کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان اور نیوزی لینڈ ایک جامع، باہمی طور پر سود مند آزاد تجارتی معاہدے پر کام کر رہے ہیں: جناب پیوش گوئل


نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم اور وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے سی ای او سے خطاب کیا

میں دونوں ممالک کے مستقبل کے بارے میں بہت پر امید ہوں اور ہندوستان ہمارے لئے ایک گیم چینجر ہے: کرسٹوفر لکسن، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

Posted On: 18 MAR 2025 5:41PM by PIB Delhi

ہندوستان اور نیوزی لینڈ ایک جامع اور باہمی طور پر سود مند آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے سی ای او سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ دونوں ممالک نے اس ہفتے کے شروع میں ایف ٹی اے کے لیے بات چیت شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ آج کی تقریب میں نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن، تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت اور جنگلات کے وزیر جناب  ٹوڈ میکلے اور  دونوں ممالک کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

کاروباری رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بے پناہ صلاحیتوں پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان-نیوزی لینڈ پارٹنرشپ کے لئے ایک پرجوش وژن کا اظہار کیا، جس کا مقصد اگلی دہائی میں دو طرفہ تجارت کو 10 گنا بڑھانا ہے۔

فورم سے خطاب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے کہا کہ کاروبار دونوں ممالک کی معیشتوں اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید نئے شعبوں اور مواقع  کو تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا جہاں نیوزی لینڈ کو مسابقتی برتری حاصل ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ دونوں کے مستقبل کے بارے میں بہت پر امید ہوں۔ ہمارے لئے ہندوستان ایک گیم چینجر ہے۔ دنیا کے ایک چھوٹے ملک کے طور پر، ہندوستان ہمارے لئے واقعی اہم رشتہ ہے۔ ہم سب کا ماننا ہے کہ ان دونوں ممالک کو مل کر بہت کچھ کرنا چاہئے۔

 

وزیر تجارت نے دونوں ممالک کے کاروباری رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس مقصد کے حصول میں اپنا کردار ادا کریں۔ ایسا کوئی شعبہ  نہیں ہے جہاں ہم ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہوں اور کچھ حساس شعبوں  کو باہمی احترام کے ساتھ حل کیا جاسکتا ہے۔ ہماری ترقی کی مختلف سطحوں کو دیکھتے ہوئے، زرعی ٹیکنالوجی، ڈیری، فوڈ پروسیسنگ، فارماسیوٹیکل، قابل تجدید توانائی، اہم معدنیات، جنگلات، باغبانی اور کھیلوں میں تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں۔’’

عالمی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جناب گوئل نے بھروسہ مند شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘دنیا بہت سے مسائل سے گزر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ  دونوں ممالک کے درمیان فیصلہ کن شراکت داری اس بات کا نمونہ بن سکتی ہے کہ کس طرح قابل اعتماد شراکت دار مل کر کام کرتے ہیں۔ یہ معیشت کے حجم کے بارے میں نہیں ہے؛ یہ تعاون اور مشترکہ اقدار کے بارے میں ہے،’’ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت، جو اس وقت 4 ٹریلین ڈالر ہے،آئندہ 22 سے 25 برسوں میں 30 سے 35ٹریلین تک بڑھنے کے لیے تیار ہے، جس میں تعاون کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

جناب  گوئل نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے میں سیاحت کے رول پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے عزم کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی شراکت داری سے اہم اقتصادی مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مل کر اپنی معیشتوں میں اہم تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔ دونوں ممالک اس شراکت داری کے ذریعے فاتح بن کر ابھریں گے۔

کرکٹ کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے، جناب  گوئل نے شراکت کو ‘‘جارحانہ لیکن خوبصورت، پرجوش لیکن اچھی طرح سے کمپوزڈ اور ایک مضبوط اننگز بنانے والی’’ کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ ایک روشن مستقبل کی طرف آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔

وزیر موصوف نے جمہوریت میں کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو اور کاروبار کو مناسب موقع ملے۔ انہوں نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان عوام سے عوام کے مضبوط تعلقات کا ذکر کیا، آکلینڈ میں پاپاٹوٹو کو ‘‘چھوٹا ہندوستان’’ کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے مذاکرات کے بارے میں امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ متحرک ہوں گے اور تعلقات میں مزید گہرائی کا اضافہ کریں گے۔

انہوں نے لوگوں کو قریب لانے میں تعلیم اور تحقیق کی اہمیت پر بھی زور دیا، اور نیوزی لینڈ کی اختراعات کے ہندوستان کے ذریعے دنیا تک پہنچنے کے امکانات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ہندوستان میں عالمی منڈیوں کے لیے مسابقتی قیمتوں پر مینوفیکچرنگ شراکت کو مزید بلندیوں تک لے جا سکتی ہے۔

کنیکٹوٹی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے، جناب  گوئل نے مالیاتی اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ افرادی قوت اور تکنیکی ہنر کی تیز رفتار نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہر سال ایس ٹی ای ایم گریجویٹس کی سب سے زیادہ تعداد پیدا کرتا ہے، جن میں سے 43فیصد خواتین ہیں، جو ہندوستان کی افرادی قوت کے تنوع اور طاقت کو ظاہر کرتی ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘دونوں ممالک کے پاس فیصلہ کن رہنما ہیں، اور ہندوستان کی 1.4 بلین کی نوجوان، اہمیت کی حامل آبادی،  نیوزی لینڈ کے اختراعی جذبے کے ساتھ مل کر، ایک طاقتور شراکت قائم کرے گی جسے دنیا دیکھے گی۔ مستقبل کی طرف بڑھتے ہوئے ماضی کا احترام کرتے ہوئے یہ ہمارے تعاون کے جوہر کو بالکل ظاہر کرتا ہے،’’۔

***

ش ح۔ ک ا۔

U NO 8488


(Release ID: 2112677) Visitor Counter : 30


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil