عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات نے 6 مارچ 2025 کو بین الاقوامی یوم خواتین 2025 کی مناسبت سے ایک ورچوئل راؤنڈ ٹیبل ویبینار "سول سروسز میں خواتین " کا انعقاد کیا


اہم مقررین میں  محترمہ   سمیتا داورا، سکریٹری، وزارت محنت اور روزگار اور

محترمہ وندیتا کول، سکریٹری، محکمہ ڈاک شامل تھیں

نوجوان سول سرونٹ محترمہ ورنالی ڈیکا، محترمہ ہریچندنا داساری، محترمہ کیرتی جلی اور محترمہ ٹینا دابی کے اہم خیلات

Posted On: 06 MAR 2025 6:16PM by PIB Delhi

بین الاقوامی یوم خواتین ہر سال 8 مارچ کو دنیا بھر میں خواتین کی سماجی، اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی کامیابیوں کو عزت دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔ محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (ڈی اے آر پی جی) نے 6 مارچ 2025 کو "ناری شکتی سے ترقی یافتہ بھارت" کے موضوع پر ایک ورچوئل راؤنڈ ٹیبل ویبینار کا انعقاد کیا ، تاکہ بین الاقوامی یوم خواتین 2025 کو منایا جا سکے، خواتین کے انمول تعاون کو سراہا جا سکے اور بھارت میں صنفی مساوات اور خواتین کے بااختیار بنانے کی طرف جاری کوششوں کو اجاگر کیا جا سکے۔ 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001239X.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HU53.jpg

جناب وی سری نواس، سکریٹری، ڈی اے آر پی جی، نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور اگلی نسل— نوجوان خواتین اور نوعمر لڑکیاں — کو بااختیار بنانے پر زور دیا  جو تبدیلی کی تحریک کا محرک ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2047 تک ایک بااختیار ہندوستان کا تصور خواتین کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لائے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا اور اس سفر میں ہر فرد اور ہر عورت کی اہمیت ہے۔

محنت اور روزگار کی وزارت میں سکریٹری محترمہ سمیتا داؤرا نے روشنی ڈالی کہ کس طرح سول سروسز کے دروازے آزادی کے بعد خواتین کے لیے کھلے اور اس کے بعد سے، سول سروسز میں خواتین کا کردار ہندوستانی ترقی کی کہانی کو تشکیل دے رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح دورانِ حمل چھٹیاں، نو مولود کی دیکھ بھال کیلئے چھٹیاں وغیرہ جیسے قانون سازی نے خواتین کو اپنے خاندانی فرائض میں توازن کے ساتھ ملک کی تعمیر میں بہتر حصہ ڈالنے میں مدد کی اور یہ بھی کہ کس طرح ہندوستان نے گزشتہ چھ سال میں خواتین کی افرادی قوت میں شمولیت میں مثبت رجحان دیکھا ہے، جس میں اعلیٰ اقتصادی مصروفیت، گرتی ہوئی بے روزگاری، اور زیادہ تعلیم یافتہ خواتین کو ملازمت میں داخل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کام کی جگہ کی حفاظت، مساوی پالیسیوں کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور تعمیل کے طریقہ کار، صنفی آڈٹ اور پی او ایس ایچ ضوابط کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034G78.jpg

محکمہ ڈاک میں سکریٹری محترمہ وندیتا کول نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مردوں کے مقابلے خواتین بلا معاوضہ دیکھ بھال کے کام میں زیادہ حصہ لیتی ہیں۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے میں اس کے کردار پر زور دیتے ہوئے سوکنیا سمردھی یوجنا کے تبدیلی کے اثرات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے حکومتی انتظامیہ میں خواتین کی اہم شراکت پر بھی زور دیا اور سول سروسز میں مزید خواتین کی حوصلہ افزائی اور انہیں برقرار رکھنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے ذاتی تجربات بھی بتائے کہ سول سروسز کی تیاریوں کے دوران انہوں نے خود ایک خاتون کی حیثیت سے مختلف چیلنجوں کا سامنا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004FNVE.jpg

ویبینار کے دوران، محترمہ ورنالی ڈیکا، آئی اے ایس (ڈی سی نلباری، آسام)، ہریچندنا داساری، آئی اے ایس (اسپیشل سکریٹری، حکومت تلنگانہ)، محترمہ کیرتی جلی، آئی اے ایس (کمشنر، پنچایت اور دیہی ترقیات، حکومت آسام، محترمہ ٹینا ڈابی آئی اے ایس(ڈی سی بارمیرراجستھان)، کی طرف سے اہم خیالات پیش کئے گئے۔ ۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اپنی انتظامیہ کی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ محترمہ سنہلتا شریواستو، 1982 بیچ کی آئی اے ایس آفیسر اور محترمہ ریتا مینن، 1975 بیچ کی آئی اے ایس آفیسر نے بھی خواتین سرکاری ملازمین کے طور پر اپنے تجربات پیش کئے۔

 

ورچوئل ویبینار میں حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے 250 سے زیادہ افسران نے شرکت کی۔ اس تقریب نے ہندوستان میں خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق اہم مسائل پر پُر مغز تبادلہ خیال کرنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔

محترمہ سریتا چوہان، جوائنٹ سکریٹری، محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات نے شکریہ کا ووٹ پیش کیا۔

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U :    7918 )


(Release ID: 2108926) Visitor Counter : 14