امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر، جناب امت شاہ نے مہاراشٹر کے شہر پونے میں مغربی زونل کونسل کی 27ویں میٹنگ کی صدارت کی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا مکمل حکومت کا نقطہ نظر محض ایک اصول نہیں بلکہ ایک ثقافت ہے
مودی حکومت کے تحت، زونل کونسلوں کو ایک کلیدی فیصلہ سازی کے پلیٹ فارم کے طور پر قائم کیا گیا ہے، جس نے رسمی اداروں کے طور پر اپنے روایتی کردار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے
حکومت کا مقصد اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ ملک بھر کے ہر گاؤں میں بینک کی شاخیں یا پوسٹل بینکنگ کی سہولیات تین کلومیٹر کے دائرے میں دستیاب ہوں
وزیر داخلہ نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ بچوں میں سوئے تغذیہ اور نشو و نما رکنے کے مسائل کو بہت سنجیدگی سے لیں اور ان سے نمٹنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات عمل میں لائیں
تمام ریاستوں کو کاشتکاروں کو اس ایپ سے جوڑنے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر بیداری مہم شروع کرنی چاہیے جو حکومت ہند کو ایم ایس پی پر دالوں کی فروخت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے
ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ اور سائبر جرائم کے موضوعات کو بھی بین ریاستی کونسل کے دائرہ کار میں شامل کیا جائے گا
Posted On:
22 FEB 2025 6:53PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج مہاراشٹر کے پونے میں مغربی زونل کونسل کی 27ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں مہاراشٹر، گجرات اور گوا کے وزرائے اعلیٰ، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو کے ایڈمنسٹریٹر اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ سمیت متعدد معززین نے شرکت کی۔ مرکزی داخلہ سکریٹری، سکریٹری، بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ، سکریٹری، تعاون کی وزارت، مغربی خطوں کی ریاستوں کے چیف سکریٹریز، اور ریاستی اور مرکزی وزارتوں اور محکموں کے دیگر سینئر عہدیداروں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

اپنے خطاب میں، جناب امت شاہ نے کہا کہ اگرچہ زونل کونسلوں کا کردار فطرت کے لحاظ سے مشاورتی ہے، حالیہ برسوں میں، یہ میٹنگیں مختلف ریاستوں کی جانب سے اپنائے گئے بہترین طریقوں کو بانٹنے اور اہم قومی سطح کی کامیابیوں کو ظاہر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کی شکل اختیار کر گئی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زونل کونسل کے اجلاسوں کے ذریعے، ملک نے کامیابی کے ساتھ مبنی بر شمولیت حل اور جامع ترقی کو فروغ دیا ہے، جو مکالمے، مشغولیت اور تعاون کے ذریعے کارفرما ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا مکمل حکومتی نقطہ نظر ایک منتر سے رہنمائی کی ثقافت میں تبدیل ہو گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زونل کونسلوں کو ایک سٹریٹجک فیصلہ سازی کے پلیٹ فارم کے طور پر قائم کیا گیا ہے، جو ایک رسمی اداروں کے طور پر ان کے روایتی کردار کو پیچھے چھوڑتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے خاص طور پر مشرقی زونل کونسل کے اجلاسوں میں کئی اہم اور تبدیلی لانے والے فیصلے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ ان ملاقاتوں نے جدید حل کے تبادلے اور دیرینہ مسائل کو جامع اور مربوط انداز میں حل کرنے کی کوششوں میں سہولت فراہم کی ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کے ساتھ ہندوستان کی تجارت کا نصف سے زیادہ حصہ اس کا ہے، وزیر داخلہ نے ملک کی معیشت میں مغربی خطے کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ شمالی اور وسطی علاقے بھی عالمی تجارت کے لیے مغربی خطے پر انحصار کرتے ہیں۔ جناب امت شاہ نے نشاندہی کی کہ مغربی خطے میں بندرگاہوں اور شہری ترقی کی سہولیات سمیت کلیدی بنیادی ڈھانچہ نہ صرف اس کی ریاستوں بلکہ جموں و کشمیر، مدھیہ پردیش اور راجستھان جیسی دیگر ریاستوں کو بھی خدمات فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی خطہ ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 25 فیصد حصہ ڈالتا ہے اور یہ صنعتوں کا گھر ہے جہاں 80 سے 90 فیصد کام ہوتے ہیں۔ اس کی اقتصادی اہمیت کے پیش نظر، انہوں نے مغربی خطے کو پورے ملک میں متوازن اور جامع ترقی کے لیے ایک معیار قرار دیا۔

