امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے کوچنگ مراکز سے رفنڈ ز کے ذریعے تعلیمی شعبے میں امیدواروں اور طلباء کے لیے 1.56 کروڑ روپیے کی راحت حاصل کی
سول سروسز، انجینئرنگ کورس اور دیگر پروگراموں کے 600 سے زیادہ امیدواروں اور طلباء نے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) کے ذریعے شکایات درج کر کے کوچنگ مراکز سے کامیابی کے ساتھ رقم کی واپسی کا دعویٰ کیا
ڈپارٹمنٹ آف کنزیومر افیئرز (ڈی او سی اے) نے کوچنگ سینٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ طالب علم پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں اور امیدواروں اور طلباء سے رفنڈز کے دعووں کو مسترد کرنے کے غیر منصفانہ عمل کو ختم کریں
Posted On:
22 FEB 2025 1:55PM by PIB Delhi
محکمہ امور صارفین (ڈی او سی اے)، حکومت ہند نے تعلیم کے شعبے میں 600 سے زیادہ امیدواروں اور طلباء کے لیے 1.56 کروڑ روپے کی رقم کی واپسی (رفنڈز) کامیابی سے حاصل کی ہے۔ سول سروسز، انجینئرنگ کورس اور دیگر پروگراموں کے کوچنگ سینٹرز میں داخلہ لینے والے ان طلباء کو پہلے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے مقرر کردہ شرائط و ضوابط پر عمل کرنے کے باوجود صحیح رقم کی واپسی سے انکار کر دیا گیا تھا۔
یہ ریلیف طلباء کی جانب سے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) کے ذریعے درج کرائی گئی شکایات کے ذریعے ممکن ہوا ہے، جس نے تنازعات کے حل کے لیے ایک ہموار عمل کو آسان بنایا۔ محکمہ کی جانب سے فوری کارروائی نے طلباء کو نامکمل خدمات، دیر سے کلاسز، یا منسوخ شدہ کورسز کا معاوضہ حاصل کرنے میں مدد کی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ غیر منصفانہ کاروباری طریقوں کا مالی بوجھ برداشت نہیں کرنا پڑے گا ۔
اپنی فیصلہ کن ہدایت میں، صارفین کے امور کے محکمے نے تمام کوچنگ مراکز کو ہدایت کی ہے کہ وہ طلبہ پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں، جس میں طلبہ کے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے واضح، شفاف رقم کی واپسی (رفنڈز)کی پالیسیاں لازمی ہیں۔ محکمہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ جائز رقم کی واپسی کے دعووں کو مسترد کرنے کے غیر منصفانہ عمل کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا، تعلیمی اداروں سے صارفین کے حقوق کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔
صارفین کے امور کے محکمے نے، اپنی فعال کوششوں کے ذریعے، شکایت کے ازالے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے اور طلباء کو ان کے صارفین کے حقوق کے بارے میں تعلیم دینے، انہیں غیر منصفانہ سلوک کی صورت میں کارروائی کرنے کے لیے بااختیار بنانے کا عہد کیا ہے۔
نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن طلباء اور انصاف کے حصول کے خواہشمندوں کو بااختیار بنانے میں ایک اہم ذریعہ ثابت ہوئی ہے۔ بہت سے طلباء نے اپنا مثبت تجربات مشترک کیے، اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ کس طرح این سی ایچ نے رقم کی واپسی کے دعووں کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرنے اور بروقت حل فراہم کرنے میں ان کی مدد کی۔
اس پلیٹ فارم کے ذریعے، افراد بغیر کسی طویل قانونی لڑائی کے مسائل حل کرنے کے قابل تھے، اس طرح وقت اور توانائی کی بچت ہوئی اور منصفانہ نتائج کو یقینی بنایا گیا۔ قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے مرحلے پر شکایات کو حل کرنے کے ذریعے، این سی ایچ نے تنازعات کو بڑھنے سے روکنے میں مدد کی ہے، اور باضابطہ قانونی کارروائی کا ایک مؤثر اور قابل رسائی متبادل فراہم کیا ہے۔ یہ سروس خاص طور پر طلباء کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی ہے، جن کے پاس اب اپنے مفادات کے تحفظ کا ایک قابل اعتماد طریقہ ہے۔
اس اقدام کے تحت، صارفین کے امور کا محکمہ طلباء کے حقوق کی وکالت کرتا رہتا ہے اور اسی طرح کے مسائل کا سامنا کرنے والے تمام طلبا کو فوری حل کے لیے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن پلیٹ فارم کا استعمال کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ محکمہ کوچنگ سینٹرز پر بھی زور دیتا ہے کہ وہ تجویز کردہ رہنما خطوط پر عمل کریں، تاکہ شفافیت، جوابدہی اور طالب علم دوستانہ نقطہ نظر کو یقینی بنایا جا سکے۔
شکایات کے ازالے کے طریقہ کار میں مثبت نتائج
ایک صارف نے بلا تعطل مطالعہ کے لیے ہاسٹل میں رہائش اختیار کی تھی لیکن اسے فراہم کردہ خدمات میں کئی خامیاں پائی گئیں، جو کہ واضح طور پر پالیسی کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور ایک غیر منصفانہ تجارتی عمل کو تشکیل دیتی ہیں۔ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کی مداخلت سے، صارف کو کامیابی سے رفنڈس حاصل ہوئے۔ صارف نے نتیجہ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا، "کمپنی کی طرف سے شکایت کا ازالہ کیا گیا اور کمپنی کی طرف سے منصفانہ حل دیا گیا"۔ چنئی، تمل ناڈو
کمپنی کے اس دعوے کے دباؤ میں کہ صرف چند سیٹیں رہ گئی ہیں، ایک صارف نے نفسیاتی ورکشاپ میں داخلہ لیا۔ ادائیگی کرنے کے بعد، صارف کو نشست دینے سے انکار کر دیا گیا اور بعد میں رقم کی واپسی سے انکار کر دیا گیا۔ تاہم، نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) کی مداخلت کے بعد، صارف کو کامیابی سے اس کی رقم واپس مل گئی۔ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے، صارف نے کہا، "کمپنی نے پوری رقم واپس کر دی ہے۔" - راجکوٹ، گجرات
ایک جونیئر ایگزیکٹو انجینئر کے امیدوار نے ایک کورس خریدا، لیکن ادارے نے خریداری کو قبول کرنے سے انکار کر دیا حالانکہ صارف نے ادائیگی کا ثبوت پیش کیا تھا۔ صارف کو غیر منصفانہ تجارتی مشق کا سامنا کرنا پڑا اور اس نے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) میں شکایت درج کرائی۔ این سی ایچ کی مداخلت سے، رقم کی واپسی پر کامیابی کے ساتھ عمل کیا گیا، اور صارف نے یہ کہتے ہوئے اپنی شکر گزاری کا اظہار کیا، "ریفنڈ مل گیا، شکریہ۔" - جمشید پور، جھارکھنڈ
ایک صارف نے کیمپس میں شمولیت اختیار کی لیکن اسے وہاں سے جانا پڑا کیونکہ اسے وعدہ کردہ پالیسیوں کے مطابق خدمات نہیں ملی تھیں۔ جب انسٹی ٹیوٹ نے رقم کی واپسی فراہم کرنے سے انکار کر دیا، تو صارف نے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) سے رابطہ کیا، جس نے کامیابی سے رقم کی واپسی (رفنڈس) کی سہولت فراہم کی۔ صارفین نے اپنا مثبت تجربہ مشترک کرتے ہوئے کہا، "شکریہ… مجھے کنزیومر پورٹل کی مدد سے تنظیم سے رقم واپس ملی، جو صارفین کی مدد کے لیے حکومت کی طرف سے سب سے مؤثر اقدام ہے۔" - ویلور، تمل ناڈو
ایک طالب علم نے انجینئرنگ (جی اے ٹی ای) کورس میں گریجویٹ اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ میں داخلہ لیا اور اسے 15 دنوں کے اندر مکمل رقم کی واپسی کا وعدہ کیا گیا۔ لیکن، انسٹی ٹیوٹ نے رقم کی واپسی کا عمل مکمل نہیں کیا۔ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) میں شکایت درج کروانے کے بعد، رقم کی واپسی کو صرف 4 دنوں کے اندر کامیابی سے عمل میں لایا گیا۔ اپنے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے، طالب علم نے کہا، ‘‘20 اکتوبر 2023 کو رفنڈ موصول ہوا۔’’ - کوٹا، راجستھان
ایک صارف نے اپنی بیٹی کو 14 دن کے مشاہدے کی مدت کے ساتھ 5ویں سے 7ویں جماعت کے کورس میں داخل کیا۔ تاہم، کورس توقعات پر پورا نہیں اترا، اور جب صارف نے رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا، تو ادارے نے درخواست مسترد کر دی۔ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) سے رابطہ کرنے کے بعد، رقم کی واپسی کامیابی کے ساتھ فراہم کی گئی۔ صارف نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا، ’’ہر چیز کا شکریہ‘‘۔ - کوربا، چھتیس گڑھ
ایک صارف نے سول سروسز کورس کے لیے اندراج کیا، لیکن ناگزیر حالات کی وجہ سے، اس نے ادا کی گئی فیس کی واپسی کی درخواست کی۔ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ نے ابتدائی طور پر درخواست مسترد کردی۔ تاہم، نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) کی مداخلت سے، رقم کی واپسی کی کامیابی کے ساتھ سہولت فراہم کی گئی۔ صارف نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مسئلہ کامیابی سے حل ہو گیا‘‘۔ - اورنگ آباد، مہاراشٹر
********
ش ح۔ش ت۔ا ک م
U-7489
(Release ID: 2105715)