ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال: سمندری زندگی کومحفوظ بنانا
Posted On:
10 MAR 2025 1:24PM by PIB Delhi
حکومت ہند سمندری زندگی کو محفوظ بنانے کی حکمت عملیوں کے نفاذ اور نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے پالیسی فریم ورک کے ساتھ جدید ٹیکنالوجیز کو مربوط کر رہی ہے۔ سیٹلائٹ کے ذریعہ تصویر کشی، ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجیز اور پانی کے اندر خود مختار گاڑیاں، جیسے کہ سی بوٹ ، سمندر کی سطح کے درجہ حرارت، نمکیات، پانی کے معیار اور مرجان کی صحت سمیت سمندری حالات کی نگرانی کے لیے استعمال ہورہی ہیں۔ یہ ٹیکنالوجیز مرجان ماحولیاتی نظام کی حفاظت، موسمیاتی لچک کو بڑھانے، اور ماحولیاتی نظام کی صحت کی شناخت کرنے، غیر قانونی ماہی گیری کا پتہ لگانے، اور مرجان کی چٹانوں اور سمندری محفوظ علاقوں (ایم پی اے) کی نگرانی کے لیے پالیسی بنانے میں مدد کے لیے ابتدائی انتباہی نظام کی حمایت کرتی ہیں۔
ہندوستان میں مصنوعی چٹانوں کی تنصیب سمندری ماحولیاتی نظام کی بحالی، حیاتیاتی تنوع کو بڑھانے اور پائیدار ماہی گیری کے طریقوں کی حمایت کرنے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔ مصنوعی چٹانیں انجینئرنگ کی سرگرمیاں ہیں جو قدرتی رہائش گاہوں کی بحالی کرنے یا بڑھانے، پیداواری صلاحیت میں اضافہ، اور آبی وسائل کا انتظام کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں،جس میں رہائش کی بہتری شامل ہے۔ زولوجیکل سروے آف انڈیا(زیڈ ایس آئی) مرجان کی بحالی اور ٹرانسپلانٹیشن میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
زیڈ ایس آئی کی قیادت میں ہندوستان کا سب سے بڑا مرجان ٹرانسلوکیشن پروجیکٹ، 16,522 مرجانوں کو انٹر ٹائیڈل اور سب ٹائیڈل زونز سے نارارا، گجرات کے آس پاس موزوں مقامات پر منتقل کرنا شامل ہے۔ مزید برآں، سمندری حیاتیاتی تنوع کے طویل مدتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے 2,000 کورل سیمنٹ کے فریم (مصنوعی چٹانوں) کو حکمت عملی کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ ماہی پروری کے محکمے نے آبی حیات کی بحالی کو فروغ دینے کے لیے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت 176.81 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 11 ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 937 مصنوعی چٹان یونٹوں کو منظوری دی ہے۔
ہندوستان گلو لٹر پارٹنرشپ پروگرام کے اہم ممالک میں سے ایک ہے۔ یہ پروگرام انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کا ہے جس میں شرکت کرنے والے ممالک کو جہاز رانی اور ماہی گیری کے شعبوں سے قومی اور علاقائی سطح پر سمندری پلاسٹک کی گندگی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کی جائے گی، جس پر اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے اشتراک سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان نے نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے اور سمندری ذرائع سے مرین پلاسٹک لیٹر پر قومی ایکشن پلان شائع کیا ہے۔
انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز(آئی این سی او آئی ایس) سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے ممکنہ کورل بلیچنگ کے بارے میں ابتدائی انتباہات فراہم کرتا ہے، جو مرجان کے ماحولیاتی نظام کی حفاظت میں مدد کرتا ہے اور موسمیاتی لچک کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ کورل بلیچنگ الرٹ سسٹم (سی بی اے ایس) سمندر کی سطح کے درجہ حرارت کی بنیاد پر مرجان کے ماحول میں جمع ہونے والے تھرمل تناؤ کا اندازہ کرتا ہے۔ سی بی اے ایس سے حاصل کردہ معلومات کو ہر تین دن میں پھیلایا جاتا ہے، جس میں ہاٹ اسپاٹ پر ڈیٹا، مصروف ترین ہفتوں کی ڈگری اور ٹائم سیریز کی مصنوعات شامل ہیں۔
زولوجیکل سروے آف انڈیا(زیڈ ایس آئی) نے ہندوستانی پانیوں میں سخت مرجان اقسام پر بلیچنگ کے اہم اثرات کا مطالعہ کیا ہے۔ موسمیاتی ماڈلنگ کی جدید تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے، زیڈ ایس آئی تحفظ کی مؤثر حکمت عملیوں اور بروقت سرگرمیوں کی پیش رفت کے لیے قابل قدر بصیرت فراہم کرتا ہے۔
فشری سروے آف انڈیا(ایف ایس آئی) مچھلی کے ذخیرے کی تقسیم، مختلف انواع کی ساخت، اور سمندری درجہ حرارت میں اتار چڑھاو کے سمندری حیاتیاتی تنوع پر اثرات کے بارے میں اہم معلومات اکٹھا کرتا ہے۔ ایف ایس آئی ماہی گیروں کو سمندری ماحولیاتی نظام میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے میں مدد کرتا ہے اور ماہی گیری کے پائیدار طریقوں کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں ایف ایس آئی ساحلی کمیونٹیز کے لیے آگاہی اوربیداری مہمات اور تعلیمی اقدامات کا انعقاد کرتا ہے تاکہ آب و ہوا کے لیے لچکدار ماہی گیری کے طریقوں اور پائیدار معاش کے لیے آمدنی کے متبادل ذرائع کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔
آب و ہوا کے لیے لچکدار ٹیکنالوجیز اور مشقیں جو بحر علم، سمندری حیاتیات، ماہی پروری اور ساحلی انتظام کے شعبوں کے ذریعہ تیار کی گئی ہیں ان میں سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشنوگرافی(سی ایس آئی آر-این آئی او)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشن ٹیکنالوجی(این آئی او ٹی) ، انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز(آئی این سی او آئی ایس)، سنٹرل مرین فیشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(سی ایم ایس آر آئی) شامل ہیں جو سمندری زندگی کو محفوظ بنانے سے متعلق معلومات فراہم کرانے میں مصروف ہیں ۔
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
***
ش ح۔ م م ع۔ف ر
(U: 8037)
(Release ID: 2109855)
Visitor Counter : 15