کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اسٹارٹ اپ مہاکمبھ 2025 میں ’اسٹارٹ اپ مہارتھی‘ ایوارڈز دیے


مہارتھی ہندوستان کے اختراعی سفر کے جنگجو ہیں: جناب  پیوش گوئل

دس ہزارکروڑ مالیت کے اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈز کا دوسرا فنڈ،ڈیپ- ٹیک اور ابتدائی مرحلے کی اختراع کو فروغ دینے کے لیے منظور

اسٹارٹ اپس کے لیے ہیلپ لائن کے طور پر کام کرنے  کی خاطر اسٹارٹ اپ انڈیا ڈیسک قائم کیا جائے گا

Posted On: 05 APR 2025 9:08PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں اسٹارٹ اپ مہاکمبھ 2025 کی اختتامی تقریب میں ’اسٹارٹ اپ مہارتھی‘ ایوارڈز پیش کیے۔ صنعت کاروں، اختراع کاروں اور ماحولیاتی نظام کو فعال کرنے والوں پر مشتمل سامعین سے خطاب کرتے ہوئے،جناب پیوش گوئل نے تمام شرکاء کی ستائش کی اور کہا کہ ان میں سے ہر ایک ’’مہارتھی‘‘  یعنی  ایک ہنر مند جنگجو اور ہندوستان کے اسٹارٹ اپ انقلاب میں کلیدی تعاون کرنے والا ہے۔

ہندوستان کے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی بے پناہ صلاحیتوں اور امکانات کا اعتراف کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ  ’’اس عظیم چیلنج کے 2,400 شرکاء میں سے ہر ایک شاندار ہے۔ اسٹارٹ اپ مہاکمبھ کے 3,000 نمائش کنندگان میں سے ہر ایک کامیابی کی طرف گامزن ہے۔‘‘

انہوں نے نوجوان بانیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ  اہم اہداف طے کریں اور موجودہ حدود سے آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا، ’’آپ  کی صلاحیت آپ کو اس امرت کال میں ہندوستان کے سفر میں ایک عظیم شراکت دار بنائے گی۔ اسٹارٹ اپ مہاکمبھ کو ایسی امنگوں کو پروان چڑھانے  دیں جو حقیقت کے موجودہ دائرے سے پرے ہو ۔‘‘

پچھلے سالوں سے تقریب کے پیمانے کا موازنہ کرتے ہوئے، جناب پیوش گوئل نے بتایا کہ پچھلے سال تقریباً 3,000 وزیٹرس  تشریف لائے تھے، اس سال مہا کمبھ میں 2.3 لاکھ وزیٹرس  کی ریکارڈ آمد ہوئی، جو اختراع کے میدان میں ہندوستان کی تیز رفتار ترقی کی غماز ہے۔

جناب گوئل نے یہ بھی بتایا کہ مہارتھی گرینڈ چیلنج کے لیے 40 فیصد درخواست دہندگان کا تعلق ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں سے تھا اور ان میں سے بہت سے اسٹارٹ اپ کی قیادت خواتین کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ خواتین ہندوستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور بڑے جوش و خروش کے ساتھ اپنا تعاون دے رہی ہیں۔ ‘‘

جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ حکومت کاروبار کرنے میں آسانی کے عمل میں تاریخی اصلاحات کے ذریعے اسٹارٹ اپس کے لیے سازگار ماحول پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ 40,000 سے زیادہ تعمیلات کو آسان بنایا گیا ہے یا ہٹا دیا گیا ہے اور متعدد قوانین کو غیر فوج داری بنا دیا گیا ہے، جس سے اسٹارٹ اپس کو آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔‘‘

