خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

بین الاقوامی خلائی مشن میں بھارتی خلاباز کی روانگی آئندہ ماہ طے: ڈاکٹر جتندر سنگھ


بھارت اپنے خلائی سفر کے ایک فیصلہ کن باب کو رقم کرنے کے لیے تیار

بھارتی خلاباز ایک تاریخی خلائی مشن کے لیے روانہ ہونے کو تیار، تحقیق کے نئے محاذوں پر اسرو کی پیش قدمی

گگن یان کی تیاری، آئی ایس ایس مشن، اور گرمیوں کے لانچ مشن کے ساتھ بھارت کے خلائی خواب نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں

Posted On: 18 APR 2025 4:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 18 اپریل: بھارت اپنے خلائی سفر کا ایک تاریخی باب رقم کرنے کے دہانے پر ہے، کیوں کہ آئندہ ماہ ایک بین الاقوامی خلائی مشن روانہ کیا جائے گا، جس میں ایک بھارتی خلاباز شامل ہوگا۔

اس اعلان کا انکشاف اُس اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد کیا گیا، جس میں آئندہ مہینوں میں بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارہ (اسرو) کے بڑے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

سائنس و ٹیکنالوجی؛ ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیرِ مملکت (آزادانہ چارج)، وزیرِ اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیرِ مملکت، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ یہ مشن نہ صرف پہلا موقع ہوگا جب کوئی بھارتی خلاباز، بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کا دورہ کرے گا، بلکہ یہ چالیس سال سے زائد کے بعد پہلا موقع ہوگا جب کوئی بھارتی خلاباز خلا میں جائے گا۔ اس سے قبل، 1984 میں راکیش شرما نے سوویت یونین کے سویوز اسپیس کرافٹ کے ذریعے خلائی پرواز کی تھی، جو ایک تاریخی سنگ میل تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WLHI.jpg

یہ اعلان بھارت کے خلائی شعبے میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے درمیان سامنے آیا ہے، جہاں آنے والے مہینوں میں متعدد پرعزم مشنز کی تیاری جاری ہے۔

محکمہ خلاء کے سیکریٹری اور اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر وی. نارائنن نے مختلف آنے والے خلائی مشنز کی صورتحال پر تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔

اسرو کے چیئرمین نے بتایا کہ بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے اگلے ماہ روانہ ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ وہ ایکشوم اسپیس کے Ax-4 مشن کا حصہ ہوں گے۔

گروپ کیپٹن شکلا کا مشن، جو مئی 2025 میں طے شدہ ہے، بھارت کے بین الاقوامی خلائی تعاون کے وسیع ہوتے دائرے میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ بھارتی فضائیہ کے ایک اعزاز یافتہ ٹیسٹ پائلٹ ہیں، اور اسرو  کے ہیومن اسپیس فلائٹ پروگرام (ایچ ایس پی) کے تحت منتخب کیے گئے تھے۔ وہ گگن یان مشن – بھارت کی پہلی دیسی ساختہ انسانی خلائی پرواز – کے لیے سرفہرست امیدواروں میں شامل ہیں۔

Ax-4 مشن میں اُن کی شمولیت خلائی پروازوں کے آپریشنز، لانچ کے طریقہ کار، مائیکرو گریویٹی سے مطابقت، اور ہنگامی حالات میں تیاری جیسے اہم تجربات فراہم کرے گی، جو بھارت کے مستقبل کے انسانی خلائی مشن کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QCU8.jpg

شبھانشو شکلا کے مشن کو جو چیز منفرد بناتی ہے، وہ اس کی تزویراتی (اسٹریٹجک) اہمیت ہے۔ بھارت کی پہلی انسانی خلائی پرواز کی علامتی حیثیت کے برعکس، اس بار توجہ عملی تیاری اور عالمی انضمام پر مرکوز ہے۔ ان کی شرکت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ بھارت اب بین الاقوامی عوامی و نجی شراکت داریوں میں سرگرم کردار ادا کر رہا ہے اور انسانی خلائی تحقیق کے میدان میں ایک سنجیدہ دعویدار بننے کے لیے پرعزم ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا: ’’بھارت اپنے اگلے خلائی سنگ میل کے لیے تیار ہے۔‘‘ انہوں نے آنے والے انسانی خلائی مشن اور اسرو کے کئی اہم منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور گگن یان جیسے منصوبوں کی تزویراتی پیش رفت بھارت کے اس عزم کی عکاس ہے کہ وہ خلائی ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بننے کے لیے کوشاں ہے۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ یہ کوششیں محض سائنسی نہیں، بلکہ ایک ترقی یافتہ اور خود انحصار بھارت کے ویژن کے مطابق ہیں۔

اجلاس کے دوران  اسرو نے ڈاکٹر جتندر سنگھ کو جنوری 2025 سے اب تک کی کئی اہم پیش رفتوں سے آگاہ کیا۔ ان میں آدتیہ ایل-1 شمسی مشن کے ڈیٹا کو عوام کے لیے جاری کرنا، ڈوکنگ اور اَن-ڈوکنگ ٹیکنالوجیز کا کامیاب مظاہرہ، بھارت میں تیار کردہ سب سے زیادہ تھرسٹ والے مائع انجن کی آزمائش، اور سری ہری کوٹہ سے تاریخی 100ویں لانچ (جی ایس ایل وی۔ایف 15) شامل ہیں۔

اسرو نے قومی تقریبات جیسے کمبھ میلہ 2025 میں سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی کے ذریعے تعاون فراہم کیا، اور وکاس انجن کو دوبارہ اسٹارٹ کرنے کا کامیاب مظاہرہ بھی کیا، جو مستقبل کے لانچ وہیکل ریکوری مشنز کے لیے نہایت اہم ہے۔

مئی سے جولائی 2025 کے درمیان طے شدہ اہم مشنز میں، اسرو جدید ترین ای او ایس۔09 سیٹلائٹ کے ساتھ پی ایس ایل وی۔ سی 61 مشن کو لانچ کرے گا۔ سی- بینڈ سنتھیٹک اپرچر ریڈار سے لیس یہ سیٹلائٹ زمین کی سطح کی اعلیٰ ریزولوشن تصاویر کسی بھی موسم میں، دن یا رات کے کسی بھی وقت حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ایک اور اہم سنگ میل(ٹی وی۔ڈی2) ٹیسٹ وہیکل - ڈی 2 مشن ہوگا، جو ایک ’’ابورٹ‘‘ (ہنگامی انخلا) منظرنامے کی مشق کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور گگن یان کریو اسکیپ سسٹم کی مظاہری صلاحیت دکھائے گا۔ اس مشن میں کریو ماڈیول کی سمندر میں ریکوری کی مشق بھی شامل ہے، جو بھارت کی پہلی انسانی خلائی پرواز کے لیے منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

جون میں،جی ایس ایل وی-ایف16 کے ذریعے این آئی ایس اے آر سیٹلائٹ کا طویل عرصے سے منتظر لانچ ہوگی۔ یہ ناسا-اسرو کا مشترکہ منصوبہ ہے، جو زمین کے ماحولیاتی نظام اور قدرتی آفات کا دوہری فریکوئنسی ریڈار ڈیٹا کے ذریعے مطالعہ کرے گا۔  ناسا کے ایل- بینڈ آلات اور اسرو کے  ایس- بینڈ آلات اس مشن میں شامل ہوں گے۔

جولائی میں ایل وی ایم3۔ایم5 مشن کا شیڈول ہے، جو امریکی کمپنی اے ایس ڈی اسپیس موبائل آئی این سی کے ساتھ ایک تجارتی معاہدے کے تحت نیو اسپیس انڈیا لمٹیڈ کے کمرشل پروگرام کے ذریعےبلیو برڈ بلیک-2 سیٹلائٹس لانچ کرے گا۔

جیسے جیسے بھارت کی خلائی حکمت عملی میں بلوغت آتی جا رہی ہے، گروپ کیپٹن شکلا کا آنے والا مشن ایک پراعتماد اور مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے قوم کی علامت ہے، جو عالمی خلائی دوڑ میں اپنی جگہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا یہ سفر صرف ایک پرواز نہیں بلکہ ایک پیغام ہے کہ بھارت خلائی تحقیق کے ایک نئے اور جری دور میں داخل ہو رہا ہے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-27


(Release ID: 2122703) Visitor Counter : 33