خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
خوراک کی یقینی فراہمی اور اختراع میں پیش رفت:آہار-2025 کے اہم نتائج
Posted On:
11 MAR 2025 11:46AM by PIB Delhi
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت (ایف پی آئی) کے مرکزی وزیر جناب چراغ پاسوان نے 4 مارچ 2025 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں آہار-2025 کا افتتاح کیا۔ آہار-2025 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ، عزت مآب وزیر نے کہا کہ ہمارا وژن واضح ہے کہ دنیا کی ہر ڈائننگ ٹیبل پر کم از کم ایک میڈ ان انڈیا فوڈ پروڈکٹ ہونا چاہیے۔ فوڈ پروسیسنگ کو وسعت دے کر ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہندوستانی ذائقے ، معیار اور اختراعات دنیا کے ہر کونے تک پہنچیں۔ عزت مآب وزیر موصوف نے مزید کہا کہ آہار سے ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 تک کا سفر آج سے شروع ہو رہا ہے، کیونکہ ایف پی آئی کی وزارت 25-28 ستمبر 2025 تک سب سے بڑے عالمی فوڈ سمٹ کی میزبانی کرے گی۔

آہار 2025 کی رفتار کو جاری رکھتے ہوئے ، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم او ایف پی آئی)اور این آئی ایف ٹی ای ایم-کنڈلی نے مؤثر تکنیکی اجلاسوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا، جس میں حکومت ، تعلیمی اداروں ، اِسٹارٹ اَپس اور صنعت کاروں کو ہندوستان کے فوڈ ایکو سسٹم کے مستقبل کا خاکہ بنانے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ بصیرت انگیز بات چیت کے دو دن کے دوران ، ماہرین نے فوڈ پروسیسنگ ، مشینری ، پیکیجنگ ، حفاظت اور انضباطی فریم ورک میں اختراعات کی تلاش کی۔

‘‘بہترین کارکردگی کو یقینی بنانا: فوڈ سیفٹی ، کوالٹی اور ٹریس ایبلٹی’’ کے موضوع پر ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایف پی آئی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر سبرت گپتا نے کیمیائی آلودگیوں کے خطرات اور ان کے دیرپا صحت کے اثرات کے بارے میں کسانوں میں بیداری پیدا کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر گپتا نے زور دے کر کہا کہ زراعت میں کیمیکلز کے پائیدار اور ذمہ دارانہ استعمال کے بارے میں اپنے کسانوں کو تعلیم دینا ضروری ہے، کیونکہ اس کا براہ راست اثر ہمارے کھانے کی حفاظت پر پڑتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جبکہ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری تیزی سے جدید ٹیکنالوجیز کو اپنا رہی ہے ، جیسے کہ ریپڈ ٹیسٹنگ کٹس اور ڈیجیٹل ٹریس ایبلٹی ، ان اختراعات کو ایک مضبوط فوڈ سیفٹی ایکو سسٹم بنانے کے لیے زمینی سطح کی اصلاحات کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔

تکنیکی ترقی کو آگے بڑھانے میں اس کی قیادت کے لیے این آئی ایف ٹی ای ایم-کے کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر گپتا نے کہا کہ ‘‘این آئی ایف ٹی ای ایم-کے جدید ترین اختراعات اور سخت کوالٹی کنٹرول کو مربوط کرکے فوڈ انڈسٹری میں معیارات قائم کر رہا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہندوستانی صارفین کو محفوظ ، اعلیٰ معیار کی کھانے کی مصنوعات ملیں ۔ ہمیں خوراک کی یقینی فراہمی اور ڈبہ بندی میں مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تمام شعبوں میں اشتراک کو فروغ دینا جاری رکھنا چاہیے ۔’’
دوسرے دن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےڈاکٹر ہریندر سنگھ اوبرائے ، ڈائریکٹر ، این آئی ایف ٹی ای ایم-کے نے ایک شفاف ، ٹیکنالوجی پر مبنی خوراک کے نظام کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا ۔ ڈاکٹر اوبرائے نے کہا کہ خوراک کی یقینی فراہمی کا مستقبل بلاک چین ، آئی او ٹی ، اور اے آئی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانے میں مضمر ہے، تاکہ تعمیل کی نگرانی ، پتہ لگانے اور معیار کی یقین دہانی میں انقلاب برپا کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ عوامی صحت کے تحفظ اور صارفین کا اعتماد بڑھانے کے لیے مسلسل معلومات کا تبادلہ ، صنعتی تعاون اور انضباطی پیش رفت بہت ضروری ہیں ۔
اجلاس میں کلیدی مقررین ، جن میں ایف ایس ایس اے آئی ، کوڈیکس اور معروف فوڈ کمپنیوں کے ماہرین شامل ہیں ، انہوں نے تیزی سے کھانے کی جانچ کٹس کو مربوط کرنے، ملاوٹ کا پتہ لگانے کے لیے تجزیاتی طریقوں کو آگے بڑھانے اور گھریلو ضوابط اور کوڈیکس کے بین الاقوامی معیارات کے درمیان فرق کو دور کرنے کے بارے میں نظریات ایک دوسرے سے مشترک کیے۔
ڈاکٹر جگدیپ مارہار ، ایم ڈی ، نیسلے آر اینڈ ڈی سینٹر کے زیر اہتمام ، ‘‘فیولنگ گروتھ: دی فیوچر آف فوڈ اسٹارٹ اپس اینڈ انوویشن’’ پر پینل مذاکرے نے صنعت کی تشکیل کرنے والے مواقع ، چیلنجز اور ابھرتے ہوئے رجحانات کے بارے میں قیمتی نظریات پیش کیے ۔ بات چیت میں فوڈ اِسٹارٹ اَپس کے لیے ایک فروغ پزیر ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں جذبے سے چلنے والی صنعت کاری ، اسٹریٹجک صنعت کے تعاون اور حکومتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا ۔
ان بات چیت کے ساتھ ساتھ ،آہار 2025 کے پہلے دن ‘‘فوڈ پروسیسنگ ، مشینری اور پیکیجنگ میں اختراعات’’ پر پینل مذاکرے کے ساتھ ابتدا ء کی گئی ، جس کی نظامت ڈاکٹر وی پلانیموتھو ، ڈائریکٹر ، این آئی ایف ٹی ای ایم-ٹی نے کی ، جس میں خودکار فوڈ پروسیسنگ ، اسمارٹ پیکیجنگ اور پائیدار مشینری میں تبدیلی لانے والی پیش قدمیوں پر روشنی ڈالی گئی ۔ پینل نے دریافت کیا کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجیز کارکردگی کو بڑھا سکتی ہیں ، فضلہ کو کم کر سکتی ہیں اور خوراک کی حفاظت کو بہتر بنا سکتی ہیں۔‘‘ریگولیٹری فریم ورک: فوڈ انڈسٹری کی تعمیل کو نیویگیٹ کرنا’’ کے موضوع پر ایک اور اجلاس ، جس کی صدارت سی ایس آئی آر-این آئی آئی ایس ٹی ، کیرالہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آننددھرم کرشنن نے کی۔اس اجلاس میں ہندوستان کے فوڈ ریگولیٹری منظر نامے کی پیچیدگیوں اور موثر تعمیل کے لیے مشترکہ حکمت عملیوں ، حالیہ پالیسی اپ ڈیٹس کے اثرات اور انضباطی عمل کو آسان بنانے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر توجہ دی گئی ۔ ان اجلاس میں آئی آئی ٹی گوہاٹی ، ٹیٹرا پیک ، آئی آئی ایچ آر بنگلورو ، ایف ایس ایس اے آئی ، کوکا کولا انڈیا ، ماریکو ،سکل انوویشنز اور دیگر کے نمائندوں نے فوڈ ویلیو چین میں کارکردگی اور حفاظت کو بڑھانے کے لیے آٹومیشن ، پائیدار پیکیجنگ اور ڈیجیٹل ٹولز کے تال میل کا جائزہ لیا ۔
کلیدی نتائج:
- بہترین عالمی طور طریقوں کے ساتھ انضباطی معیارات کی صف بندی کو مضبوط کرنا ۔
- کسانوں کی معلومات اور پائیدار طریقوں پر اسٹریٹجک توجہ ۔
- حقیقی وقت کی تعمیل اور ٹریس ایبلٹی کے لیے بلاک چین ، اے آئی اور آئی او ٹی کا تکنیکی انضمام ۔
- درآمد شدہ کٹس پر انحصار کو کم کرنے کے لیے دیسی ریپڈ فوڈ ٹیسٹنگ حل کا فروغ ترقی۔
- فوڈ سیفٹی کے معیارات کو بلند کرنے کے لیے صنعت اور انضباطی اشتراک کو مستحکم کرنا ۔
جیسے جیسے آہار2025 آگے بڑھ رہا ہے ، ایف پی آئی کی وزارت اور این آئی ایف ٹی ای ایم-کے اختراع کو فروغ دینے ، قابل بھروسہ خوراک کو یقینی بنانے اورمحفوظ اور پائیدار خوراک کے نظام میں عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ۔
********
ش ح۔ا ع خ۔ن ع
U-8083
(Release ID: 2110147)
Visitor Counter : 13