ایک بڑی پہل کا اعلان کرتے ہوئے، جناب گوئل نے بتایا کہ تجارت اور صنعت کی وزارت میں ایک خاص اسٹارٹ اپ انڈیا ڈیسک قائم کیا جائے گا، جو علاقائی زبانوں میں ایک سادہ 4 ہندسوں کے ٹول فری نمبر کے ذریعے پورے ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کے لیے ایک ہیلپ لائن کے طور پر کام کرے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 10,000 کروڑ کی رقم کے ساتھ اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈز کا دوسرا فنڈ (ایف ایف ایس) عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے منظور کیا ہے۔ اس سال پہلی قسط کے طور پرایس آئی ڈی بی آئی کو 2,000 کروڑ روپے تقسیم کیے جائیں گے۔ فنڈ کا ایک اہم حصہ چھوٹے اسٹارٹ اپس کی سیڈ فنڈنگ ​​اور ڈیپ ٹیک انوویشن کو سپورٹ کرنے کے لیے مختص کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ’’اس فنڈ کے ذریعے، ہمارا مقصد جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے کہ اے آئی(مصنوعی ذہانت) ، روبوٹکس، کوانٹم کمپیوٹنگ، مشین لرننگ، پریزیشن مینوفیکچرنگ اور بائیوٹیک کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔‘‘

اس کا مقصد ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو ابتدائی مرحلے میں مالی مدد فراہم کرنا ہے جنہیں اکثر سرمائے کی روایتی شکلوں تک رسائی کے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ایلوکیشن ڈس رپٹیو ٹیکنالوجیز پر کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کو بااختیار بنائے گا، ان کو پروٹو ٹائپس کو بڑھانے، تحقیق اور ترقی کرنے اور مارکیٹ میں جانے کی حکمت عملیوں کو تیز کرنے میں مدد کرے گا۔

یہ فنڈ خاص طور پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس، مشین لرننگ، کوانٹم کمپیوٹنگ، روبوٹکس، پریزیشن مینوفیکچرنگ، بائیوٹیک اور سیمی کنڈکٹر ڈیزائن جیسے جدید شعبوں میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس پر توجہ مرکوز کرے گا، جہاں تعمیراتی وقت اور زیادہ سرمائے کی ضروریات اکثر رکاوٹیں کھڑی کرتی ہیں۔ طویل مدتی سرمایہ اکٹھا کرکے، حکومت کا مقصد مقامی ٹیکنالوجی حل کی ایک مضبوط پائپ لائن بنانا ہے جو قومی ترجیحات کے لیے حل پیش کرسکے اور ہندوستان کو ایک عالمی اختراعی رہنما کے طور پر قائم کر سکے۔

یہ اقدام خود انحصاری اور وژن سے بھرپور اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، جہاں ہندوستان کے ہر کونے سے نوجوان اختراع کاروں کو وسائل اور مواقع تک مساوی رسائی حاصل ہوگی۔

جناب گوئل نےایس آئی ڈی بی آئی پر زور دیا کہ وہ ہر ریاست میں کم از کم ایک سپورٹ سینٹر قائم کرے تاکہ ابتدائی مرحلے کے کاروباریوں کو بنیادی ڈھانچہ اور مشترکہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ ایک ایسے اسٹارٹ اپ کے ساتھ اپنی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے جس نے مشترکہ سہولیات کی کمی کی وجہ سے اپنے3ڈی پرنٹر میں سرمایہ کاری کی تھی، جناب پیوش گوئل نے قابل رسائی پروٹو ٹائپنگ وسائل کی اہمیت پر زور دیا۔

اپنی بات ختم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ ہمیں ہندوستان کی پوری صلاحیت کو ریگولیشن  کے ذریعے نہیں بلکہ سہولت کاری کے ذریعے استعمال کرنا ہے۔ حکومت آپ کے سفر کی حمایت کرنے کے لیے موجود ہے، اسے کنٹرول کرنے کے لیے نہیں۔‘‘

جناب گوئل نے ہندوستان کے نوجوانوں سے  اپیل کی کہ وہ اے آئی، سیمی کنڈکٹرز اور ڈیپ ٹیک جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں  قائدانہ کردار ادا کریں  اور آتم نربھر بھارت  کی سمت میں ملک کی راہ کو بڑھانے کا کام کریں۔

 

 

************

 

ش ح۔م م۔ ج ا

 (U: 9627)  


(Release ID: 2119765) Visitor Counter : 20