بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر سربانند سونووال، سنگاپور میری ٹائم ویک (ایس ایم ڈبلیو) میں گلوبل میری ٹائم لیڈروں کے ساتھ شامل ہوئے


دوطرفہ بحری اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے سنگاپور کے اہم وزراء سے ملاقات کی

فرانس، نیدرلینڈ، ناروے اور پرتگال کےاپنے وزارتی ہم منصبوں کے ساتھ ایس ایم ڈبلیو میں عالمی سمندری رجحانات کے بارے میں تبادلہ خیال

Posted On: 24 MAR 2025 6:59PM by PIB Delhi

ندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے سنگاپور میری ٹائم ویک (ایس ایم ڈبلیو) میں ایک محفوظ، پائیدار اور خوشحال بحری مستقبل کے لیے مشترکہ وژن پر مبنی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنے اور غوروفکر کے لیے عالمی رہنماؤں کے ساتھ شمولیت اختیار کی۔ وزیر موصوف نے چیلنجوں اور اس کے ارد گرد سمندری شعبے کی ترقی کی رہنمائی کے لیے ہندوستان کے وژن پر روشنی ڈالی۔ جناب  سونووال نے بحری رابطوں اور سپلائی چین کو مضبوط بنانے کی بھی وکالت کی، جبکہ ایک سبز پائیدار بحری مستقبل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر موصوف نے ڈیجیٹلائزیشن اور مستقبل کے لیے تیار شپنگ کے معاملے پر  اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ ہندوستان کی سمندری پالیسی کی بنیادی حکمت عملی ہے۔ او این او پی،این ایل پی ، (سمندری اور ایم اے آئی ٹی آر آئی )  جیسی بھارت کی سمندری  پالیسیاں بندرگاہی خدمات کو ہموار کر رہی ہیں، لین دین کے اوقات کو کم کر رہی ہیں اور حقیقی وقت کے ڈیٹا کو فعال کر رہی ہیں۔ ہندوستان متحدہ عرب امارات اور سنگاپور کے ساتھ بھی شراکت داری کر رہا ہے تاکہ ہموار کارگو کی نقل و حرکت کے لیے ورچوئل ٹریڈ کوریڈور بنایا جا سکے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا، ‘‘ہندوستان کے سمندری وژن کی جڑیں ‘وسودھیو کٹمبکم’ میں ہیں، جو تعاون اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دیتا ہے۔ ہندوستان ایک قابل اعتماد اور ذمہ دار شراکت دار کے طور پر ایک سبز، محفوظ اور جامع بحری مستقبل کی تعمیر کے لئے پرعزم ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ جدت طرازی اور اجتماعی عمل کے لئے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر جدت طرازی کو آگے بڑھایا جائے۔’’

جناب  سونووال نے ایس ایم ڈبلیو میں سینئر وزیر اور سنگاپور کے سابق وزیر اعظم لی سین لونگ سے ملاقات کی۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی وزیر کو سنگاپور کے وزیر مملکت برائے قانون اور ٹرانسپورٹ مرلی پلئی کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کے لیے لے جایا گیا۔ مرکزی وزیر نے حکومت کے دیگر سینئر ارکان کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں،  جن میں سنگاپور کے وزیر برائے افرادی قوت اور دوسرے وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر ٹین سی لینگ اور سنگاپور کے وزیر خارجہ ووین بالاکرشنن شامل ہیں۔ سونووال نے ایس ایم ڈبلیو میں کہا کہ ہندوستان تجارتی راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے آئی ایم ای ای سی، ایسٹرن سی کوریڈور اور نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور جیسے بڑے کوریڈور تیار کرکے سپلائی چین کی کمزوریوں کو دور کررہا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس تناظر میں 20 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے لاجسٹک، پورٹ کنیکٹیویٹی اور تجارتی سہولت میں اضافہ ہوگا۔ ہندوستان کا مقصد پالیسی اصلاحات اور بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن کے ذریعے 2047 تک بحری جہاز سازی کے اعلیٰ پانچ عالمی اداروں میں شامل ہونا ہے۔ بندرگاہوں کا مقصد 2047 تک اپنے عالمی کارگو کا حصہ 6 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنا ہے، جس کی مدد بحری بیڑے اور شپ یارڈ کی توسیع کے لئے میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ سے کی جائے گی۔جناب  سربانند سونووال نے ایس ایم ڈبلیو میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ گفٹ سٹی سمندری مالیات اور جہاز کی لیزنگ کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر بھی ابھر رہا ہے، جو عالمی سرمائے کے لیے ایک مسابقتی گیٹ وے فراہم کر رہا ہے۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘‘بحری شعبے کو موسمیاتی تبدیلی اور جغرافیائی سیاست سے لے کر ڈیجیٹل رکاوٹوں اور بدلتے ہوئے تجارتی نمونوں تک چیلنجز اور مواقع کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ترقی یافتہ ہندوستان اور آتم نربھر بھارت کے وژن سے متاثر ہو کر، ہندوستان ایک جدید، خود انحصاری اور عالمی سطح پر مربوط شعبہ ہے۔ بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو پینڈنگ کرنا، لاجسٹکس کو مربوط کرنا اور تجارت میں آسانی پیدا کرنا – جس کے نتیجے میں بندرگاہ کی کارکردگی میں بہتری، کارگو کی مضبوط روانی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھتا ہے۔

اپنے اختتامی تبصرے میں، جناب سربانند سونووال نے کہا، ‘‘بھارت کی بحری حکمت عملی میں پائیداری مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ ہم گرین پورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو آگے بڑھا رہے ہیں، کم اخراج والے جہاز رانی کو فروغ دے رہے ہیں اور کم کاربن والے جہازوں میں جدت کی حمایت کر رہے ہیں۔ تین گرین ہائیڈروجن ہب بندرگاہیں- کانڈلا، توتیکورین اور پارادیپ متبادل ایندھن اپنانے گرین ہائیڈروجن پیداوار کو بڑھاوا دیں گے۔ ہندوستان آئی ایم او کے گرین وائج 2050 پہل کی بھی قیادت کر رہا ہے، جو ترقی پذیر ممالک کی توانائی کی منتقلی میں مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں، ہماری وابستگی صاف توانائی اور اسمارٹ لاجسٹکس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مجوزہ انڈیا-سنگاپور گرین اور ڈیجیٹل کوریڈور سمیت گرین شپنگ کوریڈور کو تیار کرنے کے لئے پھیلی ہوئی ہے۔ سمندر ہمیں متحد کرتے ہیں اور شراکت داری کے ذریعے ہم آج کے سمندری چیلنجوں کو مشترکہ، پائیدار مواقع میں تبدیل کر سکتے ہیں۔  مرکزی وزیر سربانند سونووال نے صنعت کے قائدین سے بھی ملاقات کی جن میں جیریمی نیکسن، گلوبل سی ای او، ون اور مساشی ہمادا کے ساتھ ساتھ اے پی ایم ٹرمینلز، گیٹ وے ٹرمینلز سمیت میری ٹائم سیکٹر کے دیگر کارپوریٹ لیڈروں سے بھی ملاقات کی۔

***

ش ح۔ ک ا۔ م ق ا

U.NO.- 8828


(Release ID: 2114714) Visitor Counter : 16


Read this release in: Odia , English , Hindi , Assamese