بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت میں کروز سیاحت: امکانات کا نیا سفر


پانی   پر سفر  اور  بھارت  کی  دوبارہ دریافت

Posted On: 21 APR 2025 4:26PM by PIB Delhi

تعارف

کروز سیاحت فطرت سے جڑا   سفر کا   ایک تجربہ ہے  ، جو کسی ملک کی دریاؤں ، سمندروں اور نہروں کو ہر بجٹ کے مطابق موضوعاتی سفر کے لیے قابلِ رسائی بناتا ہے۔  اس کے ذریعے سیاحوں کو محفوظ اور آرام دہ طریقے سے دور دراز مقامات تک پہنچنے کا موقع فراہم  ہوتا ہے، جس سے سفر میں شمولیت اور آسانی کو فروغ  حاصل ہوتا ہے۔ یہ سیاحت  قدرتی آبی گزرگاہوں کو بروئے کار لا کر  ، خصوصاً مہمان نوازی، تفریح، ثقافت اور دیگر شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا کر کے  ، قومی و بین الاقوامی روابط کو مضبوط کرتی ہے اور مقامی معیشت کو فروغ دیتی ہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033ANQ.png

 

بھارت میں کروز سیاحت کی نمایاں صلاحیتیں ساحلی اور دریائی شعبے میں موجود ہیں۔ اس کی وجوہات درج ذیل ہیں:

  • مغربی اور مشرقی ساحلی علاقوں میں 7500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی کے ساتھ واقع 12 بڑے اور 200 چھوٹے بندرگاہوں کی موجودگی۔
  • 110  جہازرانی  کے قابل آبی راستوں پر مشتمل 20000 کلومیٹر سے زائد طویل نیٹ ورک  ، جو تقریباً 400 دریاؤں کو آپس میں جوڑتا ہے۔
  • ہندوستان میں متعدد ریاستیں، مرکز کے زیر ِانتظام علاقے اور تقریباً 1300 جزائر ایسے مقامات پر واقع ہیں  ، جو ساحلی علاقوں یا ریاستی، بین ریاستی یا قومی آبی گزرگاہوں کے کنارے پر واقع ہیں۔

 

کروز سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومتِ ہند کے اقدامات

 

  1. کروز بھارت مشن

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004S1CR.png

 

’کروز بھارت مشن‘ کا آغاز 30 ستمبر  ، 2024 ء کو ممبئی بندرگاہ سے کیا گیا تھا۔ ملک میں کروز  سیاحت کی زبردست صلاحیت کو فروغ دینے کے مقصد سے، پروگرام کا مقصد پانچ برسوں کے اندر  یعنی 2029 ء تک کروز مسافروں کی آمدورفت کو دوگنا کرکے ملک کی کروز  سیاحت  سے متعلق صنعت کو  فروغ دینا ہے۔

 

مالی سال 24-2023 ء   میں کروز مسافروں کی تعداد 4.71 لاکھ تھی۔

 

 

 

سی بی ایم   پالیسی،  ریگولیٹری اور کروز سیکٹر کو کنٹرول کرنے والے دیگر پہلوؤں کے ساتھ  پروگراموں کو تیار کرنے کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے اور تمام انضباطی ایجنسیوں، جیسے کسٹمز، امیگریشن،  سی آئی ایس ایف ، ریاستی سیاحت کے محکموں، ریاستی میری ٹائم ایجنسیوں، ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس کی ذمہ دارانہ شمولیت کا اہل  بناتا ہے۔

 

کروز بھارت مشن کے نتیجے میں ہندوستان میں 5000 کلومیٹر سے زیادہ آپریشنل آبی گزرگاہوں پر 1.5 ملین سے زیادہ دریائی کروز مسافر ہوں گے۔

 

 

 

 

اس پہل کا مقصد کروز  سیاحت کے لیے ایک عالمی مرکز بننے کے لیے ہندوستان کے ویژن کو  فروغ دینا اور ملک کو سرکردہ عالمی کروز منزل کے طور پر فروغ دینا ہے۔ کروز انڈیا مشن  یکم اکتوبر  ، 2024 ء سے شروع ہو کر 31 مارچ  ، 2029 ء تک تین مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005ZUBW.png

 

  1. میری ٹائم انڈیا ویژن 2030: حکومتِ ہند کا ویژن عالمی کروز مارکیٹ میں، سمندری اور دریاؤں کے  سفر  ، دونوں کے لیے ہندوستان کو ایک اہم کردار ادا کرنے والا بنانا ہے۔ ہندوستانی کروز مارکیٹ میں اگلی دہائی میں  8 گنا  بڑھنے کی صلاحیت  موجود ہے، جس کی وجہ بڑھتی ہوئی  مانگ اور  دستیاب آمدنی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006C7D2.png

 

ایم آئی وی     2030 کے تحت ہندوستان کو کروز  سیاحت کی عالمی منزل کے طور پر فروغ دینے کے لیے، تین اہم شعبوں میں  اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے:

 

  • سمندری اور ساحلی کروز
  • جزیرے اور  بنیادی ڈھانچے کا فروغ
  • دریا اور اندرون ملک کروز

 

  1. کروز سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اضافی اقدامات کیے گئے:

 

  • بحری جہازوں کو کارگو جہازوں پر برتھنگ ترجیح ملتی ہے۔
  • معیاری پورٹ چارجز اور برائے نام مسافر ٹیکس کے ساتھ ایک معقول ٹیرف کا ڈھانچہ متعارف کرایا گیا ہے، جس میں 10- 30 فی صد  حجم کی بنیاد پر رعایت کی پیشکش کی گئی ہے۔
  • مزید کروز ٹریفک کو راغب کرنے کے لیے آسٹنگ چارجز کو ہٹا دیا گیا ہے۔
  • کیبوٹیج (کسی مخصوص علاقے میں سمندری، ہوائی یا دیگر نقل و حمل کی خدمات  فراہم کرنے کا حق ) غیر ملکی کروز بحری جہازوں کے لیے قوانین میں نرمی  کی گئی ہے ، جس سے وہ ہندوستانی شہریوں کو ملک کی بندرگاہوں کے درمیان لے جا سکتے ہیں۔
  • ای ویزا اور ویزا آن ارائیول کی سہولیات میں توسیع کی گئی ہے۔
  • غیر ملکی جہازوں کو مشروط  آئی جی ایس ٹی  میں  چھوٹ دیئے جانے کے ساتھ ساحلی راستوں میں تبدیلی کی اجازت  دی گئی  ہے ، جسے  چھ ماہ کے اندر دوبارہ تبدیل  کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔
  • کروز آپریشنز میں شامل تمام  متعلقہ فریقوں کے لیے یکساں  ایس او پی  نافذ کر دیا گیا ہے۔
  • ایک واحد ای-لینڈنگ کارڈ اب کروز کے سفر کے پروگرام پر تمام بندرگاہوں پر تسلیم شدہ  ہے۔

 

دریائی کروز سیاحت:

دریائی کروز سیاحت تفریحی صنعت میں ایک ابھرتا ہوا شعبہ  ہے  ، جس میں  بہت زیادہ ترقی کی  گنجائش موجود ہے۔ کئی قومی آبی گزرگاہیں  ، جو بڑے دریاؤں  پر مشتمل ہیں  ، مختلف ریاستوں اور اضلاع سے گزرتی ہیں، جو نباتات اور حیوانات اور ثقافتی ورثے سے مالا مال ہیں۔ مختلف قومی آبی گزرگاہوں پر موزوں مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور ہندوستان میں دریائی کروز سیاحت کی ترقی کے لیے ان کی تلاش کی جا رہی ہے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007DBCS.png

 

 

دریائی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے آئی ڈبلیو اے آئی  کی طرف سے  کئے گئے اقدامات مندرجہ ذیل  ہیں:

 

  • کچھ این ڈبلیوز   میں، اگر ضروری ہو تو نیوی گیشنل مدد  کے ساتھ آبی گزرگاہوں پر نیویگیشنل  چینل تیار کرنا اور ڈریجنگ (تلچھٹ کو ہٹانے کا عمل) انجام دینا۔
  • سیاحوں کی نقل و حرکت میں آسانی کے لیے آبی گزرگاہوں کے ساتھ متعدد مقامات پر  جہازوں کے لنگر انداز  ہونے کی جگہ  کی تعمیر، سہولیات  کو فروغ دینا ۔
  • آبی گزرگاہوں کے  قریب ثقافتی مقامات اور سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ دریائی کروز سیاحت کے لیے ایک ماحولیاتی نظام تیار کرنا۔

ریور کروز کے فروغ سے سیاحت کی صنعت سے موجودہ آمدنی، روزگار پیدا کرنے وغیرہ میں اضافہ ہوگا۔ دریاؤں کے ساتھ کچھ مناسب ٹرمینلز ہیں  ، جو کروز  سیاحت کو فروغ   دینے میں مدد گار ثابت ہوں گے ۔ ان میں دریائے گنگا، برہم پترا کے ایک وسیع حصے کے  قریب چلنے والے بحری جہاز اور کیرالہ کے الاپوزا  میں تیرتی ہوئی ہاؤس بوٹس شامل ہیں۔

 

قومی آبی گزرگاہوں کے علاوہ،  آئی ڈبلیو اے آئی   نے  آئی بی پی  روٹ پر دریائی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بنگلہ دیش کی حکومت کے ساتھ مشترکہ طور پر تعاون کیا ہے۔ اس سے ہندوستانی کروز جہازوں کو ثقافتی مقامات کی تلاش کے دوران  ، بنگلہ دیش سے گزرنے کا موقع ملے گا۔ یہ توقع کی جاتی ہے کہ ہندوستان میں ریور کروز سیاحت کی صنعت   کو ایک بار مطلوبہ بنیادی ڈھانچہ قائم ہونے کے بعد تیزی سے  فروغ حاصل ہو گا ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008J4M3.png

 

جنوری  ، 2023 ء میں، عزت مآب وزیر اعظم نے ایم وی گنگا ولاس کا آغاز کیا، جو دنیا کا سب سے طویل دریائی کروز ہے، جس نے ملک کے فروغ  پاتی ریور کروز  سیاحت کو اجاگر کیا۔ وارانسی سے ڈبرو گڑھ تک 3200 کلومیٹر کا یہ پر لطف  سفر ہندوستان کی پانچ  ریاستوں اور بنگلہ دیش کے 27 دریائی نظاموں  پر مشتمل ہے ۔ قابل ذکر مہم نے عالمی توجہ حاصل کی اور باوقار  ’ لمکا  بُک آف ریکارڈز ‘  میں جگہ حاصل کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0105F21.pnghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009BBI7.png

 

