شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
حقیقی وقت میں ڈیٹا جمع کرنے کو مضبوط بنانے کے لیے بجٹ مختص
Posted On:
10 MAR 2025 2:13PM by PIB Delhi
اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت، منصوبہ بندی کی وزارت اور کارپوریٹ امور کی وزارت میں وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی ) کے تحت قومی شماریات کا دفتر (این ایس او) کل ہند بنیاد پر مختلف سماجی و اقتصادی موضوعات پرسیمپل سروے کرنے کے لئے ذمہ دار ہے۔ ان سروے کی رپورٹس کے ساتھ ان کے نتائج ایم او ایس پی آئی کی ویب سائٹ پر عوامی طور پر دستیاب ہیں اور قومی سطح اور ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں، دونوں سطح پر صحت، تعلیم، مزدور قوت، اور اقتصادی منصوبہ بندی وغیرہ جیسے اہم اشاریوں کا تخمینہ دیتے ہیں۔ ایم او ایس پی آئی کے سروے ایم او ایس پی آئی کی صلاحیت کی ترقی (سی ڈی ) اسکیم کے تحت کئے گئے ہیں اور مالی سال 25-2024 کے لئے کل بجٹ تخمینہ (بی ای ) ایم او ایس پی آئی کے نیشنل سیمپل سروے (این ایس ایس)میں سی ڈی اسکیم کے تحت مختلف آبجیکٹ ہیڈز میں39761.30 لاکھ روپے ہے۔
این ایس او ، ایم او ایس پی آئی ملک میں روزگار اور بے روزگاری کی صورتحال سے متعلق مختلف اشاریوں کا اندازہ لگانے کے لیے 2017 سے متواتر لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس ) کر رہا ہے۔پی ایل ایف ایس اہم روزگار اور بے روزگاری کے اشاریے جیسے مزدوری قوت کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر )، کارکن آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر)، بے روزگاری کی شرح (یو آر) وغیرہ کا تخمینہ دیتا ہے۔ اس کو حاصل کرنے کے لیے، مضبوط اور اچھی طرح سے متعین طریقہ کار استعمال کیے جاتے ہیں جو اپنی مؤثریت کو بڑھانے کے لیے ابھرتی ہوئی ضروریات، آراء اور طریقہ کار میں پیشرفت کی بنیاد پر وقتاً فوقتاً بہتری لاتے ہیں۔ بنیادی ڈیٹا جمع کرنے کا کام ڈیجیٹل پلیٹ فارم میں کمپیوٹر اسسٹڈ پرسنل انٹرویو (سی اے پی آئی ) یا ویب پر مبنی ایپلی کیشن کے ذریعے کیا جا رہا ہے تاکہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے مرحلے پر مستقل مزاجی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز کے ذریعے ریئل ٹائم ڈیٹا انٹری اور توثیق کو قابل بنا کر ڈیٹا اکٹھا کرنے کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے، جس سے دستی غلطیوں کو نمایاں طور پر کم کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ، یہ فیلڈ حکام کے ذریعہ سروے کے ڈیٹا کو حقیقی وقت میں جمع کرانے میں سہولت فراہم کرتا ہے، بروقت اور درست ڈیٹا کی ترسیل کو یقینی بناتا ہے۔ تصوراتی سوالات کو حل کرنے اور ڈیٹا کے معیار کی نگرانی کے لیے ایک مضبوط تربیتی طریقہ کار کی پیروی کی جاتی ہے۔ پی ایل ایف ایس کے سروے کے طریقہ کار کو قومی شماریاتی کمیشن (این ایس سی ) کی نگرانی میں تیار کیا گیا ہے۔ سروے کے نتائج بھی قومی شماریاتی کمیشن کی نگرانی میں سامنے لائے گئے ہیں۔ ایم او ایس پی آئی کے سروے میں تصورات اور تعریفیں مختلف معیارات کے مطابق وضع کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ محنت کے اعدادوشمار پر بین الاقوامی سطح پر قبول شدہ معیارات کے مختلف پہلوؤں کا ایم او ایس پی آئی میں مطالعہ کیا جاتا ہے تاکہ ملکی تناظر میں ان کے اطلاق اور مطابقت کا اندازہ لگایا جا سکے۔
ڈویلپمنٹ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن آفس (ڈی ایم ای او)، تقریباً 70 وزارتوں/محکموں کے ساتھ مل کر، سینٹرل سیکٹر (سی ایس ) اور مرکز کی مالی معاونت سے چلنے والی اسکیم (سی ایس ایس) کے لیے آؤٹ پٹ آؤٹ کم مانیٹرنگ فریم ورک ( او او ایم ایف) تیار کیا ہے۔ اس فریم ورک کا مقصد اسکیموں کے اہداف کے مطابق کارکردگی کی نتائج پر مبنی نگرانی کو مضبوط بنانا ہے۔ اس کے علاوہ ڈی ایم ای او نے ایک آن لائن ڈیش بورڈ تیار کیا ہے جس میں اہداف حاصل کیے جاتے ہیں، اور متواتر پیش رفت متعلقہ وزارت/محکمہ کے ذریعے اپ ڈیٹ کی جاتی ہے۔ یہ تمام شراکت داروں کو اسکیموں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے قابل بناتا ہے۔ ستمبر 2015 میں اپنے قیام کے بعد سے، ڈی ایم ای او، نیتی آیوگ نے 153 تشخیصی مطالعات مکمل کیے ہیں۔ حتمی تشخیصی رپورٹس کا سفارشات/تجاویز کے ساتھ، متعلقہ انتظامی/سطحی وزارتوں/محکموں، اور وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات کے ساتھ بھی اشتراک کیا گیا ہے۔ یہ سفارشات/مشورے اور اٹھائے گئے اقدامات وزارتوں/محکموں کی طرف سے تیار کردہ ای ایف سی /ایس ایف سی نوٹس میں ظاہر ہوتے ہیں جب یہ اسکیمیں تجدید کے لیے آتی ہیں۔
***
ش ح۔ م ش۔ف ر
U.N. 8038
(Release ID: 2109857)
Visitor Counter : 26