بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر سربانند سونووال نے آئی ایم یو  کیمپس میں 67.7 کروڑ کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، کوچی میں گرلز ہاسٹل کی بنیاد رکھی


ہندوستان کا ہدف 2030 تک 5 لاکھ بحری جہازوں کا ہے، جو ہندوستان کی تتبع  کو عالمی سمندری ملک میں سرفہرست بنائے گا: سربانند سونووال

ناری شکتی اور یوا شکتی ہندوستان کو وکست بھارت کی طرف لے جائیں گے: سربانند سونووال

Posted On: 08 APR 2025 8:39PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے ملک بھر میں چھ انڈین میری ٹائم یونیورسٹی کیمپس میں 67.77 کروڑ روپے کے 26 پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، جو کہ بحری تعلیم کو مضبوط بنانے اور اس شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ تقریب میں آئی ایم یو کے کوچی کیمپس میں گرلز ہاسٹل- مع لائبریری کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنا بھی شامل تھا۔

اس تقریب کو بہت خاص موقع قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ سمندری تعلیم کو تبدیل کرنے کے لیے حکومت کے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ "بحری شعبہ عالمی تجارت اور اقتصادی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں، ہندوستان ایک عالمی سمندری پاور ہاؤس کے طور پر ابھرنے کے لیے تیزی سے پیش قدمی کر رہا ہے۔ یہ 17 منصوبے ہندوستان کے بحری تعلیم کے منظر نامے کو مضبوط کرنے کے ہمارے مشن میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جدید انفراسٹرکچر اور جدید سہولیات کے ساتھ، ہم سرینڈا کے سابق طلباء کو مارسلاب کے معیاری اور معیاری سہولیات سے ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ سونووال نے کہا۔

جناب سونووال نے چنئی، کولکتہ، نوی ممبئی، ممبئی پورٹ، اور وشاکھاپٹنم میں آئی ایم یو  کیمپس میں 17 کلیدی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، جن میں جدید سمیلیٹر، سولر پاور پلانٹس، کھیلوں کی بہتر سہولیات، اور ہاسٹل اپ گریڈ شامل ہیں- جن کا مقصد تعلیمی اور کیمپس کی زندگی کو تقویت دینا ہے۔ ٓئی ایم یو  کوچی میں 13.11 کروڑ کا گرلز ہاسٹل خواتین طالبات کے لیے رہائشی سہولیات میں اضافہ کرے گا، جس سے سمندری تعلیم میں صنفی شمولیت کے لیے حکومت کے عزم کو تقویت ملے گی۔

 

جناب  سربانند سونووال نے میری ٹائم انڈیا ویژن 2030، ساگرمالا پروگرام، اور ’میری ٹائم امرتکال ویژن 2047‘ جیسے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی، انہیں بندرگاہوں کو جدید بنانے اور پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مرکزی حیثیت کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2014-15 اور 2023-24 کے درمیان، ہندوستان کی بڑی بندرگاہوں نے اپنی کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت کو دوگنا کر دیا۔

ہندوستان کے سمندری شعبے کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا، ’اب ہندوستان کی نو بندرگاہیں عالمی سطح پر سرفہرست 100 میں شامل ہیں‘۔ انہوں نے بحری روزگار میں اضافے پر بھی زور دیا، یہ بتاتے ہوئے کہ پچھلی دہائی میں ہندوستانی بحری جہازوں کی تعداد میں 170 فیصد اضافہ ہوا ہے - جو 2014 میں 1.17 لاکھ سے بڑھ کر 2024 میں 3.17 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ ’ہمارا ہدف 2030 تک پانچ لاکھ فعال سمندری جہازوں تک پہنچنا ہے، اور ہم اس راستے پر مضبوطی سے گامزن ہیں،جناب  سربانند نے کہا۔

مرکزی وزیر نے بحری کیرئیر میں خواتین کی شرکت میں ہونے والی پیشرفت کی مزید ستائش کی، جس میں خواتین سیفیئرز میں 700فیصڈ  اضافہ دیکھا گیا جو کہ 2014 میں 1,699 سے بڑھ کر 2024 میں 13,756 ہو گئی۔ ’یووا شکتی‘ ہماری قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ایک عالمی سمندری میجر بننے کی ہماری خواہش کے لیے بھی ان کا فعال کردار ہمارے ملک کو ’وکِسِٹ بھارت‘ بننے کے لیے آگے بڑھائے گا۔