حالیہ پیشرفت

  • آئی ڈبلیو اے آئی، دہلی حکومت کا دریائے یمنا پر کروز ٹورزم کو فروغ دینے کے لیے ایم او یو: مارچ  ، 2025 ء میں، ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے دہلی حکومتی  کی مختلف ایجنسیوں کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تاکہ  ماحول دوست کروز سیاحت  کے لیے سونیا وِہار  اور جگت پور کے درمیان چار کلومیٹر طویل حصے کو ترقی دی جا سکے۔  اس پروجیکٹ  کےتحت بایو ٹوائلٹس اور حفاظتی خصوصیات سے لیس الیکٹرک سولر ہائبرڈ کشتیاں تعینات کی جائیں گی  اور دہلی میں پائیدار، مختصر فاصلے کی نیویگیشن اور تفریحی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ہموار آپریشنز میں مدد کے لیے دو  ایچ ڈی پی ای  جیٹیاں قائم کی جائیں گی ۔
  • دریائی کروز ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے  آئی ڈبلیو اے آئی   کا  جموں و کشمیر کے ساتھ  مفاہمت نامہ : مارچ  ، 2025 ء میں، ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی   ) نے جموں اور کشمیر کی حکومت کے ساتھ خطے میں تین نامزد قومی آبی گزرگاہوں پر دریائی کروز سیاحت کو فروغ دینے کے لیے  ایک مفاہمت  نامے پر دستخط کیے تھے۔ ہندوستان کے 111 قومی آبی گزرگاہوں میں سے ،   دریائے  چناب  (این ڈبلیو – 26)  ، دریائے جھیلم  ( این ڈبلیو – 49 )   اور دریائے راوی  ( این ڈبلیو – 84 )     جموں و کشمیر  میں   ہیں ۔ اندرون ملک سیاحت کے لیے ایک  اہم کوشش کے تحت  آئی ڈبلیو اے آئی    نے  ، ان راستوں پر کروز  سیاحت کے بنیادی ڈھانچے اور تجربات کو تیار کرنے کے لیے تقریباً 100 کروڑ  روپے    خرچ کرے گی ۔
  • آئی ڈبلیو اے آئی    ، گجرات اور مدھیہ پردیش حکومت کے ساتھ : آئی ڈبلیو اے آئی   نے 19 اپریل  ، 2024 ء کو کُکشی سے سردار سروور ڈیم تک کروز آپریشن شروع کرنے کے لیے گجرات اور مدھیہ پردیش کی حکومتوں کے ساتھ ایک سہ فریقی معاہدہ کیا۔
  • کانفرنسیں: متعلقہ فریقوں کی  کانفرنس مارچ-اپریل  ، 2024 ء میں کولکاتہ اور کوچی میں اور 3 مئی  ، 2024 ء کو دہلی میں دریائی کروز  سیاحت کو فروغ دینے کے لیے منعقد کی گئی تھیں۔
  • ریور کروز  سیاحت میں اہم سرمایہ کاری: پہلی ان لینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ کونسل ( آئی ڈبلیو ڈی سی )  کی میٹنگ کولکاتہ میں جہاز  ’’ گنگا کوئین ‘‘  پر منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ کا مقصد ملک میں اندرونی آبی راستوں کو اقتصادی ترقی اور تجارت کے ذرائع کے طور پر فروغ دینا تھا۔ اس موقع پر، دریا کے کروز سیاحت کی ترقی کے لیے 45000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا عزم کیا گیا۔ اس میں سے تقریباً 35000 کروڑ روپے کروز جہازوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ مزید 10000 کروڑ روپے کروز ٹرمینل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جس کا ہدف ’’ امرت کال ‘‘  کے اختتام تک یعنی 2047 ء تک اسے  مکمل کرنا ہے ۔
  • ’ریور کروز  سیاحت  کا نقشۂ راہ  2047 ء ‘ کا آغاز ان لینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ کونسل ( آئی ڈبلیو ڈی سی )  کے افتتاحی اجلاس میں کیا گیا۔ یہ روڈمیپ دریا کے کروز سیاحت کو فروغ دینے کے لیے چار اہم ستونوں  یعنی بنیادی ڈھانچہ، انضمام، رسائی اور پالیسی پر مرکوز ہے ۔ اس منصوبے کے تحت، اندرونی آبی راستوں کے ساتھ 30 سے زائد ممکنہ راستے اور سیاحتی سرکٹس کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ ان کو مزید  فروغ دیا جا سکے ۔

اختتامیہ

بھارت کی کروز سیاحت ایک روشن مستقبل کی جانب گامزن ہے، جو اپنے وسیع اور متنوع دریاؤں، ساحلی علاقوں اور بندرگاہوں کے نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے ایسے منفرد سفری تجربات پیش کر رہی ہے  ، جو تفریح کو ثقافتی دریافت کے ساتھ جوڑتے ہیں۔  ’’ کروز بھارت مشن ‘‘  اور ’’ میری ٹائم انڈیا ویژن  2030 ‘‘  جیسے بڑے اقدامات کے ذریعے، حکومت  ،  ملک کو عالمی کروز سیاحت کی منزل کے طور پر مستحکم بنیاد فراہم کر رہی ہے۔ کیرالا کے پُرسکون بیک واٹرز سے لے کر گنگا کی شان دار لہروں اور یمنا و برہم پتر کے صاف و شفاف کناروں تک، کروز سیاحت نہ صرف نئی اقتصادی صلاحیتوں کو  بڑھاوا دے رہی ہے بلکہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرکے اور مقامی معیشتوں کو فروغ دے کر جامع ترقی کو بھی ممکن بنا رہی ہے۔ جیسے جیسے بنیادی ڈھانچہ ترقی کر رہا ہے اور  بیداری بڑھ رہی ہے، کروز سیاحت  ، بھارت کے سفری اور سیاحتی منظرنامے کا ایک اہم ستون بننے کے لیے تیار ہے، جو دنیا کو  ، بھارت  دوبارہ دریافت کرنے کی دعوت دیتی ہے۔

 

حوالہ جات:

Click here to download PDF

 

..................................................... ...................................................

) ش ح –   ش م         -  ع ا )

U.No. 89


(Release ID: 2123266) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , Hindi , Tamil