جناب امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ جب سے جناب نریندر مودی 2014 میں وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں، زونل کونسلیں محض رسمی اداروں سے متحرک پلیٹ فارموں میں تبدیل ہوئی ہیں اور ان میں بامعنی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ انہوں نے ان کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 2004 سے 2014 تک صرف 25 میٹنگیں ہوئیں، جبکہ 2014 سے فروری 2025 تک کووِڈ 19 کی وبا سے درپیش چنوتیوں کے باوجود مجموعی طور پر 61 میٹنگیں ہوئیں جس سے 140 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ اسی طرح، انہوں نے نشاندہی کی کہ جب 2004 اور 2014 کے درمیان 469 موضوعات پر بات ہوئی، وہیں 2014 سے فروری 2025 تک موضوعات کی تعداد بڑھ کر 1,541 ہوگئی، جس سے 170 فیصد اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ مسئلے کے حل کے لحاظ سے، گذشتہ دس برسوں میں 1,280 مسائل حل کیے گئے جبکہ اس سے قبل کی دہائی میں محض 448 مقدمات نمٹائے گئے تھے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت زونل کونسل کی میٹنگوں کے تناظر میں جن موضوعات کا ذکر کیا گیا ہے ان میں 100 فیصد اہداف حاصل کرنے کی جانب مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مالیاتی رسائی کو وسعت دینے میں اہم پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہر گاؤں کے 5کلومیٹر کے اندر بینک کی شاخیں یا پوسٹل بینکنگ کی سہولیات کے قیام کا ہدف تقریباً پورا ہو چکا ہے۔ آج کی میٹنگ میں، اس فاصلے کو مزید کم کرکے 3 کلومیٹر کرنے کا ایک نیا ہدف مقرر کیا گیا، اور اس سے بھی زیادہ رسائی کو یقینی بنایا گیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ریاستوں کے تعاون سے ممکن ہوئی یہ کامیابی ایک اہم سنگ میل اور اجتماعی اطمینان کا ذریعہ ہے۔
جناب امت شاہ نے تسلیم کیا کہ مغربی زون کی ریاستیں ملک کی سب سے خوشحال ریاستوں میں شامل ہیں۔ تاہم، انہوں نے ان ریاستوں میں بچوں اور شہریوں میں سوئے تغذیہ اور نشو و نما رکنے کے مرض کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مغربی زون کے وزرائے اعلیٰ، وزراء اور چیف سیکرٹریز پر زور دیا کہ وہ مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لیے غذائی قلت کے خاتمے کو ترجیح دیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اچھی صحت کا انحصار صرف دوائیوں اور ہسپتالوں پر نہیں ہے۔ بلکہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے کہ بچوں اور شہریوں کو پہلے ان کی ضرورت نہ ہو۔ وزیر داخلہ نے بچوں میں اسٹنٹنگ کے مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور اس کے حل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر زور دیا۔ مزید برآں، انہوں نے اسکول چھوڑنے کی شرح کو کم کرنے اور تعلیم کے معیار کو بڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے دالوں کی درآمد پر تشویش کا اظہار کیا اور گھریلو پیداوار کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب کسانوں کو پہلے دالوں کی مناسب قیمت حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، حکومت نے اب ایک موبائل ایپ تیار کی ہے جو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر ان کی 100فیصد پیداوار کی براہ راست خریداری کے قابل بناتی ہے۔ انہوں نے مغربی ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اس ایپ کو فعال طور پر فروغ دیں اور کسانوں کے اندراج کی حوصلہ افزائی کریں، منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنائیں اور دالوں کی پیداوار میں ملک کی خود کفالت میں اپنا تعاون دیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 'سہکار سے سمردھی' کے وژن کو اجاگر کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے زور دیا کہ ملک میں 100فیصد روزگار کے حصول کے لیے تعاون کلید ہے۔ انہوں نے پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو مضبوط بنانے، انہیں کثیر جہتی بنانے، اور 56 سے زیادہ اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو 'سہکار سے سمردھی' کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر، گجرات اور گوا پر زور دیا کہ وہ نچلی سطح پر ایک مضبوط کوآپریٹو انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔
تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کا ذکر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ اب اس امر کو یقینی بنانے کا وقت آگیا ہے کہ شہریوں کو ان کو دیئے گئے آئینی حقوق کا 100فیصد حصہ ملے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے اور سائبر جرائم سے متعلق مسائل کو بھی بین ریاستی کونسل کے دائرہ کار میں لایا جائے گا۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ان پیشرفتوں کے لیے مستعدی سے تیاری کریں۔
جناب امت شاہ نے موجودہ کوششوں سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا اور ملک اور انفرادی ریاستوں دونوں کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اچھی طرح سے طے شدہ روڈ میپ پر زور دیا۔ انہوں نے 100 فیصد ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لیے علاقائی کونسلوں کے اسٹریٹجک پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ترقی کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ویسٹرن زونل کونسل کے 27ویں اجلاس میں مجموعی طور پر 18 مسائل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں رکن ریاستوں اور مجموعی طور پر ملک سے متعلق چند اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میں زمین کی منتقلی، کان کنی، خواتین اور بچوں کے خلاف عصمت دری کے مقدمات کی تیز رفتار تحقیقات، عصمت دری اور پوسکو ایکٹ کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سی) اسکیم کا نفاذ، ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم (ای آر ایس ایس - 112)کا نفاذ، ہر گاؤں میں بینک کی شاخیں/پوسٹل بینکنگ کی سہولت، ریلوے پروجیکٹ اور خوراک سلامتی وغیرہ سے متعلق مسائل شامل ہیں۔
ان کے علاوہ، قومی اہمیت کے 6 موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں شہری ماسٹر پلان اور سستی مکانات، بجلی کا آپریشن/سپلائی، پوشن ابھیان کے ذریعے بچوں میں غذائیت کی کمی کو ختم کرنا، اسکول چھوڑنے والے بچوں کی شرح کو کم کرنا، آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ پرائیو سی ایس کو مضبوط بنانے کے لیے سرکاری اسپتالوں کی شرکت جیسے موضوعات شامل ہیں۔ میٹنگ میں ممبر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اپنائے گئے بہترین طریقوں کا بھی اشتراک کیا گیا۔

میٹنگ کے دوران اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور امدادِ باہمی کے وزیر نے پونے کو نہ صرف مہاراشٹر کا بلکہ پورے ملک کا ثقافتی دارالحکومت قرار دیا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چھترپتی شیواجی مہاراج، عظیم پیشوا، اور لوک مانیہ بال گنگادھر تلک نے مختلف شعبوں میں ملک کی سمت کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، انہوں نے پونے کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے میٹنگ کو کامیابی سے منعقد کرنے اور بہترین انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا بھی شکریہ ادا کیا۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:7467
(Release ID: 2105554)
Visitor Counter : 15