نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

چیمپئن کھلاڑیوں کی تیاری: میدان پر، میدان سے باہر


ہندوستان میں کھلاڑیوں کے لیے فلاحی اور امدادی اسکیمیں

Posted On: 23 APR 2025 4:24PM by PIB Delhi

خلاصہ:

  • سرکاری اسکیموں سے کھلاڑیوں کو اپنے کریئر کے ہر مرحلے پر مدد فراہم ہوتی ہے ۔
  • گزشتہ دہائی ہندوستانی کھیلوں کے لیے سنہری دور رہی ہے ، جو تاریخی کامیابیوں اور عالمی شناخت کے لحاظ سے نمایاں ہے۔
  • مالی سال 26-2025 میں نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کے لئے 3  ہزار 794 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں-جو مالی سال 25-2024 کے ترمیم شدہ مختص فنڈسے 17فیصد زیادہ ہے ۔
  • بنیادی مختص رقوم میں کھیلو انڈیا کے لیے 1000 کروڑ روپے ، این ایس ایف کے لیے 400 کروڑ روپے اور ایس اے آئی کے لیے 830 کروڑ روپے شامل ہیں ۔
  • کھیلو انڈیا اور پنچایت یووا کریڑا اور کھیل ابھیان (پی وائی کے کے اے) جیسی اسکیمیں دیہی علاقوں کے کھلاڑیوں کی بڑے پیمانے پر شرکت، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر  اور دیہی اور پسماندہ  ماحول کےصلاحیت مند افراد کو پروان چڑھانے پر مرکوز ہیں ۔
  • کھیل اور معذوروں کے لیے کھیل جیسی اسکیمیں نچلی سطح پر معذور افراد کے درمیان جامع اور شراکت دار کھیلوں کو فروغ دیتی ہیں ۔
  • پنڈت دین دیال فنڈ ، پنشن اسکیم ، اور آر ای ایس ای ٹی پروگرام جیسی اسکیموں سے موجودہ اور ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو مالی امداد ، طبی مدد ، اور کریئر کی منتقلی میں مدد فراہم ہوتی ہے ۔
  • نیشنل اسپورٹس ایوارڈز کے تحت مختلف زمروں میں شاندار کامیابیوں اور اسپورٹس مین شپ کا اعزاز دیا جاتا ہے ۔

تعارف

یہ بجا طور پر کہا جاتا ہے کہ چیمپئن راتوں رات پیدا نہیں ہوتے ہیں،بلکہ وہ برسوں کی لگن ، نظم و ضبط اور سب سے اہم مدد سے پیدا ہوتے ہیں۔خاندانوں کی طرف سے مدد، کوچوں کی محنت اور حکومت کی طرف سے تعاون ملک کے ہر کونے سے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔حکومت ہند اپنی اسکیموں اور اقدامات کے ذریعے دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو ہندوستانی کھلاڑیوں تک پہنچانے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے ۔ان اسکیموں کا مقصد نچلی سطح پر ٹیلنٹ کی شناخت اور حوصلہ افزائی کرنا ، کھلاڑیوں کو اپنے فعال کریئر کے دوران اور بعد میں مدد فراہم کرنا  اور کھیلوں کے امتیازکے لیے پائیدار ماحولیاتی نظام بنانا ہے ۔

حصولیابیوں کی دہائی

گزشتہ دہائی ہندوستانی کھیلوں کی تاریخ کا سنہرا دور رہی ہے، جو ریکارڈ توڑ کامیابیوں اور بڑھتی ہوئی عالمی شناخت کے لحاظ سے نمایاں ہے۔تاریخی اولمپک اور پیرالمپک تمغوں سے لے کر ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن، کشتی اور باکسنگ کی عالمی چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی تک، ہندوستانی کھلاڑیوں نے مسلسل قدم آگے بڑھایا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DIOO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004YZB6.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CWI6.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005O6XT.jpg

کھیلوں پر حکومتی اخراجات

ہندوستان کے کھیلوں کے مستقبل کو فروغ دینے کے لیےجرأت مندانہ اقدام کے تحت حکومت نے ملک میں کھیلوں کے لیے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کو مالی سال 26-2025 میں ریکارڈ 3794 کروڑ روپےمختص کیے ہیں۔ یہ پچھلے سال کے 3,232.85 کروڑ روپے کے نظر ثانی شدہ بجٹ سے زیادہ ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0069GL9.jpg

ایک بڑا حصہ، مرکزی سیکٹر کی اسکیموں کے لیے 2,191.01 کروڑ روپے، مختص کیا گیا ہے ، جس میں فلیگ شپ کھیلو انڈیا پروگرام کو 1000 کروڑ روپے (مالی سال 25-2024 میں مختص 800 کروڑ روپے سے زیادہ) موصول ہوئے ہیں ۔نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کا فنڈبھی بڑھا کر 400 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) کو کھلاڑیوں کی تربیت اور سہولیات میں اضافے کے لیے 830 کروڑ روپے مختص کئے گئےہیں ۔

ہندوستان میں کھیلوں کی حمایت کی اسکیمیں اور پروگرام

ہندوستان کےکھلاڑیوں کے لیے سرکاری امداد  اب پہلے سے کہیں زیادہ خاکہ بند اور مرکوز ہے ۔حکومت کا اقدام جامع ہے-جو کھلاڑی کے سفر کے ہر مرحلے کا احاطہ کرتا ہے ۔گاؤں میں خام ٹیلنٹ کو تلاش کرنے سے لے کر اولمپک میڈل جیتنے والوں کی حمایت کرنے تک، حکومت نے بڑے پیمانے پر قدم بڑھایا ہے۔کھلاڑیوں کی حقیقی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اب اسکیموں کی وسیع رینج موجود ہے-جوتربیت ، فنڈنگ، سہولیات  اور کھیل کے بعد زندگی کا احاطہ کرتی ہے۔ہر اقدام کھلاڑیوں کو اوپر اٹھنے اور سب سے مقدم رہنے میں مدد کرنے کے لیے بنایا گیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0071QR5.jpg

کھیلو انڈیا

کھیلو انڈیا-یہ ملک میں کھیلوں کی ترقی کاقومی پروگرام ہے، جوحکومت ہند کی فلیگ شپ پہل ہے، جس کا مقصد نچلی سطح پر کھیلوں کی ثقافت کا احیاء کرنا اور ہندوستان کو کھیلوں کے عالمی پاور ہاؤس میں تبدیل کرنا ہے۔نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت کے ذریعہ17-2016 میں شروع کیےجانے والے، کھیلو انڈیا پروگرام کا مقصد ہمارے ملک میں کھیلے جانے والے تمام کھیلوں کا مضبوط فریم ورک بنا کر نچلی سطح پر ہندوستان میں کھیلوں کی ثقافت کو بحال کرنا اور ہندوستان کو کھیلوں کے سرکردہ ملک کے طور پر قائم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008EP3S.png

ریٹائرڈ اسپورٹس پرسن امپاورمنٹ ٹریننگ (آر ای ایس ای ٹی) پروگرام

ریٹائرڈ اسپورٹس پرسن امپاورمنٹ ٹریننگ (آر ای ایس ای ٹی) پروگرام، جو 2024 میں شروع کیا گیا تھا، یہ پروگرام ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو خود کو بحال کرنے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔یہ پہل ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو خصوصی وضع شدہ تعلیم، انٹرن شپ اور ہنر مندی کے مواقع فراہم کرتی ہے۔اس کا مقصد ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی روزگار کی ضروریات اور ہندوستان کے کھیلوں کے شعبے میں انسانی وسائل کی خلاء  دونوں کو پورا کرنا ہے-یعنی کوچنگ ،انتظامیہ، رہنمائی اور اس سے ماوراء کریئر کی پیشکش کرنا ۔

 

 

پنڈت دین دیال اپادھیائے نیشنل ویلفیئر فنڈ فار اسپورٹس پرسنز (پی ڈی یو این ڈبلیو ایف ایس)

کھلاڑیوں کے لیے پنڈت دین دیال اپادھیائے نیشنل ویلفیئر فنڈ میں5 لاکھ روپے تک کی یکمشت امداد ، 5,000 روپے ماہانہ پنشن ، 10 لاکھ روپے تک طبی امداد  اور تربیت یا مقابلوں کے دوران لگنے والی چوٹ کے لیے 10 لاکھ روپے تک کی مدد فراہم کی جاتی ہے۔فوت شدہ کھلاڑیوں اور معاون اہلکاروں جیسے کوچز ، ریفری اور فزیو تھراپیسٹ کے اہل خانہ بھی بالترتیب زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ اور 2 لاکھ روپے کی مالی امداد حاصل کر سکتے ہیں ۔

کھیلوں میں انسانی وسائل کی ترقی کی اسکیم

کھیلوں میں انسانی وسائل کی ترقی (ایچ آر ڈی ایس) اسکیم مہارتوں کو اپ گریڈ کرنے ، تحقیق کی حوصلہ افزائی کرنے اور اسپورٹس سائنس ، میڈیسن اور کوچنگ جیسے اہم شعبوں میں علم کو فروغ دینے پر مرکوز ہے ۔یہ اسکیم فیلوشپ، تربیت اور کھیلوں میں عالمی نمائش کے لیے مالی امداد فراہم کرتی ہے ، اس کے ساتھ ہی تحقیق ، ماہرین کے دوروں اور معیاری کھیلوں کے ادب اور ای-وسائل کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرتی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009I5DG.png

 

معذور افراد کے کھیل اور گیم

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی ٹیلنٹ پیچھے نہ رہے، حکومت ہند نے معذوروں کے لیے اسپورٹس اینڈ گیمز کی اسکیم شروع کی۔اس مرکزی شعبے کی اسکیم کا مقصد نچلی سطح پر معذور افراد کے درمیان شمولیت اور شراکت کے کھیلوں کو فروغ دینا ہے ۔اگرچہ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پیرا ایتھلیٹس کو نیشنل اسپورٹس فیڈریشن کی امدادی اسکیم کے ذریعے علیحدہ مدد حاصل ہوتی ہے، لیکن یہ پہل اسکولوں ، برادریوں اور اضلاع کی سطح پر کھیلوں کی وسیع پیمانے پر شرکت پر مرکوز ہے ۔

پنچایت یووا کریڑا اور کھیل ابھیان

پنچایت یووا کریڑا اور کھیل ابھیان (پی وائی کے کے اے)، یہ حکومت ہند کی فلیگ شپ پہل ہے، جو نچلی سطح کے کھیلوں کو تقویت دینے کے لیے بنائی گئی ہے ۔یہ پروگرام کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور گاؤں اور بلاک کی سطح پر آلات کی خریداری کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے ۔پی وائی کے کے اے سرگرمیوں اور رضاکارانہ اعزازات کے لیے آپریشنل فنڈنگ کے ساتھ ساتھ بلاک ، ضلع اور ریاستی سطحوں پر سالانہ کھیلوں کے مقابلوں کے لیے بھی مدد فراہم کرتا ہے ۔

نیشنل اسپورٹس فیڈریشن کو ملنے والی امداد

نیشنل اسپورٹس فیڈریشن (اے این ایس ایف) کے لیے امداد کی اسکیم کے تحت کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے نیشنل اسپورٹس فیڈریشن (این ایس ایف) کو مالی مدد دی جاتی ہے ، جس میں تربیت دینے کے لیے تمام مطلوبہ تعاون ، بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت ، قومی چیمپئن شپ کا انعقاد ، ہندوستان میں بین الاقوامی ٹورنامنٹس کا انعقاد ، غیر ملکی کوچوں/معاون عملہ کی شمولیت ، سائنسی اور طبی مدد وغیرہ شامل ہیں ۔

نیشنل اسپورٹس ڈیولپمنٹ فنڈ

نیشنل اسپورٹس ڈیولپمنٹ فنڈ (این ایس ڈی ایف) حکومت ہند کی طرف سے کھیلوں میں بہترین کارکردگی کی حمایت کرنے کے لیے اہم پہل ہے۔بین الاقوامی مقابلوں میں ہندوستان کی کم کارکردگی کے جواب میں بنایا گیا این ایس ڈی ایف کا مقصد بنیادی ڈھانچے ، تربیت اور کھلاڑیوں کی مدد میں پائی جانے والی اہم خلاء کو پُر کرنے کے لیے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں سے وسائل کو متحربروئے کار لانا ہے۔اس میں ماہر کوچوں کی زیر ہدایت تربیت ، بین الاقوامی مقابلوں تک رسائی ، اور کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے کھلاڑیوں اور ممتاز اداروں کو مالی مدد فراہم ہوتی ہے ۔

ممتاز کھلاڑیوں کی پنشن

کھلاڑی اپنی زندگی کے اہم سال امتیازی کارکردگی کے حصول کے لیے وقف کرتے ہیں، جس کے لیے وہ اکثر تعلیم، کریئر کے استحکام اور خاندانی زندگی کی قربانی دیتے ہیں ۔ممتاز کھلاڑیوں کی پنشن کے لیے اسپورٹس فنڈ سے ان لوگوں کو زندگی بھر کا حفاظتی جال پیش فراہم ہوتی ہے، جنہوں نے ملک کا نام روشن کیا ۔

پنشن کا خاکہ:

  • اولمپک/پیرا اولمپک/ڈیف لمپک کے تمغہ یافتگان کے لیے ماہانہ 20,000 روپے
  • ورلڈ کپ/چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے والوں کے لیے ماہانہ 16,000 روپے
  • عالمی مقابلوں میں چاندی/کانسےکے تمغے اور ایشیائی/دولت مشترکہ کھیلوں میں طلائی تمغہ کے لیے ماہانہ 14,000 روپے
  • ایشیائی/دولت مشترکہ کھیلوں میں چاندی/کانسے کے تمغہ یافتگان کے لیے ماہانہ 12,000 روپے

اعزازات اور ایوارڈز

نیشنل اسپورٹس ایوارڈز کو ہندوستان میں کھیلوں کے سب سے بڑا اعزاز شمار کیا جاتا ہے ، جو ہندوستان کو کھیلوں کے عالمی نقشے پر لانے والے کھلاڑیوں کی غیر معمولی کامیابیوں کا جشن منانے کے لیے ہوتے ہیں۔ہر سال پیش کیے جانے والے یہ باوقار ایوارڈز قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں کھلاڑیوں کی غیر معمولی کارکردگی کے اعتراف میں دئے جاتے ہیں، جبکہ ان سے کھیلوں کے جذبے کو بھی فروغ ملتا ہے،جو سرحدوں سے بالاتر ہے۔ہندوستان میں کل چھ زمروں کے تحت کھلاڑیوں کو ایوارڈزدیے جاتے ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010E0TN.jpg

نتیجہ

حکومت ہند نے کھلاڑیوں کے لیے اپنے سفر کے ہر مرحلے پر امداد کا جامع فریم ورک بنا کر ملک بھر میں کھیلوں کی سطح کو بلند کرنے کے لیے پختہ عزم کا مظاہرہ کیا ہے ۔گزشتہ دہائی ہندوستانی کھیلوں کے لیے سنہری دور رہی ہے، جس میں اولمپکس ، پیرالمپکس اور ایشین گیمز جیسے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر ریکارڈ توڑ کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔کھیلو انڈیا ، پنڈت دین دیال اپادھیائے نیشنل ویلفیئر فنڈ اور مختلف فلاحی اسکیموں جیسے اقدامات کے ذریعے، حکومت نہ صرف نچلی سطح پر صلاحیتوں کی شناخت اور ان کی پرورش کر رہی ہے، بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ کھلاڑیوں کو اپنے پورے کریئر میں اور اس سے آگے بھی مدد فراہم کی جائے ۔بنیادی ڈھانچے، تربیت اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کے ذریعے، ہندوستان عالمی کھیلوں کا سرکردہ ملک بننے کی امید افزا راہ پر گامزن ہے، جو اپنے کھلاڑیوں کو عالمی سطح کی مہارت حاصل کرنے کے وسائل اور مواقع فراہم کرتا ہے ۔

حوالہ جات:

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں:

*********************

(ش ح۔م ش ع۔ش ہ ب)

UR-180


(Release ID: 2123913) Visitor Counter : 16
Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil