سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پارلیمانی سوال: ایڈوانس ریسرچ لیبارٹریز کا قیام
Posted On:
11 DEC 2024 3:44PM by PIB Delhi
قومی سطح کے چار جدید ترین تجزیاتی اور تکنیکی مدد سے متعلق انسٹی ٹیوٹ ( ایس اے ٹی ایچ آئی) مراکز اور بڑے تجزیاتی آلات سے لیس پندرہ علاقائی جدید ترین تجزیاتی آلات کی سہولیات (ایس اے آئی ایف) مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ چار ایس اے ٹی ایچ آئی مراکز انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، دہلی (دہلی)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کھڑگپور (مغربی بنگال)، بنارس ہندو یونیورسٹی، وارانسی (اتر پردیش) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، حیدرآباد (تلنگانہ) میں ہیں، جب کہ گزشتہ سالوں میں15 ایس اے آئی ایف مراکز بھی مختلف ریاستوں میں قائم کیے گئے ہیں (ضمیمہ)۔
ترقی کے لحاظ سے دونوں مراکز ، ایس اے آئی ایف اور ایس اے ٹی ایچ آئی سالانہ تقریباً 1,00,000 نمونوں کا تجزیہ کرتے ہیں، جو تقریباً 32,000 صارفین کی مدد کرتے ہیں اور کم وبیش 2,200 تحقیقی اشاعتوں میں اپنا تعاون دیتے ہیں۔
|
اسکیمس
|
مالی اختصاص/استعمال رقم(کروڑ روپے میں)
|
|
2021-2022
|
2022-2023
|
2023-2024
|
|
ایس اے ٹی ایچ آئی & ایس اے آئی ایف
|
46.7
|
37.62
|
34.09
|
آندھرا پردیش کی ریاست میں اب تک ایسا کوئی مرکز قائم نہیں کیاگیا ہے۔
ایس اے ٹی ایچ آئی اسکیم کے تحت ، تعلیمی اور تحقیقی پروفائل ، انسٹی ٹیوٹ آف ایمیننس کی حیثیت ، تحقیقی اشاعتوں کے قومی ادارہ جاتی درجہ بندی فریم ورک (این آئی آر ایف) کے معیار کے مطابق درجہ بندی ، سائنس ، ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ ، ریاضی (ایس ٹی ای ایم) کے شعبوں کی وسعت ، قریبی تنظیموں سے تعاون کرنے کے لیے لیڈ آرگنائزیشن اور اس کے شریک منتخب شراکت داروں (کم از کم 5 شراکت دار) کی آمادگی ، تکنیکی مہارت ، سیکشن-8 کمپنی بنانے کی تیاری ، ایک ہی چھت کے نیچے وقف جگہ کی دستیابی ، معاون بنیادی ڈھانچے کی موجودگی ، مشترکہ آلات کے انتظام میں سابقہ تجربہ ، ہنر مندی کے فروغ اور صلاحیت سازی کے لیے اچھی طرح سے تشکیل شدہ منصوبے ، اور ڈی ایس ٹی کے تجویز کردہ لاگت سلیب کے لیے کم از کم 25 فیصد فنڈنگ شراکت کی بنیاد پر کلسٹر موڈ پر اداروں کا انتخاب کیا جاتا ہے ۔ ایس اے آئی ایف مراکز میں تحقیقی سہولیات کو مضبوط بنانے کے لیے صرف جاری مدد فراہم کی جاتی ہے اور نئے ایس اے آئی ایف مراکز کے قیام کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔
ڈی ایس ٹی نے آسٹریلیا ، بیلاروس ، کینیڈا ، چیک جمہوریہ ، ڈنمارک ، جرمنی ، فن لینڈ ، فرانس ، اسرائیل ، اٹلی ، جاپان ، جنوبی کوریا ، نیدرلینڈز ، رومانیہ ، روس ، سربیا ، سلووینیا ، سری لنکا ، سویڈن ، تائیوان ، برطانیہ ، امریکہ اور افریقی ممالک سمیت کئی ممالک کے ساتھ دو طرفہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تحت متعدد آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کی حمایت کی ہے ۔ کثیرالجہتی بین الاقوامی تعاون کے تحت ڈی ایس ٹی پائیدار توانائی ، آبی وسائل وغیرہ کے شعبے میں ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان) برازیل ، روس ، بھارت ، چین اور جنوبی افریقہ (برکس) یورپی یونین (ای یو) وغیرہ کے ساتھ شامل ہے ۔ اس تعاون کا مقصد صاف ٹیکنالوجیز کو اپنانے ، پانی کے انتظام ، پانی کے معیار کی حقیقی وقت پر نگرانی اور پانی کی صفائی کی ٹیکنالوجیز وغیرہ پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
ادارہ جاتی اور انسانی صلاحیت کی تعمیر میں اس اسکیم نے مختلف تعلیمی اداروں کی تحقیقی سہولیات کو بہتر بناکر اور نوجوان صلاحیتوں کو پروان چڑھا کر سائنسی تحقیق ، تکنیکی اختراع اور ادارہ جاتی اور انسانی صلاحیت سازی کو آگے بڑھانے میں اہم پیش رفت کی ہے ۔ پچھلے مالی سال کے دوران ، انوویشن ان سائنس پرسوئٹ فار انسپائرڈ ریسرچ-ملین مائنڈز اگمینٹنگ نیشنل ایسپریشن اینڈ نالج (آئی این ایس پی آئی آر-ایم اے این اے کے) پروگرام نے خواتین کی نمایاں شرکت کے ساتھ 46,000 سے زیادہ اختراعی خیالات کو تسلیم کرکے نوجوان ذہنوں کو بااختیار بنایا ۔ اس کے علاوہ ، انسپائر فیکلٹی اور انسپائر-اسکالرشپ فار ہائر ایجوکیشن (آئی این ایس پی آئی آر ای-ایس ایچ ای) جیسی اسکیموں کے ذریعے ڈی ایس ٹی نے سالانہ بنیادوں پر تحقیقی مہارت کی حوصلہ افزائی کے لیے 11500 سے زیادہ فیلوشپ کی حمایت کی ہے ۔
ڈی ایس ٹی ،نیشنل انیشیٹو فار ڈیولپمنٹ اینڈ ہارنیسنگ انوویشنز (این آئی ڈی ایچ آئی) کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی میں اختراع کو فروغ دینے کے لیے تعلیمی اداروں کو مدد فراہم کرتا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں اسٹارٹ اپ انکیوبیشن مراکز کے قیام کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ یہ مراکز اختراع اور تحقیق کو اسٹارٹ اپ میں تبدیل کرنے کے لیے تعلیمی اداروں کی ادارہ جاتی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں ۔ گذشتہ برسوں کے دوران ، ڈی ایس ٹی نے ملک بھر میں مختلف تعلیمی اور تحقیقی اداروں میں تقریبا 180ً انکیوبیٹر مراکزقائم کیے ہیں جو مختلف ٹکنالوجی شعبے میں اسٹارٹ اپس کی مدد کرتے ہیں ۔ صنعت کاری اور اختراع میں انسانی صلاحیت کو مستحکم کرنے کے لیے ، ڈی ایس ٹی طلباء کو این آئی ڈی ایچ آئی‘ انٹرپرینیور ان ریذیڈنس’ پروگرام کے تحت فیلوشپ فراہم کرتا ہے ۔ گزشتہ3 سالوں میں ، این آئی ڈی ایچ آئی‘ انٹرپرینیور ان ریذیڈنس’ فیلوشپ کے تحت کل 931 طلباء کی مدد کی گئی ہے ۔ آب وہوا ،توانائی اور پائیدار ٹیکنالوجی پروگرام نے آبی ٹیکنالوجی اور صاف توانائی سے متعلق 290 سے زیادہ پرواجیکٹوں کی حمایت کی ہے ۔
نوجوان صلاحیتوں کو پروان چڑھا کر ، اسٹارٹ اپس کی حمایت کرکے ، اور تکنیکی ترقی کو فروغ دے کر ، ڈی ایس ٹی سائنس اور ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر بھارت کی نمو اورترقی میں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔
ضمیمہ
ان اداروں اور ریاستوں کے نام جہاں جدیدتجزیاتی آلات کی سہولیات (ایس اے آئی ایف) مراکز قائم کئے گئے ہیں:۔
|
نمبر شمار
|
ادارے کا نام
|
ریاست
|
|
1.
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی - مدراس، چنئی
|
تمل ناڈو
|
|
2.
|
سنٹرل ڈرگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ
|
اتر پردیش
|
|
3.
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی - بمبئی، ممبئی
|
مہاراشٹر
|
|
4.
|
شیواجی یونیورسٹی، کولہاپور
|
مہاراشٹر
|
|
5.
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلور
|
کرناٹک
|
|
6.
|
کرناٹک یونیورسٹی، دھارواڑ
|
کرناٹک
|
|
7.
|
پنجاب یونیورسٹی، چندی گڑھ
|
چندی گڑھ
|
|
8.
|
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، نئی دہلی
|
دہلی
|
|
9.
|
نارتھ ایسٹرن ہل یونیورسٹی، شیلانگ
|
میگھالیہ
|
|
10.
|
گوہاٹی یونیورسٹی، گوہاٹی
|
آسام
|
|
11
|
سوفیسٹیکٹیڈ انسٹرمین ٹیشن سینٹر فار اپلائڈ ریسرچ اینڈ ٹیسٹنگ چاروتر ودیالیہ منڈل ولبھ ودیانگر، آنند
|
گجرات
|
|
12
|
سوفیسٹیکٹیڈ انسٹرمین ٹیشن سینٹر کوچین یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی یو ایس اے ٹی) کوچی
|
کیرالہ
|
|
13.
|
مہاتما گاندھی یونیورسٹی، کوٹائم
|
کیرالہ
|
|
14.
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ،پٹنہ
|
بہار
|
|
15.
|
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی - مدراس، چنئی
|
مغربی بنگال
|
یہ معلومات مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس اور ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا۔
*******
ش ح۔ت ف۔م ذ
UN NO.7642
(Release ID: 2106854)
Visitor Counter : 27