وزارت خزانہ
ہندوستان کا تجارتی اور اقتصادی منظر نامہ
Posted On:
20 MAR 2025 6:10PM by PIB Delhi
آر بی آئی بلیٹن (مارچ 2025): تجارتی خسارے، برآمدات، اور اقتصادی تبدیلیوں کا جائزہ
عالمی تجارتی کشیدگی اور مسلسل جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے بڑھتے ہوئے دور میں، ہندوستانی معیشت نے قابل ذکر لچک اور مضبوط ترقی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مندرجہ بالا نتائج ریزرو بینک آف انڈیا کے مارچ 2025 کے بلیٹن سے ہیں جو ملک میں معیشت کی حالت پر روشنی ڈالتے ہیں۔ تازہ ترین ڈیٹا پر مبنی تجزیہ غیر مستحکم عالمی پس منظر کے درمیان گھریلو بنیادی اصولوں کی مضبوطی کو واضح کرتا ہے۔ جب کہ عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، ہندوستان کی معیشت مضبوط نمو دکھاتی ہے جس کی حمایت مضبوط کھپت اور حکومتی اخراجات سے ہوتی ہے۔ افراط زر میں اعتدال آیا ہے اور پالیسی اقدامات نے مارکیٹ کی لیکویڈیٹی کو مستحکم کرنے میں مدد کی ہے۔ تاہم، غیر ملکی پورٹ فولیو کا اخراج اور کرنسی کی قدر میں کمی اہم خطرات ہیں۔
گھریلو اقتصادی ترقیاں
عالمی چیلنجوں کے درمیان جی ڈی پی کی لچکدار نمو
- این ایس او کے دوسرے ایڈوانس تخمینے کے مطابق، مالی سال 2024-25 میں ہندوستان کی جی ڈی پی میں 6.5 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
- سہ ماہی 3 جی ڈی پی کی شرح نمو 6.2 فیصد تھی جو کہ زیادہ نجی کھپت اور حکومتی اخراجات کی وجہ سے دوسری سہ ماہی میں 5.6 فیصد رہ گئی تھی۔
- ترقی کو آگے بڑھانے والے شعبے: تعمیرات، تجارت اور مالیاتی خدمات۔
غیر ملکی پورٹ فولیو اخراج اور کرنسی کے خطرات
- غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کار (ایف پی آئی) کے مستقل اخراج نے اسٹاک مارکیٹوں اور روپے پر دباؤ ڈالا ہے۔
- تاہم، گھریلو سرمایہ کاروں نے مارکیٹ کی ملکیت کے ڈھانچے کو مستحکم کرتے ہوئے اپنی ہولڈنگ میں اضافہ کیا ہے۔
- بیرونی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی کا خطرہ برقرار ہے۔
افراط زر کے رجحانات: مہنگائی میں آسانی
- سی پی آئی افراط زر فروری 2025 میں 7 ماہ کی کم ترین سطح 3.6 فیصد پر آگیا، جس کی بنیادی وجہ سبزیوں کی قیمتوں میں کمی ہے۔
- تاہم، بنیادی افراط زر (خوراک اور ایندھن کو چھوڑ کر) بڑھ کر 4.1% ہو گیا، جو قیمتوں کے مسلسل دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔
ملازمت کے رجحانات
- پی ایم آئی سروے شروع ہونے کے بعد سے مینوفیکچرنگ روزگار میں دوسری تیز ترین شرح سے اضافہ ہوا۔
- خدمات کے شعبے کی ملازمتوں میں بھی نمایاں طور پر توسیع ہوئی، جو کہ مضبوط طلب کی عکاسی کرتی ہے۔
- شہری بے روزگاری 6.4 فیصد کی تاریخی کم ترین سطح پر برقرار ہے۔
تجارت اور بیرونی سیکٹر
امپورٹ اور اکسپورٹ کے رجحانات
- اپریل 2024 سے فروری 2025 کے دوران برآمدات میں 0.1 فیصد سے معمولی اضافہ ہوا جو 395.6 بلین ڈالر ہو گیا لیکن تجارتی سامان کی برآمدات میں فروری میں 10.9 فیصد سالانہ کمی واقع ہوئی، جس کی بڑی وجہ بنیادی اثرات اور کمزور عالمی طلب ہے۔
- اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے برآمدی شعبے: الیکٹرانکس، چاول، اور کچ دھاتیں۔
- کمزور برآمدی شعبے: پیٹرولیم مصنوعات، انجینئرنگ کا سامان، کیمیکل، اور جواہرات اور زیورات۔
- اپریل 2024 سے فروری 2025 کے دوران سونے، الیکٹرانکس اور پیٹرولیم کی وجہ سے درآمدات 5.7 فیصد بڑھ کر 656.7 بلین ڈالر ہوگئیں، تاہم فروری 2025 میں اس میں 16.3 فیصد کمی واقع ہوئی، جس سے تجارتی خسارہ کم ہوا۔
- تیل اور سونے کی درآمدات میں نمایاں کمی واقع ہوئی جس سے مجموعی درآمدات میں کمی آئی۔
- الیکٹرانک سامان اور مشینری کی درآمد مضبوط رہی جو ملکی سرمایہ کاری کی طلب کو ظاہر کرتی ہے۔
مالیاتی پالیسیاں
آر بی آئی کا لیکویڈیٹی مینجمنٹ
- آر بی آئی نے لیکویڈیٹی کو منظم کرنے کے لیے اوپن مارکیٹ آپریشن (او ایم او)، روزانہ ریپو نیلامی، اور ڈالر/روپے کے تبادلے کا استعمال کیا۔
- ان اقدامات نے سرمائے کے اخراج کے باوجود گھریلو لیکویڈیٹی کو مستحکم کرنے میں مدد کی ہے۔
سیکٹر مخصوص ترقیاں
زراعتی شعبہ
دوسرے پیشگی تخمینوں کے مطابق، 2024-25 کے لیے ہندوستان کی غذائی اجناس کی پیداوار کا تخمینہ 330.9 ملین ٹن ہے، جو کہ 2023-24 کے مقابلے میں 4.8 فیصد اضافہ ہے اور جو خریف کی پیداوار میں 6.8 فیصد اور ربیع کی پیداوار میں 2.8 فیصد اضافہ ہے۔
آٹو موبائل سیکٹر
- کمزور طلب کی وجہ سے فروری میں کار اور موٹر سائیکل کی فروخت میں کمی واقع ہوئی۔
- ٹریکٹر کی فروخت میں دوہرے ہندسے کی نمو دیکھی گئی، جو کہ دیہی معیشت کی مضبوط طلب کی نشاندہی کرتی ہے۔
انفراسٹرکچر اور تعمیرات
- ٹول وصولی اور ای وے بلوں میں دوہرے ہندسوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو مضبوط بنیادی ڈھانچے کی سرگرمی کا اشارہ ہے۔
- بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر حکومتی اخراجات نے اقتصادی رفتار کو سہارا دیا۔
عالمی تناظر
تجارتی لڑائیاں اور محصولات جو نمو کو متاثر کرتے ہیں۔
- عالمی معیشت مضبوط رفتار کے ساتھ 2025 میں داخل ہوئی لیکن اب تحفظ پسندی اور تجارتی پابندیوں میں اضافے کی وجہ سے سست پڑ رہی ہے۔
- یو ایس چین ٹیرف میں اضافہ 2025 میں امریکی جی ڈی پی کی نمو کو 0.6 فیصد پوائنٹس تک کم کر سکتا ہے اور طویل مدت میں معیشت کو 0.3 تا 0.4 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔
- او ای سی ڈی نے مانگ میں کمی کی وجہ سے عالمی جی ڈی پی کی پیشن گوئی کو 2025 میں 3.1 فیصد اور 2026 میں 3.0 فیصد کر دیا۔
مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور کرنسی کے اتار چڑھاؤ
- تجارتی پالیسی کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے نومبر 2024 کے بعد امریکی ڈالر نے حاصل ہونے والے فوائد کو کھو دیا۔
- یورپی بانڈ کی پیداوار میں اضافہ ہوا کیونکہ جرمنی اور دیگر نے فوجی اخراجات میں اضافہ کیا۔
- دنیا بھر میں ایکویٹی مارکیٹیں اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہیں، جو ترقی کے سست ہونے کے خدشات کو ظاہر کرتی ہیں۔
نتیجہ
عالمی اقتصادی خرابیوں کے باوجود، ہندوستان کی نمو 6.5 فیصد پر مستحکم ہے، جسے مضبوط گھریلو مانگ کی حمایت حاصل ہے۔ افراط زر کنٹرول میں ہے، اگرچہ بنیادی افراط زر کمزور رہا ہے جس کے لیے محتاط مانیٹری مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔ کمزور عالمی طلب کی وجہ سے تجارتی چیلنج برقرار ہیں، لیکن تجارتی خسارہ کم ہونے سے کچھ راحت ملی ہے۔ اگرچہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اخراج سے خطرات لاحق ہوئے ہیں، لیکن مضبوط ملکی سرمایہ کاری لچک فراہم کرتی ہے۔ آر بی آئی کی فعال پالیسیوں نے لیکویڈیٹی اور افراط زر کی توقعات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مجموعی طور پر، ہندوستان کی معیشت ترقی کے لیے اچھی پوزیشن پر ہے، لیکن عالمی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال، مالیاتی اتار چڑھاؤ، اور تجارتی رکاوٹیں اہم خطرات ہیں۔ معاشی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے مستقل پالیسی کی حمایت اور گھریلو لچک ضروری ہو گی۔
حوالے
https://rbidocs.rbi.org.in/rdocs/Bulletin/PDFs/0BULT19032025F9CCA0AB1F7294130A950E2FD5448B5FC.PDF
پی ڈی ایف میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں
**********
ش ح۔ ف ش ع
U: 8619
(Release ID: 2113457)
Visitor Counter : 31