کانکنی کی وزارت
غیر قانونی کان کنی کو روکنے کے لیے جیو ٹیگنگ
Posted On:
02 APR 2025 2:20PM by PIB Delhi
حکومت نے غیر قانونی کان کنی کی سرگرمیوں کی نگرانی اور روک تھام کے لیے جی آئی ایس اور سیٹلائٹ امیجری جیسی جیو-اسپیشل ٹیکنالوجیز کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ کانوں کی وزارت نے اکتوبر 2016 میں مائننگ سرویلنس سسٹم (ایم ایس ایس) کا آغاز کیا تھا۔ اس کا مقصد خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال سے غیر قانونی کان کنی کے واقعات کا پتہ لگانے اور لیز کی حدود سے باہر 500 میٹر تک کے علاقے کی نگرانی کے لیے ایک نظام تیار کرنا ہے۔ایم ایم ایس کو انڈین بیورو آف مائنز (آئی بی ایم) کے ذریعے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (میتی) اور بھاسکراچاریہ انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس گاندھی نگر کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ 2016-17 میں ایم ایس ایس کے آغاز کے بعد سے، اس پروجیکٹ کو اڈیشہ سمیت بڑی معدنیات سے مالا مال ریاستوں میں لاگو کیا گیا تھا۔ایم ایس ایس کان کنی لیز کے 500 میٹر کے دائرے میں زمین کے پیٹرن کی تبدیلیوں کا تجزیہ کرتا ہے۔ اگر تضادات کا پتہ چل جاتا ہے تو، الرٹس تیار کیے جاتے ہیں اور زمینی تصدیق کے لیے متعلقہ ریاستی حکومت کو بھیجے جاتے ہیں۔
ریاست اڈیشہ میں اہم معدنیات کے ذخائر کی تفصیلات ضمیمہ 1میں دی گئی ہیں۔
اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے لیے گھریلو پیداوار کو بڑھانے کے لیے ممکنہ کان کنی کے مقامات کی نشاندہی کے لیے تلاش کے پروگرام کو بڑھانے کے لیے، جیولوجیکل سروے آف انڈیا نے موجودہ سال 2024-25 میں، ملک بھر میں اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے لیے 195 معدنیات کی تلاش کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ وزارت نے نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ کے ذریعے معدنیات کی تلاش کے مختلف منصوبوں کو فنڈ دینے پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ اب تک، نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ نے مالی سال 2024-25 کے دوران اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کی تلاش کے لیے 72 منصوبوں کو فنڈ فراہم کیا ہے۔ تلاش میں نجی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے، کانوں کی وزارت نے 32 نجی ریسرچ ایجنسیوں کو مطلع کیا ہے۔ یہ ایجنسیاں نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ سے فنڈنگ کے ذریعے تلاش کے منصوبے شروع کر رہی ہیں۔
مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ، 1957 میں 2015 میں ترمیم کی گئی تھی تاکہ بڑی معدنیات کے سلسلے میں معدنی رعایتیں دینے کے لیے ای نیلامی کا شفاف اور غیر امتیازی طریقہ متعارف کرایا جا سکے۔ اب تک، اڈیشہ حکومت نے 48 معدنیات کے بلاکس کی نیلامی کی ہے اور مرکزی حکومت نے اڈیشہ میں اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے 3 معدنی بلاکس کی نیلامی کی ہے۔
منرل کنزرویشن اینڈ ڈیولپمنٹ رولز، 2017 کو ایم ایم ڈ ی آرایکٹ، 1957 کی دفعہ 18 کے تحت معدنی تحفظ، معدنیات کی منظم ترقی اور کسی بھی آلودگی کو روکنے یا کنٹرول کرکے ماحولیات کے تحفظ کے لیے بنایا گیا تھا جو ممکنہ یا کان کنی کے کاموں کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ایمسی ڈی آر (ترمیمی) 2017 کے قاعدہ 12(ون) کے مطابق، امکانات اور کان کنی کی کارروائیاں اس طریقے سے انجام دی جائیں گی تاکہ معدنی ذخائر کی منظم ترقی، معدنیات کے تحفظ اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ایم سی ڈی آر، 2017 کے باب پنجم کے تحت قاعدہ 35 سے 44 پائیدار کان کنی کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔ قومی معدنی پالیسی 2019 میں کان کنی کے علاقوں میں پائیدار ترقی پر کافی زور دیا گیا ہے۔ مزید برآں، پائیدار ترقی کے فریم ورک کو لاگو کرنے کے لیے، وزارت نے کانوں کی اسٹار ریٹنگ کا ایک نظام تیار کیا ہے۔
ضمیمہ 1
ریاست اڈیشہ کے لیے اہم معدنیات کے ذخائر؍وسائل یکم اپریل2020 تک
|
S. No.
|
Mineral
|
Unit
|
Reserves
|
Remaining Resources
|
Total Resources
|
|
1.
|
Cobalt
|
Million
tonnes
|
0
|
31
|
31
|
|
2.
|
Graphite
|
Tonnes
|
2838414
|
17142707
|
19981121
|
|
3.
|
Nickel
|
Million
tonnes
|
0
|
175
|
175
|
|
4.
|
Platinum Group of Metals (PGMs)
|
Tonnes of metal
content
|
0
|
14
|
14
|
|
5.
|
Rare Earth
Elements (REE)
|
Tonnes
|
0
|
25493
|
25493
|
|
6.
|
Tin
|
|
Ore
|
Tonnes
|
0
|
15618
|
15618
|
|
Metal
|
0
|
653
|
653
|
|
7.
|
Titanium
|
Tonnes
|
12654141
|
53019062
|
65673203
|
|
8.
|
Vanadium
|
|
Ore
|
Tonnes
|
0
|
4864795
|
4864795
|
|
Contained V2O5
|
0
|
13558
|
13558
|
|
9.
|
Zircon
|
Tonnes
|
476672
|
390247
|
866919
|
|
10.
|
Copper
|
|
Ore
|
Thousand
Tonnes
|
0
|
11991
|
11991
|
|
Metal
|
0
|
97
|
97
|
نیشنل منرل انوینٹری، 2020
یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 9377
(Release ID: 2117972)
Visitor Counter : 24