عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات( ڈی اے آر پی جی) نے فروری 2025 کے لیے مرکزی وزارتوں/محکموں کی کارکردگی پر مشتمل مرکزی عوامی شکایات کے ازالہ اور نگرانی کے نظام( سی پی جی آر اے ایم ایس) کی 34ویں ماہانہ رپورٹ جاری کی۔
فروری 2025 میں مرکزی وزارتوں/محکموں کے ذریعے کل 1,11,392 شکایات کا ازالہ کیا گیا
لگاتار 32 ویں مہینے مرکزی سکریٹریٹ میں ماہانہ شکایتوں کی ازالے کی تعداد ایک لاکھ سے متجاوز
محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم ، محکمہ ٹیلی مواصلات اور محکمہ ڈاک فروری 2025 کے مہینے کے لیے جاری کردہ درجہ بندی میں گروپ اے کے زمرے میں سرفہرست رہے
پارلیمانی امور کی وزارت ، محکمہ زمینی وسائل اور آیوش کی وزارت فروری 2025 کے مہینے کے لیے جاری کی گئی درجہ بندی میں گروپ بی کے زمرے میں سرفہرست ہیں
Posted On:
17 MAR 2025 11:34AM by PIB Delhi
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی) نے فروری 2025 کے لیے سنٹرلائزڈ پبلک شکایات کے ازالے اور نگرانی نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) ماہانہ رپورٹ جاری کی ، جو عوامی شکایات کے اقسام اور زمروں اور نمٹانے کی نوعیت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کرتی ہے ۔ یہ ڈی اے آر پی جی کے ذریعے شائع کی گئی مرکزی وزارتوں/محکموں سے متعلق 34 ویں رپورٹ ہے ۔
فروری 2025 کے لیے پیش رفت کے مطابق مرکزی وزارتوں/محکموں کی جانب سے 1,11,392 شکایتوں کا ازالہ کیا گیا۔ یکم جنوری سے 28 فروری 2025 تک مرکزی وزارتوں/محکموں میں شکایات کے نمٹانے کا اوسط وقت 15 دن رہا۔ یہ رپورٹس 10 مرحلوں پر مشتمل سی پی جی آر اے ایم ایس اصلاحاتی عمل کا حصہ ہیں، جسے ڈی اے آر پی جی نے شکایات کے ازالے کے معیار کو بہتر بنانے اور ٹائم لائنز کو کم کرنے کے لیے اپنایا ہے۔
یہ رپورٹ فروری 2025 کے مہینے میں سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل کے ذریعے رجسٹرڈ نئے صارفین کے لیے ڈیٹا فراہم کرتی ہے ۔ فروری 2025 کے مہینے میں کل 47,599 نئے صارفین رجسٹرڈ ہوئے ، جن میں سب سے زیادہ رجسٹریشن اتر پردیش (7,312) سے ہوئی ۔
مذکورہ رپورٹ فروری 2025 میں کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی)کے ذریعے درج کی گئی شکایات پر وزارت/محکمہ وار تجزیہ بھی فراہم کرتی ہے ۔ سی پی جی آر اے ایم ایس کو کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) پورٹل کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے اور یہ 5 لاکھ سے زیادہ سی ایس سی پر دستیاب ہے ، جو 2.5 لاکھ دیہی سطح کے کاروباریوں (وی ایل ای) کے ساتھ منسلک ہے ۔ فروری 2025 کے مہینے میں سی ایس سی کے ذریعے 5,580 شکایات درج کی گئیں ۔ یہ ان بڑے مسائل/زمروں کو بھی اجاگر کرتا ہے، جن کے لیے سی ایس سی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ شکایات درج کی گئیں ۔
مرکزی وزارتوں/محکموں کے لیے فروری 2025 کے لیے ڈی اے آر پی جی کی ماہانہ سی پی جی آر اے ایم ایس رپورٹ کی اہم جھلکیاں درج ذیل ہیں:
1.پی جی کیسز(عوامی شکایتیں):
- فروری 2025 میں سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر 1,12,389 پی جی کیسز (عوامی شکایتیں )موصول ہوئے، جن میں سے 1,11,392 عوامی شکایتوں کا ازالہ کیا گیا اور 28 فروری 2025 تک 59,946 عوامی شکایتیں زیر التواء ہیں۔
2.عوامی اپیلیں:
- فروری 2025 میں 12,649 اپیلیں موصول ہوئیں اور 15,399 اپیلیں نمٹائی گئیں ۔
- مرکزی سکریٹریٹ میں فروری 2025 کے آخر تک 22,410 عوامی اپیلیں زیر التواء ہیں ۔
3.شکایات کے ازالے کی تشخیص اور اشاریہ (جی آر اے آئی)-فروری 2025
- محکمہ خوراک و عوامی تقسیم، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشنز اور محکمہ ڈاک فروری 2025 کے لیے شکایت ازالہ تشخیص اور انڈیکس میں گروپ اے (500 یا اس سے زیادہ شکایات) کے تحت سب سے بہترین کارکردگی دکھانے والے محکموں میں شامل ہیں۔
- وزارت پارلیمانی امور، محکمہ اراضی وسائل اور وزارت آیوش فروری 2025 کے لیے عوامی شکایتوں کے ازالہ تشخیص اور انڈیکس میں گروپ بی (500 سے کم شکایات) کے تحت سب سے بہترین کارکردگی دکھانے والے محکموں میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں مرکزی وزارتوں/محکموں کی شکایات کے موثر حل کی 4 کامیابی کی کہانیاں بھی پیش کی گئی ہیں:
1.جناب ریپو سودان شریواستو کی شکایت: او آر او پی-III کے تحت پنشن نظر ثانی
جناب ریپو سودان شریواستو نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر اپنی بیسک پنشن 24,763 روپے سے بڑھا کر 25,750 روپے کرنے کے حوالے سے شکایت درج کرائی ۔ جائزہ لینے پر حکام نے فوری طور پر ایس پی اے آر ایس ایچ پورٹل پر اس کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کیا اور تصدیق کی کہ اس کی پنشن پر او آر او پی-IIIکے تحت نظر ثانی کی گئی ہے ۔ نظر ثانی کو باضابطہ طور پر کور پی پی او 4 کے ذریعے مطلع کیا گیا تھا ۔ شکایت کنندہ اب ایس پی اے آر ایس ایچ لاگ ان کے ذریعے پنشن کی تازہ ترین تفصیلات تک رسائی اور تصدیق کرسکے گا ، جس سے شفافیت اور رسائی میں آسانی کو یقینی بنایا جائے گا ۔
2.جناب سمیت کمار کی شکایت: بیمہ دعوے کی کارروائی میں تاخیر
جناب سمیت کمار کی والدہ ، محترمہ شیل واٹی نے اپنے خاندان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے سینٹرل بینک آف انڈیا (خان پور برانچ) کے ذریعے پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) میں خود کو اندراج کرایا ۔ 30 ستمبر 2020 کو ان کے انتقال کے بعد شکایت کنندہ نے بیمہ کے دعوے کے لیے درخواست دی ،لیکن بینک کے کئی بار کے د دوروں کے باوجود انہیں تاخیر اور نامکمل یقین دہانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ تاخیر سے مایوس ہو کر انہوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت کرکے فوری مداخلت کی درخواست کی ۔ جواب میں حکام نے تصدیق کی کہ دعوی طے ہو چکا ہے اور اس کے مطابق شکایت کنندہ کو مطلع کیا ۔
3.جناب آریو ہرش موری کی شکایت: آدھار اندراج کی کارروائی میں تاخیر
جناب آریو ہرش موری نے اپنے بیٹے کے آدھار اندراج کے طویل عمل پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جو 30 دن سے زائد عرصے سے‘زیر عمل’ تھا۔ انہوں نے راجکوٹ کے آدھار سینٹرز سے اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیے کئی بار کوششیں کیں اور ہیلپ لائن اور گجرات ڈائریکٹر کے دفتر سے رابطہ کیا، مگر انہیں کوئی جواب نہیں ملا یا انہیں بغیر کسی حل کے ہولڈ پر رکھا گیا۔ تاخیر اور کمیونیکیشن کی کمی سے مایوس ہوکر، انہوں نےسی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کی، جس میں آدھار کی ضرورت والے اہم کاموں کی تکمیل میں ہونے والی بڑی پریشانی کا ذکر کیا۔ ان کی شکایت کے بعد انہیں آخرکار اطلاع دی گئی کہ اندراج کامیابی کے ساتھ مکمل ہوچکا ہے، جس کے بعد وہ یو آئی ڈی اے آئی ویب سائٹ سے اپنا ای-آدھار ڈاؤن لوڈ کرسکتےہیں۔
4.جناب ناگرجن این کی شکایت: نیا اے ٹی ایم کارڈ جاری کرنا
بی ایس این ایل کے ایک ریٹائرڈ ملازم جناب ناگرجن این نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر نئے اے ٹی ایم کارڈ کی عدم دستیابی کے بارے میں شکایت درج کی۔ ان کا پنشن نکالنے کے لیے کڈالور ہیڈ پوسٹ آفس میں بچت کھاتہ ہے اور وہ ایک ایسا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کر رہے تھے جو نومبر 2024 تک ہی قابل استعمال (ویلڈ) تھا۔ جب انہوں نے متبادل کارڈ کے بارے میں استفسار کیا، تو پوسٹ آفس کے عملے نے انہیں بتایا کہ نئے اے ٹی ایم کارڈز اسٹاک میں نہیں ہیں۔ شکایت کے تحریری جواب میں تمل نادو پوسٹل سرکل نے سپلائی چین کے مسائل کو تسلیم کیا، لیکن کڈالور ہیڈ آفس کے کھاتہ داروں کی مدد کے لیے اے ٹی ایم کارڈز کی فراہمی کے انتظامات کیے۔ فون پر تصدیق کے بعد، شکایت کنندہ کو ایک نیا اے ٹی ایم کارڈ جاری کیا گیا، جس سے ان کی شکایت دو ہفتوں کے اندر مکمل طور پر حل ہو گئی اور وہ مکمل طور پر مطمئن ہو گئے۔
**********
ش ح۔ م ع ن-ت ع
Urdu No. 8344
(Release ID: 2111725)
Visitor Counter : 21