کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستان اور جاپان کے درمیان شراکت داری بھائی چارے، جمہوریت، ثقافت اور اقتصادی تعاون پر مبنی ہے: مرکزی وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل
شراکت داری سوشی اور مسالوں کے انوکھے امتزاج کی عکاسی کرتی ہے، جو الگ الگ لیکن تکمیلی ہیں: جناب گوئل
Posted On:
21 FEB 2025 5:07PM by PIB Delhi
تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور جاپان کے درمیان عالمی سطح پر تسلیم شدہ اسٹریٹجک شراکت داری ہے جس کی جڑیں بھائی چارے، جمہوریت، ثقافت اور اقتصادی تعاون پر مبنی ہیں۔ یہ بات وزیر نے آج بھارت-جاپان اقتصادی اور سرمایہ کاری فورم میں اپنے کلیدی خطاب میں کہی۔
وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جاپان کے سات خوش قسمت خداؤں کی ابتدا ہندوستانی روایت سے ہوئی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے ثقافتی رشتوں کو اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور جاپان کے درمیان تعلقات سوشی اور مسالوں کی عکاسی کرتے ہیں، جو کہ ایک غیر معمولی شراکت داری میں حصہ ڈالتے ہیں، جو الگ الگ لیکن تکمیلی عناصر کا امتزاج ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ جاپان ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں کلیدی اتحادی رہا ہے، 2000 اور 2024 کے درمیان جاپان سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) 43 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو اسے ہندوستان کا غیر ملکی سرمایہ کاری کا پانچواں سب سے بڑا ذریعہ بناتا ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2011 میں دستخط کیے گئے جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) نے دو طرفہ تجارت کو نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے، جس میں 1,400 جاپانی کمپنیاں ہندوستان میں کام کر رہی ہیں اور آٹھ ریاستوں میں 11 صنعتی ٹاؤن شپ جاپانی اداروں کی میزبانی کر رہی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبے جیسے کہ ممبئی-احمد آباد تیز رفتار ریل اور دہلی، احمد آباد، بنگلورو اور چنئی میں میٹرو سسٹم ہندوستان کی ترقی میں جاپان کی فعال شراکت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے مستقبل قریب میں ممبئی اور احمد آباد کے درمیان شنکانسین بلٹ ٹرین سروس کے آغاز کے بارے میں امید ظاہر کی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 2014 میں شروع کی گئی ’’میک ان انڈیا‘‘ پہل نے ہندوستان کے مینوفیکچرنگ شعبے کو نمایاں طور پر فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور جاپان عالمی سطح پر مسابقتی برانڈز بنانے کے لیے تعاون کر رہے ہیں، جس میں جاپان سمیت مختلف ممالک کو ماروتی کی گاڑیاں برآمد کرنے کی مثال دی گئی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ کے حصہ کو 25 فیصد تک بڑھانے کے مقصد کا اعادہ کیا، جس میں جاپان اس ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کاروبار کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان کے عزم کو بھی اجاگر کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کاروبار کرنے میں آسانی کو مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں پر لاگو کیا جا رہا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اختراع میں پبلک پرائیویٹ شراکت داری، اور ایک مضبوط آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام، جو حالیہ بجٹ کے اعلانات سے تعاون یافتہ ہے، اقتصادی ترقی پر حکومت کی اسٹریٹجک توجہ کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں ایس ٹی ای ایم گریجویٹس کی دنیا کی سب سے بڑی تعداد ہے، جن میں خواتین کا حصہ 43فیصد ہے، جو ملک کی ہنر مند افرادی قوت میں حصہ ڈال رہی ہیں۔
وزیر موصوف نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے پانچ کلیدی محرکات — فیصلہ کن قیادت، آبادیاتی منافع، جمہوریت، تنوع، اور 1.4 بلین لوگوں کی طرف سے پیدا کردہ مانگ — کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامل اجتماعی طور پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی معیشت کو تشکیل دیتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عالمی حل فراہم کرنے کے لیے ہندوستان میں ایم ایس ایم ای کے ساتھ بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ایک ساتھ رہے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان "آج کا ہندوستان دنیا میں اعتماد پیدا کرتا ہے"،کا حوالہ دیتے ہوئے جناب گوئل نے مزید کہا کہ ایک نوجوان اور ہنرمند افرادی قوت کے ساتھ ہندوستان آج سرمایہ کاری کی منزل اور سامان اور خدمات کے حصول کی منزل ہے۔
معیارات پر، وزیر موصوف نے کہا کہ جاپان بہترین کارکردگی کے معیار کے طور پر کام کرتا ہے اور ہندوستان مینوفیکچرنگ میں اسی طرح کے اعلیٰ معیار کو اپنانے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی صنعت کاروں کو معیار اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے 'کائیزن' (مسلسل بہتری) اور لین سکس سگما کے اصولوں کو اپنانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور جاپان کے درمیان تجارت میں توازن پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، جس میں ہندوستانی برآمدات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے تاکہ باہمی فوائد کو یقینی بنایا جاسکے۔ وزیر موصوف نے ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں شرکت کی دعوت دی، خاص طور پر سبز توانائی، قابل تجدید توانائی، سیمی کنڈکٹرز کی ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ، الیکٹرانک سامان، اور مصنوعی ذہانت میں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز ترقی کو خوشحالی کی طرف گامزن کریں گی، جدت طرازی اور پائیدار ترقی کے تئیں ہندوستان کے عزم کو تقویت دیں گی۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 7437 )
(Release ID: 2105365)
Visitor Counter : 14