زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے 15ویں برکس میٹنگ میں پائیدار زراعت کے عزم کا اعادہ کیا


ہندوستان کے لیے زراعت محض ایک اقتصادی سرگرمی نہیں ہے بلکہ لاکھوں خاندانوں کے لیے روزی روٹی، خوراک اور عزت کا ذریعہ ہے: مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان

عالمی غذائی تحفظ اور دیہی ترقی کے اہداف اس وقت تک نامکمل رہیں گے جب تک چھوٹے کسانوں کو تحفظ اور بااختیار نہیں بنایا جاتا: جناب چوہان

ہم چھوٹے کاشتکاروں  کو موسمیاتی تبدیلی، قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور وسائل کی کمی کے چنوتیوں  سے لڑنے کے لیے تنہا نہیں چھوڑ سکتے؛ انہیں ہماری پالیسی کی حمایت کی ضرورت ہے: مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ

بھارت  کے لیے خواتین کو سماجی، اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانا ایک مشن ہے:  جناب چوہان

برکس کے وزرائے زراعت نے زمین کے بنجر ہونے، صحرا میں تبدیل ہونے اور زمین کی زرخیزی کے نقصان سے نمٹنے کے لیے "برکس لینڈ بحالی شراکت داری" کا آغاز کیا

جناب چوہان نے برکس ممالک کو ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 اور ورلڈ آڈیو ویژول انٹرٹینمنٹ سمٹ 2025 میں شرکت کی دعوت دی

Posted On: 18 APR 2025 7:43PM by PIB Delhi

برکس وزرائے زراعت کی 15ویں میٹنگ میں، ہندوستان نے جامع، مساوی، اور پائیدار زراعت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی فلاح و بہبود کو عالمی زرعی حکمت عملیوں کے مرکز میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور واضح کیا کہ ہندوستان کے لیے زراعت محض ایک اقتصادی سرگرمی نہیں ہے، بلکہ لاکھوں خاندانوں کے لیے روزی روٹی، خوراک اور عزت کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی غذائی تحفظ اور دیہی ترقی کے اہداف اس وقت تک نامکمل رہیں گے جب تک چھوٹے کسانوں کو تحفظ اور بااختیار نہیں بنایا جاتا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20250418-WA00388SV8.jpg

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا کے 510 ملین چھوٹے کسان عالمی خوراک کے نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور موسمیاتی تبدیلیوں، قیمتوں کے اتار چڑھاؤ اور وسائل کی کمی کی وجہ سے سب سے زیادہ کمزور ہیں۔ جناب چوہان نے کہا کہ ہم چھوٹے مالکان کو ان چیلنجوں سے لڑنے کے لیے تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔ انہیں ہماری پالیسی کی حمایت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کلسٹر پر مبنی کاشتکاری، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز)، کوآپریٹو ماڈلز، اور قدرتی کاشتکاری کو چھوٹے کسانوں کی اجتماعی بااختیار بنانے اور ان کی منڈی تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے موثر نقطہ نظر کے طور پر پیش کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20250418-WA0039F86H.jpg

اجلاس میں زرعی تجارت کو منصفانہ بنانے، عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے اور چھوٹے کسانوں کے لیے منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ انہوں نے پبلک فوڈ سٹاک ہولڈنگ سسٹم، کم از کم امدادی قیمتوں (ایم ایس پی) اور ویلیو چینز کی اہمیت کا اعادہ کیا جو چھوٹے ہولڈرز کو براہ راست صارفین سے جوڑتے ہیں۔ جناب چوہان نے کووِڈ-19 کے بحران کے دوران ہندوستان کی خوراک ذخیرہ کرنے اور تقسیم کرنے کی صلاحیت کا حوالہ دیا، جس کے ذریعے 800 ملین سے زیادہ لوگوں کو مفت راشن تقسیم کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20250418-WA0037E268.jpg

جناب  شیوراج سنگھ چوہان نے اپنے تکنیکی اقدامات - ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن، ایگری اسٹیک، ڈرون ٹیکنالوجی، اور آب و ہوا سے لچکدار گاؤں - کا اشتراک کیا اور بتایا کہ کس طرح ان اختراعات نے خدمات کی فراہمی، شفافیت اور کسانوں کی آمدنی میں نمایاں طور پر بہتری لائی ہے۔ مرکزی وزیر نے لکھپتی دیدی اور ڈرون دیدی جیسے اقدامات کا بھی دیہی خواتین کی سماجی اور اقتصادی بااختیار بنانے کے لیے ہندوستان کی وابستگی کی مثالوں کے طور پر تذکرہ کیا، اور کہا، "ہندوستان کے لیے سماجی، اقتصادی اور سیاسی طور پر خواتین کو بااختیار بنانا ایک مشن ہے۔"

میٹنگ کے دوران، انہوں نے اپنے کلیدی پروگراموں - نیشنل مشن فار سسٹین ایبل ایگریکلچر (این ایم ایس اے)، نیشنل انوویشنز آن کلائمیٹ ریسیلینٹ ایگریکلچر (این آئی سی آر اے)، ویسٹ ٹو ویلتھ، سرکلر اکانومی، بائیو فرٹیلائزر، اور روایتی کاشتکاری کے طریقوں کو بانٹ کر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے گہرے تعاون پر زور دیا۔ اس تناظر میں، برکس کے وزرائے زراعت نے زمین کی تنزلی، صحرائی اور زمین کی زرخیزی کے نقصان سے نمٹنے کے لیے "برکس لینڈ ریسٹوریشن پارٹنرشپ" کا آغاز کیا۔ انہوں نے اس اقدام کی حمایت کی، اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ اس سے چھوٹے کسانوں، قبائلی برادریوں اور مقامی کاشتکاروں کو روایتی علم اور سائنسی اختراع کے ذریعے فائدہ پہنچے گا۔

مشترکہ اعلانیے  میں، برکس ممالک نے اجتماعی طور پر عالمی زرعی خوراک کے نظام کو منصفانہ، جامع، اختراعی اور پائیدار بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اعلامیے میں خوراک کی حفاظت، موسمیاتی موافقت، خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے، پائیدار ماہی گیری اور مویشیوں کی ترقی، مٹی اور زمین کی بحالی، ڈیجیٹل زراعت سرٹیفیکیشن، اور گلوبل ساؤتھ کی زرعی معیشتوں کے لیے مالیاتی اور تجارتی میکانزم کے فروغ کے وعدوں پر زور دیا گیا ہے۔ برکس  زمین کی بحالی کی شراکت داری کے باضابطہ اعلان نے زمین کے بنجر بننے  اور صحرا میں تبدیل ہونے کے عمل کو روکنے کے لیے گروپ کے اجتماعی عزم کو مزید تقویت بخشی۔

مرکزی وزیر جناب  شیوراج سنگھ چوہان نے بھی برکس ممالک کو ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 اور ورلڈ آڈیو ویژول انٹرٹینمنٹ سمٹ 2025 میں شرکت کی دعوت دی، ان پلیٹ فارمز کو جدت، شراکت داری اور عالمی تعاون کی راہیں قرار دیتے ہوئے ہندوستان کی قدیم ویدک اقدار کے ساتھ اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے، شری چوہان نے ایک آفاقی احسان پیش کیا۔ سب خوش رہیں، سب صحت مند ہوں، سب کی بھلائی اور بھلائی ہو۔ یہ وژن نہ صرف ہندوستان کی قومی ترجیحات بلکہ بین الاقوامی سطح پر اس کے قائدانہ کردار کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:38


(Release ID: 2122784)