بھی ترقی کر رہا ہے اور کارگو کو سڑک اور ریل سے آبی گزرگاہوں پر منتقل کرنے کے لیے مدد کی ضرورت ہے ۔اگرچہ آبی گزرگاہ کی نقل و حمل سستی ہے ، لیکن ملٹی ماڈل ہینڈلنگ کی وجہ سے مجموعی لاجسٹک لاگت زیادہ ہو سکتی ہے ۔اس سے نمٹنے اور آئی ڈبلیو ٹی کو فروغ دینے کے لیے ، ‘‘جلواہک’’ اسکیم 15 دسمبر 2024 کو 95.42 کروڑ روپے کی مدد سے شروع کی گئی تھی ۔اس کے دو اہم اجزاء ہیں:

  1. مالی ترغیبات: کارگو مالکان کو سڑک/ریل سے آئی ڈبلیو ٹی پر کارگو منتقل کرنے کے اصل آپریٹنگ اخراجات پر 35فیصد معاوضہ ملتا ہے ، جس سے آبی گزرگاہوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔
  2. شیڈول خدمات: معتبریت اور پیش گوئی کو بڑھانے کے لیے باقاعدہ کارگو خدمات متعارف کرائی گئی ہیں ۔

اہم روٹس میں شامل ہیں:

  • کولکتہ-پٹنہ-وارانسی (این ڈبلیو-1)
  • کولکتہ-پانڈو (این ڈبلیو-2 بذریعہ ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ)
  • کولکتہ-بدر پور/کریم گنج (این ڈبلیو-16 بذریعہ آئی بی پی روٹ)

اس اسکیم میں این ڈبلیو-1 ، این ڈبلیو-2 ، اور این ڈبلیو-16 پر کارگو کی نقل و حرکت کا احاطہ کیا گیا ہے ، جس سے آس پاس کے علاقوں کو فائدہ ہوتا ہے اور آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل میں اعتماد پیدا ہوتا ہے ۔

2. اندرون ملک جہازوں پر ٹنج ٹیکس میں توسیع

بجٹ کے دوران یکم فروری 2025 کو اعلان کردہ ٹنج ٹیکس نظام کو انڈین ویسلز ایکٹ 2021 کے تحت رجسٹرڈ اندرون ملک جہازوں تک بڑھا دیا گیا ہے ۔

  • فائدہ: منافع کے بجائے جہاز کے ٹنج پر مبنی ایک مستحکم اور متوقع ٹیکس نظام فراہم کرتا ہے ، اس طرح ٹیکس کا بوجھ کم ہوتا ہے اور اندرون ملک شپنگ کو وسیع پیمانے پر اپنانے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔

3. نجی سرمایہ کاری کے لیے انضباطی ڈھانچہ

نیشنل واٹر ویز (کنسٹرکشن آف جیٹیز/ٹرمینلز) ریگولیشنز ، 2025 کو نوٹیفائی کیا گیا ہے ، جو جیٹیوں اور ٹرمینلز کی تعمیر اور انتظام کے لیے ایک واضح قانونی اور آپریشنل فریم ورک قائم کرکے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے میں نجی سرمایہ کاری کو قابل بناتا ہے ۔

4. بندرگاہوں کا انضمام

بلارکاوٹ ملٹی ماڈل لاجسٹکس کو یقینی بنانے کے لیے وارانسی ، صاحب گنج اور ہلدیہ میں ملٹی ماڈل ٹرمینلز کے ساتھ ساتھ کالوگھاٹ میں انٹر ماڈل ٹرمینل کو آپریشن اور انتظام کے لیے شیاما پرساد مکھرجی پورٹ ، کولکتہ میں منتقل کیا جا رہا ہے ۔توقع ہے کہ اس انضمام سے بندرگاہوں اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے درمیان کارگو کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی ۔

5. ڈیجیٹائزیشن اور سنٹرلائزڈ ڈیٹا بیس

اندرون ملک جہازوں اور عملے کی رجسٹریشن کے لیے ایک مرکزی پورٹل تیار کیا جا رہا ہے ، جیسا کہ سڑک نقل و حمل کے لیے استعمال ہونے والے ‘واہن’ اور ‘سارتھی’ نظام ہے ۔یہ پہل کرے گی:

  • رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنائے گی
  • جہاز اور عملے کی دستیابی کے بارے میں حقیقی وقت کا ڈیٹا فراہم کرے گی
  • اس شعبے میں شفافیت اور منصوبہ بندی کو بڑھائے گی

6. کارگو جمع کرنے کا بنیادی ڈھانچہ

آبی گزرگاہوں کے ساتھ کم صنعتی موجودگی سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے کارگو جمع کرنے کے مراکز زیر تعمیر ہیں:

  • وارانسی میں مال بردار گاؤں
  • صاحب گنج میں انٹیگریٹڈ کلسٹر کم لاجسٹک پارک

نیشنل ہائی ویز لاجسٹک مینجمنٹ لمیٹڈ (این ایچ ایل ایم ایل) اور انڈین پورٹ اینڈ ریل کمپنی لمیٹڈ، ان لاجسٹک مراکز کے لیے ریل کنیکٹیویٹی تیار کرنے اور فراہم کرنے کے لیے مصروف عمل ہیں ۔

7. ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ آپریشنائزیشن

مائیہ اور سلطان گنج کے درمیان روٹس نمبر 5 اور 6 کو ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول کے تحت کامیابی سے آزمایا گیا ہے ۔حکومت بنگلہ دیش کی رضامندی کے بعد باقاعدہ آپریشن شروع ہو جائے گا ۔

8. عوامی شعبے کے اداروں (پی ایس یوز) کے ساتھ وابستگی

140 سے زیادہ پی ایس یو اپنے کارگو کے ایک حصے کو آئی ڈبلیو ٹی میں منتقل کرنے کی تلاش میں مصروف عمل ہیں ۔پیٹرولیم ، کھاد ، کوئلہ ، اسٹیل اور بھاری صنعتوں سمیت وزارتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے کارگو کی نقل و حرکت کے منصوبوں کو میری ٹائم انڈیا ویژن کے ماڈل شفٹ اہداف کے مطابق تیار کریں ۔

اندرون ملک آبی نقل و حمل کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی:

  • فیئر وے کی دیکھ بھال: قومی آبی گزرگاہوں (این ڈبلیو) پر جاری دریا کی تربیت ، ڈریجنگ ، چینل مارکنگ اور سروے، بحری جہاز کی نیویگیشن کے لئے 35/45 میٹر چوڑائی اور 2.0 سے 3.0 میٹر کی گہرائی کو برقرار رکھنے کے لئے ہے۔
  • این ڈبلیو-1 (دریائے گنگا) 49 کمیونٹی جیٹی ، 20 فلوٹنگ ٹرمینل ، 3 ملٹی ماڈل ٹرمینل (ایم ایم ٹی) اور 1 انٹر ماڈل ٹرمینل (آئی ایم ٹی) تعمیر کیے گئے ، اس کے ساتھ ساتھ 5 پہلے سے موجود ٹرمینل بھی بنائے گئے ہیں ۔
  • این ڈبلیو-2 (دریائے برہم پتر) 12 فلوٹنگ ٹرمینل ، پانڈو ، جوگی گھوپا میں ایم ایم ٹی ، اور کارگو/کروز جہازوں کے لیے بوگیبیل اور دھوبری میں ٹرمینل ۔جوگی گھوپا ، پانڈو ، بسواناتھ گھاٹ اور نیمتی میں 4 مخصوص جیٹیاں تعمیر کی گئی ہیں ۔
  • این ڈبلیو-3 (ویسٹ کوسٹ کینال ، کیرالہ) گوداموں کے ساتھ 9 مستقل ٹرمینلز اور 2 رو-رو ٹرمینلز تعمیر کیے گئے  ہیں۔
  • این ڈبلیو 68 (گوا) 2020 میں 3 تیرتی ہوئی کنکریٹ کی جیٹیاں ، 2022 میں 1 مانڈووی ندی میں نصب کی گئیں ۔
  • این ڈبلیو-4 (دریائے کرشنا ، آندھرا پردیش) 4 سیاحتی جیٹیوں کو کمیشن کیا گیا ۔
  • دیگر منصوبے: 12 نمبر ۔ اتر پردیش میں متھرا-ورنداون حصے میں این ڈبلیو-110 (دریائے جمنا) پر فلوٹنگ جیٹیاں ، بہار میں این ڈبلیو-73 (دریائے نرمدا) پر 2 جیٹیاں اور این ڈبلیو-37 (دریائے گندک) پر 2 جیٹیاں زیر عمل ہیں ۔

پائیدار مستقبل کی طرف پیش قدمی

اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی ترقی میں ہندوستان کی ٹھوس کوششوں نے کارگو کی ریکارڈ نقل و حرکت اور توسیع شدہ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ اہم نتائج حاصل کیے ہیں ۔اسٹریٹجک سرمایہ کاری ، پالیسی اقدامات ، اور ڈیجیٹل اختراعات کا امتزاج ،ملک کو اپنے آئی ڈبلیو ٹی سیکٹر کو مزید بڑھانے کے لیے موقع فراہم کرتا ہے ، جو پائیدار نقل و حمل اور اقتصادی ترقی میں معاون ہے ۔آنے والی دہائیوں کے لیے مقرر کردہ اہم اہداف کے حصول کے لیے ان شعبوں پر مسلسل توجہ مرکوز کرنا خاص ہوگا ۔۔

حوالہ جات

پی ڈی ایف فائل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں:

-----------------

 ش ح۔ ع ح۔م ر

UN-NO-217


(Release ID: 2124139) Visitor Counter : 12
Read this release in: English , Hindi , Tamil