خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

69ویں سی ایس ڈبلیو میں        خواتین کی اختیار دہی کے موضوع پر بھارت اور اقوام متحدہ کی خواتین نے وزارتی سطح کا گول میز اجلاس بلایا


ہندوستان نے ایک کثیر جہتی نقطہ نظر اپنایا ہے، جس میں "مکمل حکومت" اور "مکمل معاشرے" کو شامل کیا گیا ہے تاکہ دائرہ حیات  کے تسلسل کی بنیاد پر خواتین کو درپیش مسائل کو حل کیا جا سکے: مرکزی وزیر اَن پورنا دیوی

حکومت ہند نے "ناری شکتی" کی لامحدود طاقت کو تسلیم کیا ہے - جس سے خواتین کی بامعنی شرکت کا آغاز ہو سکتا ہے، اور اس مقصد کے لیے، ہندوستان "خواتین کی زیر قیادت ترقی" کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے

ہندوستان میں، ہم نے مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ  کے ذریعے ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت کی طاقت دیکھی ہے، ڈیجیٹل ادائیگیوں نے خواتین کے روزگار اور خود مختاری میں اضافہ کیا ہے

Posted On: 13 MAR 2025 5:41PM by PIB Delhi

حکومت ہند اور اقوام متحدہ کی مشترکہ میزبانی میں، نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں  12 مارچ2025 کو خواتین کی صورتحال سے متعلق کمیشن (سی ایس ڈبلیو) کے 69ویں اجلاس کے شانہ بہ شانہ ایک وزارتی گول میز اجلاس  منعقد کیا گیا۔

گول میز اجلاس نے خواتین کو بااختیار بنانے اور قیادت کے لیے ڈیجیٹل اور مالیاتی شمولیت کی کلیدی  اہمیت پر روشنی ڈالی۔ خواتین کی تعلیم، صحت اور معاشی خودمختاری میں سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے، اس تقریب میں  اس بات پر زور دیا گیا کہ کس طرح صنفی تفریق  کو ختم کرکے  ترقی کو آگے بڑھایا  سکتا ہے، ناداری  پر قابو پا یا جا سکتا ہے اور تمام شعبوں میں قیادت کو پروان چڑھایا جا  سکتا ہے۔

اس تقریب نے باہم مربوط موضوعات پر دو وزارتی گول میزوں کے ذریعے، بیجنگ پلیٹ فارم فار ایکشن میں تشویش کے 12 اہم شعبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ابھرتے ہوئے مسائل اور حکمت عملیوں پر تجربات کے اشتراک کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم فراہم کیا۔        یہ موضوعات ہیں: "خواتین کی قیادت والی  ترقی کو مہمیز  کرنے کے لیے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ" اور "مالی شمولیت – بنیادی وسائل کی اہمیت۔" اس گول میز اجلاس نے دنیا بھر سے وزراء اور اعلیٰ سطحی نمائندوں کو اکٹھا کیا، جن میں تین براعظموں میں جی20 ممالک جیسے آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور انڈونیشیا کے ساتھ ساتھ چھوٹے جزیرے کی ترقی پذیر ریاستیں جیسے پاناما شامل ہیں۔ وزراء نے خواتین کی قیادت میں ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے تکنالوجی سے مستفید ہونے کے لیے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا اور حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر کے خطاب سے قبل، ضمنی تقریب میں دو مختصر فلمیں پیش کی گئیں جو حکومت ہند کے بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے اور تمام سماجی طبقوں کی خواتین پر مالی شمولیت کے اقدامات کے تبدیلی کے اثرات کو ظاہر کرتی ہیں

پہلے سیشن میں: خواتین کی زیرقیادت ترقی کو مہمیز کرنے کے لیے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے سے مستفید ہونے کے تجربات کا اشتراک کرتے ہوئے، خواتین و اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر، محترمہ ان پورنا دیوی نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان نے ڈی پی آئی  سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے سماجی تحفظ کے اقدامات کا آغاز کیا ہے، جن میں سماجی امداد، معذوری کی حمایت، عالمی صحت کی کوریج پر خصوصی توجہ کے ساتھ، خواتین کی صحت کی ضروریات کے قریب 8 ملین سے زیادہ حقیقی فوائد کا پتہ لگانا، پوشن ٹریکر کے ذریعے 100 ملین سے زیادہ خواتین، بچوں اور نوعمر لڑکیوں کی غذائیت، صحت اور ترقی کی ضروریات، وغیرہ شامل ہیں۔

خواتین واطفال کی ترقی کی وزیر نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نعرے کو دوہراتے ہوئے کہا، ’’ آج کی تکنیکی طور پر ترقی پذیر دنیا میں، خاص طور پر سماجی تحفظ کے نظام کے لیے ای گورننس کا فائدہ اٹھانے میں ٹیکنالوجی کے محفوظ اور ذمہ دارانہ استعمال کے لیے متوازن ضابطے کی ضرورت ہے۔ ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ ایک پل ہونا چاہیے، رکاوٹ نہیں!‘‘


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NI9D.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002USX0.jpg

 

دوسرا سیشن: مالی شمولیت، خواتین پر سرمایہ کاری، اور بنیادی وسائل - حکومتوں کے بہترین طرز عمل کی اہمیت کے بارے میں تجربات کا اشتراک کرتے ہوئے ، ڈبلیو سی ڈی کی مرکزی وزیر نے بتایا کہ کس طرح ہم نے لاکھوں خواتین کاروباریوں یعنی خوانچہ فروشوں سے لے کر زرعی صنعت کاروں، اسٹارٹ اپ اداروں تک  کو، خصوصی طور پر وضع  کی گئی  متعددمالیاتی پالیسیوں اور اسکیموں کے توسط سے باختیار بنایا ہے، تاکہ  آغاز سے لے کر بڑ؁ پیمانے تک ان کی نمو کو پروان چڑھایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نہ صرف کاروباری دنیا میں نئے داخل ہونے والوں کی مدد کرتا ہے بلکہ خواتین کاروباریوں کے کاروبار کی ترقی میں بھی مدد کرتا ہے۔

اس وزارتی گول میز اجلاس میں خواتین و اطفال کی وزیر کے ساتھ ساتھ محترم پاروتھانینی ہریش، اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے، محترمہ سیما بہاؤس، اقوام متحدہ میں خواتین کی اگزیکیوٹیو ڈائرکٹر بھی موجود تھیں۔

یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ سیما باہوس، ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مس کرسی ماڈی اور جی 20 ویمن ٹاسک فورس کی رکن محترمہ۔ اس موقع پر نینا سہسر بدھے نے بھی خطاب کیا۔

یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ سیما باہوس نے بیان کیا کہ ہندوستان میں ہم نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کے ذریعے ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت کی طاقت دیکھی ہے، ڈیجیٹل ادائیگیوں نے خواتین کے روزگار اور خود مختاری میں اضافہ کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003NO5V.jpg

گول میز کانفرنس میں انڈونیشیا، مراکش، آسٹریلیا، پاناما اور قطر کے وزراء کی فعال شرکت کا مشاہدہ کیا گیا، جنہوں نے خواتین کے حقوق کو آگے بڑھانے کے بارے میں اپنے اپنے ممالک کے تجربات اور نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔

گول میز نے اقوام کے درمیان بات چیت اور تعاون کو فروغ دینے، خواتین کے حقوق کو آگے بڑھانے اور خواتین کی زیر قیادت ترقی کو فروغ دینے کے عالمی عزم کو تقویت دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:8271


(Release ID: 2111345) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil