صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے عالمی امیونائزیشن کے موقع پرروبیلا خسرہ  کےقومی سطح پر  مکمل  خاتمہ کی مہم  کا آغاز کیا


خسرہ-روبیلا کے خاتمے کی مہم 26-2025 بچوں کو خسرہ اور روبیلا ویکسین کی دو خوراکیں دے کر انہیں اعلیٰ معیار کی زندگی فراہم کرنے کے لیے100فیصد حفاظتی ٹیکوں کی کوریج حاصل کرنے کا ایک موقع ہے: جناب جے پی نڈا

‘‘ملک بھر کے 332 اضلاع میں خسرہ  کا کوئی بھی کیس درج نہیں ہوااور 487 اضلاع میں جنوری سے لے کر  مارچ  2025 تک روبیلا کا کوئی بھی معاملہ درج نہیں ہوا ہے جو  ایم-آر کے خاتمے کے ہدف میں حاصل پیش رفت کو واضح کرتا ہے’’

‘‘ایکٹ ناؤ’’ یعنی عمل کرو   کی پالیسی کے ساتھ، پولیو، زچگی اور نوزائیدہ بچوں میں ٹٹنس کے خاتمے کی طرح ہمیں ایم-آر کے خاتمے کو بھی ہدف بنانا ہے تاکہ کوئی بھی بچہ  اس میں پیچھے نہ رہ جائے

ایچ ایم آئی ایس 25-2024 کے اعداد وشمار کے مطابق فی الحال ہندوستان کی  ایم آر ویکسینیشن کوریج پہلی خوراک کے لیے 93.7 فیصد اور دوسری خوراک کے لیے 92.2فیصد ہے

Posted On: 24 APR 2025 2:26PM by PIB Delhi

 صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج عالمی امیونائزیشن ہفتہ (24-30 اپریل) کے پہلے دن کے موقع پرروبیلا خسرہ  26-2025کےقومی سطح پر  مکمل  خاتمہ کی مہم  کا عملی طورپر آغاز کیا، جو 2026 تک خسرہ اور روبیلا کو ختم کرنے کے ہندوستان کے ہدف کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T2OF.jpg

اس موقع پر، مرکزی وزیر صحت نے کمیونٹیز میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کثیرلسانی  ایم –آر آئی ای سی مواد(پوسٹر، ریڈیو جِنگلز،  ایم آر کے خاتمے اور سرکاری یو-ون لانچ فلم) جاری کی۔ ایم آر کے خاتمے کی مہم 26-2025 کے دوران اڈپٹیشن اور رول آؤٹ کے لیے یہ  آئی ای سی  مواد تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام کے ساتھ بھی مشترک کیا گیا تھا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UPEJ.jpg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ، جناب جے پی نڈا نے کہا، "آج ایک اہم موقع ہے کیونکہ خسرہ-روبیلا کے خاتمے کی مہم 26-2025 کا آغاز 100فیصد امیونائزیشن کوریج حاصل کرنے کا ایک موقع  بھی ہے تاکہ بچوں کو خسرہ اور روبیلا ویکسین کی دو خوراکیں دے کر انہیں اعلیٰ معیار کا طرز زندگی فراہم کیا جا سکے۔اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ یہ بیماری انتہائی متعدی نوعیت کی ہے جو نہ صرف بچوں کی زندگی کو متاثر کرتی ہے بلکہ ان کے والدین کے لیے بھی تکلیف کا باعث بنتی ہے، جناب نڈا نے اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ ایک بچہ بھی  اس میں پیچھے نہ رہے۔

مرکزی وزیر صحت نے وزارت کو 2024 میں خسرہ اور روبیلا  شراکت داری کے ذریعے باوقار  میزلس اینڈ روبیلا چمپئن ایوارڈ پہچان حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اس بات روشنی ڈالی کہ ‘‘ملک بھر کے 332 اضلاع میں خسرہ  کا کوئی بھی کیس درج نہیں ہوااور 487 اضلاع میں جنوری سے لے کر  مارچ  2025 تک روبیلا کا بھی کوئی معاملہ درج نہیں ہوا ہے جو  ایم-آر کے خاتمے کے ہدف میں حاصل پیش رفت کو واضح کرتا ہے’’

جناب نڈا نے  آئی ڈی ایس پی  کو فعال رکھے جانے اور نگرانی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں  ایم -آر کے خاتمے کو  ‘‘ایکٹ ناؤ’’ یعنی عمل کرو   کی پالیسی کے ساتھ، پولیو، زچگی اور نوزائیدہ بچوں میں ٹٹنس کے خاتمے کی طرح ہمیں ایم-آر کے خاتمے کو بھی ہدف بنانا ہے تاکہ کوئی بھی بچہ  اس میں پیچھے نہ رہ جائے۔

جناب نڈا نے ریاستی وزراء اور چیف میڈیکل افسران سے عوامی اور پریس میٹنگیں کرنے کی بھی تاکید کی  تاکہ سرگرم  جن بھاگیداری کے ذریعے بڑے پیمانے پر لوگوں کو ٹیکہ کاری مہم کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ انہوں نے ریاستوں سے خسرہ اور روبیلا کے خلاف ویکسینیشن کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے تمام ایم ایل ایز، ایم پیز، مقامی اور پنچایت سربراہان کی شمولیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اس ضمن میں پیش پیش رہنے والے ان ورکرز پر بھی زور دیا کہ وہ دور دراز اور دشوار گزار علاقوں ، کچی آبادیوں، نقل مکانی کرنے والی آبادی، اکثر وباء والے علاقوں تک پہنچیں۔انہوں نے کہا کیوں کہ ہمیں  آخری میل میں لوگوں تک پہنچنا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہم 100فیصد کوریج حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نےمتعلقہ  وزارتوں کے ساتھ ہم آہنگی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام  کیا کہ  اگر ہم آج سے کام کریں اور عمل کریں تو کل کامیابی حاصل کر سکیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003S8XA.jpg

پس منظر:

خسرہ اور روبیلا انتہائی متعدی وائرل بیماریاں ہیں جو سنگین بیماریوں، عمر بھر کی پیچیدگیوں اور یہاں تک کہ موت کا سبب بن سکتی ہیں۔ انفیکشن کی  ان کی زیادہ  شرح کی وجہ سے، ہندوستان نے 2026 تک ان بیماریوں کو ختم کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ یونیورسل امیونائزیشن پروگرام (یوآئی پی) کے تحت، خسرہ-روبیلا (ایم آر) ویکسین کی دو خوراکیں بالترتیب 9-12 ماہ اور 16-24 ماہ کی عمر کے تمام اہل بچوں کو مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ایچ ایم آئی ایس 25-2024 کے اعداد وشمار کے مطابق فی الحال ہندوستان کی  ایم آر ویکسینیشن کوریج پہلی خوراک کے لیے 93.7 فیصد اور دوسری خوراک کے لیے 92.2فیصد ہے۔

ہندوستان میں2023 کے مقابلے2024 میں خسرہ کے کیسز میں 73فیصد اور روبیلا کے کیسز میں17فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

خسرہ اور روبیلا کے خاتمے کے لیے ہندوستان کے منصوبے میں ایک جامع فریم ورک شامل ہے:

 

  1. ایمونائزیشن (حفاظتی ٹیکے): ملک کے ہر ضلع میں خسرہ اور روبیلا کی 2 خوراکوں  اور95فیصد ویکسینیشن کوریج کے ساتھ زیادہ آبادی کی قوت مدافعت کو حاصل کریں اور برقرار رکھیں۔
  2. نگرانی: خسرہ اور روبیلا کے لیے ایک حساس اور بروقت کیس پر مبنی نگرانی کے نظام کو برقرار رکھیں۔
  3. وباء: خسرہ اور روبیلا پھیلنے کے لیے مناسب تیاری اور بروقت ردعمل کو یقینی بنائیں۔
  4. روابط: مندرجہ بالا اہمیت کے حامل  مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے تعاون اور روابط کو مضبوط کریں۔
  5. ویکسینیشن کے لیے مانگ میں اضافہ : غیر ویکسینیشن کے خطرات کو کم کرنے اور ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ کو دور کرنے اور کوریج کو بڑھانے کے لیے ایم آر ویکسین سے متعلق  افواہوں  کو دور کرنے پر  مرکوز بڑے پیمانے کی بیداری  مہم۔

خسرہ اور روبیلا کی روک تھام میں ملک کی غیر معمولی کوششوں کے اعتراف میں، 6 مارچ 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں امریکی  ریڈ کراس ہیڈ کوارٹر میں خسرہ اور روبیلا شرکت داری  کے ذریعہ ہندوستان کو باوقار   میزلس اینڈ روبیلا چمپئن ایوارڈ سے سرفراز کیاگیا۔

یونیورسل امیونائزیشن پروگرام (یو آئی پی) کے تحت، ہندوستان حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے دنیا کے سب سے بڑے ویکسینیشن پروگرام چلاتا ہے – جس کے تحت سالانہ کی بنیاد پر  2.9 کروڑ حاملہ خواتین اور 2.6 کروڑ نوزائیدہ بچوں تک پہنچا جاتا ہے۔یہ پولیو، خسرہ، روبیلا،ڈپتھییریا، روٹا وائرس ،ڈائریا، ہیپاٹائٹس بی جیسی 12 ویکسین سے بچاؤ کے قابل بیماریوں (وی پی ایسز) سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یو- برائے ویکسینیشن  کا ڈبلیو آئی این ڈیجیٹل پلیٹ فارم ، جسے عزت مآب وزیر اعظم نے شروع کیا ہے، پورے ملک میں ویکسینیشن کے واقعات کو ریکارڈ کرنے، ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بنانے اور بک اپائنٹمنٹ کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

ہندوستان کا یونیورسل امیونائزیشن پروگرام، موت کی شرح کو کم کرنے اور پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں متعدی بیماریوں کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ 2014 سے 2020 تک، 5 سال سے کم عمر کی شرح اموات فی 1,000 زندہ پیدائشوں میں 45 سے کم ہوکر 32 رہ گئی ہے (نمونہ رجسٹریشن سسٹم - 2020)۔ 2014 سے،  یو آئی پی کے تحت، ایم آر ویکسین سمیت 6 سے زیادہ نئی ویکسین متعارف کروائی گئی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00467DU.jpg

محترمہ پنیا سلیلا سریواستو، مرکزی سیکرٹری صحت؛ ڈاکٹر راجیو بہل، سیکریٹری، محکمہ صحت تحقیق اور ڈی جی، آئی سی ایم آر؛ محترمہ آرادھنا پٹنائک، اضافی سیکرٹری اور مشن ڈائریکٹر (این ایچ ایم)، مرکزی وزارت صحت؛ محترمہ میرا سریواستو، جوائنٹ سکریٹری، مرکزی وزارت صحت، ایڈیشنل کمشنر (امیونائزیشن)، ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، پرنسپل سیکریٹریز (صحت)، مشن ڈائریکٹرز (این ایچ ایم) اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ریاستی امیونائزیشن افسران نے ورچوئل وسیلے سے لانچ  کی اس تقریب میں شرکت کی۔

*******

 

ش ح۔ ش  ر۔م ذ

(U.N. 212)


(Release ID: 2124068) Visitor Counter : 15