نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ڈیجی لاکر کے ذریعے کھیل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا آغاز کیا
آئی جی اسٹیڈیم میں نیشنل سینٹر فار اسپورٹس سائنس اینڈ ریسرچ کا افتتاح کیا۔
مودی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے تمام کھیلوں کے اقدامات کھلاڑیوں پر مرکوز ہیں – ڈاکٹر مانڈویہ
این سی ایس ایس آر اعلیٰ سطحی تحقیق، تعلیم اور اختراع کے مرکز کے طور پر کام کرے گا جس کا مقصد عمدہ ایتھلیٹس کی کارکردگی میں اضافہ کرنا ہے: مرکزی وزیر
Posted On:
24 APR 2025 4:44PM by PIB Delhi
نوجوانوں کے امور اور کھیل اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج نئی دہلی کے اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں ڈیجی لاکر کے ذریعے کھیلوں کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا آغاز کیا۔

لانچ سے پہلے، انہوں نے اسی مقام پر نیشنل سینٹر فار اسپورٹس سائنس اینڈ ریسرچ (این سی ایس ایس آر) کا افتتاح کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا، اور کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے کھیلوں کےسبھی اقدامات کھلاڑیوں پر مرکوز ہیں۔ ڈرافٹ نیشنل اسپورٹس گورننس بل 2024، ڈرافٹ نیشنل اسپورٹس پالیسی 2024، اور ڈرافٹ نیشنل کوڈ اگینسٹ ایج فراڈ ان اسپورٹس (این سی اے اے ایف ایس) 2025 کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ان سےہندوستانی کھیلوں کے ماحولیاتی نظام میں شفافیت، انصاف پسندی اور اچھی حکمرانی کو یقینی بنانے کے حکومت کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ڈیجی لاکر کے ذریعے جاری کردہ کھیلوں کے سرٹیفکیٹس کو جلد ہی نیشنل اسپورٹس ریپوزٹری سسٹم (این ایس آر ایس) میں ضم کر دیا جائے گا، جس سے سرکاری نقد انعامات کو فائدوں کی راست منتقلی( ڈی بی ٹی) کے ذریعے کھلاڑیوں کے بینک کھاتوں میں خودکار طریقے سے تقسیم کیا جا سکے گا، جس سے کاغذی درخواستوں کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔
"ماضی میں ایسا ہوا کرتا تھا کہ کسی کھلاڑی کو بین الاقوامی مقابلوں میں تمغے جیتنے کے بعد سرکاری نقد انعامات کے لیے درخواست دینا پڑتی تھی۔ میں نہیں چاہتا کہ کھلاڑیوں کو اپنے اچھے انعام کے حصول میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے یا کسی رکاوٹ کا سامنا ہو۔ اس لیے یہ اقدامات ان کے لیے آسانی پیدا کرنے والے ہیں ،" وزیر موصوف نے کہا کہ تمغہ جیتنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر درخواست دینے کی کیا ضرورت ہے۔
مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے 2036 کے اولمپکس کی میزبانی کے لیے ہندوستان کی بولی کی حمایت کرنے کے لیے لاگو کیے جانے والے جامع خاکے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے 2030 میں کامن ویلتھ گیمز کی میزبانی میں ہندوستان کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔
قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں (این ایس ایف) سے اچھی حکمرانی اور کھلاڑیوں کی بہبود کو ترجیح دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے کھلاڑیوں، فیڈریشنوں اور حکومت سے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ اس سمت میں ایک قدم کے طور پر، انہوں نے اعلان کیا کہ دہلی کے آئی جی اسٹیڈیم میں دفتر کی جگہ دلچسپی رکھنے والے این ایس ایف کو دستیاب کرائی جائے گی۔
ڈاکٹر مانڈویہ نے ’ون اسپورٹ – ون کارپوریٹ‘ پالیسی کے آئندہ آغاز کا بھی اعلان کیا جس کا مقصد فیڈریشن ہینڈ ہولڈنگ کو سہولت فراہم کرنا اور کھیلوں کی ترقی کے لیے مالی مدد کو راغب کرنا ہے۔ اس کے علاوہ اولمپک تربیتی مراکز اعلیٰ ترجیحی کھیلوں کے شعبوں کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت تیار کیے جائیں گے۔
این سی ایس ایس آر کے افتتاح کے موقع پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ یہ مرکز اعلیٰ سطح کی تحقیق، تعلیم اور اختراع کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا جس کا مقصد عمدہ ایتھلیٹ کی کارکردگی میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات 2047 تک وکست بھارت کے تحت ہندوستان کے طویل مدتی کھیلوں کے وژن کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا "آئیے ہم سب مل کر ایک نئے ہندوستان کے لیے ایک مضبوط اسپورٹس کلچر کی تعمیر کے لیے کام کریں،" ۔

حکومت کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے، اولمپکس میں چاندی کا تمغہ حاصل کرنے والی اور میجر دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ یافتہ میرا بائی چانو نے کہا: "یہ کھلاڑیوں کے لیے واقعی ایک اچھی اسکیم ہے۔ ڈیجی لاکر کی طرف سے کھیلوں کے سرٹیفکیٹس کا اجراء مجھ جیسے تمام کھلاڑیوں کے ذہن سے بہت زیادہ کشیدگی کو دور کرے گا۔ کئی بار کھلاڑیوں کو کچھ دستاویزات لانےکے لیے گھر واپس جانا پڑتا ہے، کیوں کہ ہم انہیں ہمیشہ ہی اپنے سا تھ نہیں رکھتے۔ میں اس اقدام پر سبھی کھلاڑیوں کی طرف سے ہمارے کھیل کود کے وزیر کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔
*************
UN-221
(ش ح۔اس۔ف ر)
(Release ID: 2124135)
Visitor Counter : 12