انڈین میری ٹائم یونیورسٹی (آئی ایم یو) کو بھی وزیر کی جانب سے اپنے نقش قدم کو بڑھانے اور افرادی قوت کی ترقی میں شراکت کے لیے تعریف ملی۔ "2008 میں اپنے قیام کے بعد سے 7,156 طلباء اور 21,000 سے زیادہ سابق طلباء کے موجودہ اندراج کے ساتھ، ٓئی ایم یو  نے گزشتہ دہائی کے دوران داخلوں میں 80 فیصد اضافہ دیکھا ہے۔ ہمارے بھرپور ٹیلنٹ پول کے ساتھ، ایک عالمی سمندری قوم بننے کی ہماری کوشش جلد ہی حقیقت بننے والی ہے۔ یہ نریندر مودی کے وژن کی طرف بہت متاثر کن ہے۔ جی،" مرکزی وزیر نے کہا۔

نئے افتتاحی منصوبوں میں سیلاب سے نمٹنے کے ڈھانچے، آر ایف آئی ڈی سے چلنے والی لائبریریاں، شمسی توانائی کی تنصیبات، اور متعدد کیمپسز میں سمیلیٹر شامل ہیں۔ ان اپ گریڈز کا مقصد طلباء کو ایک جامع، ماحولیاتی طور پر پائیدار، اور تکنیکی طور پر جدید تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہے۔ "عالمی جہاز رانی کا مستقبل آٹومیشن، مصنوعی ذہانت، اور سبز ٹیکنالوجیز میں مضمر ہے۔ ٓئی ایم یو  کو ان اختراعات کو اپنے نصاب میں شامل کرنا چاہیے تاکہ ہمارے نوجوانوں کو تیزی سے ترقی پذیر صنعت کے لیے تیار کیا جا سکےجناب  سونووال نے ٓئی ایم یو  میں تقریب کے دوران مشورہ دیا۔ انہوں نے مزید ٓئی ایم یو  پر زور دیا کہ وہ ابھرتے ہوئے ڈومینز جیسے جہاز سازی، جہاز کی ری سائیکلنگ، اندرون ملک آبی نقل و حمل، اور ہائیڈرو فوائل جیسی جدید سیلنگ ٹیکنالوجیز کو اپنے تربیتی پروگراموں میں شامل کرے۔انہوں نے مزید کہا ہم ہندوستان کے سمندری ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانے کے لیے ایک وقف، پیشہ ور انسانی وسائل کی بنیاد چاہتے ہیں۔ ٓئی ایم یو  کو اس تبدیلی کی قیادت کرنی چاہیے۔

مرکزی وزیر نے آئی ایم یو کے فیکلٹی اور عملے کی ان کے غیر متزلزل عزم کے لیے بھی ستائش کی۔ مرکزی وزیر نے کہا، ’’ہندوستان کے بحری شعبے کے مستقبل کو تشکیل دینے اور عالمی سمندری تعلیم میں ہم سب سے آگے رہنے کو یقینی بنانے میں آپ کی کوششیں انمول ہیں۔ طلباء کے نام ایک پیغام میں، شری سربانند سونووال نے کہا، ’آپ ہندوستان کے سمندری وژن کا مستقبل ہیں۔ یہاں آپ جو علم اور ہنر حاصل کریں گے وہ نہ صرف آپ کے کیریئر کی تشکیل کریں گے بلکہ ملک کی ترقی اور خوشحالی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ ہمارے اساتذہ کی رہنمائی اور تجربے کے ساتھ، ہمارے نوجوانوں کے جذبے اور لگن کے ساتھ مل کر، ہندوستان، نریندر مودی کی قیادت میں عالمی سطح پر نریندر مودی کی قیادت میں ایک کورس کی قیادت کر رہا ہے۔ 2030 تک میری ٹائم پاور کے متعلق بھی انہوں نے بات کی ۔

اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ نیا افتتاح شدہ بنیادی ڈھانچہ تربیت، تحقیق اور صنعتی تعاون میں مزید عمدگی کو فروغ دے گا، مرکزی وزیر نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات کا اختتام کیا کہ ،’یہ تو صرف شروعات ہے، یہ سنگ میل ہندوستان کے سمندری شعبے کے لیے مزید بہت سی کامیابیوں کا باعث بنے گا‘۔

اس تقریب میں کئی معززین کی موجود تھے ، جن میں ایرناکولم سے ممبر پارلیمنٹ (لوک سبھا) ہیبی ایڈن اور انڈین میری ٹائم یونیورسٹی (آئی ایم یو) کے وائس چانسلر ڈاکٹر مالنی وی شنکر شامل تھے۔ تقریب  کا اختتام ایک پرکشش انٹرایکٹو سیشن کے ساتھ ہوا جس نے ماہرین، فیکلٹی، اور پالیسی سازوں کو بحری تعلیم کے مستقبل، سیفیئر ٹریننگ میں اختراعات، اور ٓئی ایم یو  کیمپسز میں پائیدار انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے اہم  رہا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AHVT.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JCLO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VFBD.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00491OZ.jpg

ش ح ۔ ال

U-9707

 


(Release ID: 2120220) Visitor Counter : 25