مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹی آر اے آئی  نے ’ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 ‘کے تحت براڈکاسٹنگ سروسز کی فراہمی کے خاطرسروس اتھارٹیز کے لیے فریم ورک پر سفارشات جاری کیں

Posted On: 21 FEB 2025 3:28PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) نے آج ‘ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 ’کے تحت براڈکاسٹنگ سروسز کی فراہمی کے لیے سروس اتھارٹیزکےفریم ورک’ پر سفارشات جاری کی ہیں۔

مختلف نشریاتی خدمات کے لیے موجودہ رہنما خطوط کے مطابق ٹیلی ویژن چینل اپ لنکنگ/ڈاؤن لنکنگ (بشمول ٹیلی پورٹ) ایس این جی/ڈی ایس این جی ، ڈی ٹی ایچ ، ایچ آئی ٹی ایس ، آئی پی ٹی وی ، ایف ایم ریڈیو  اور کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنوں (سی آر ایس) جیسی نشریاتی خدمات کی فراہمی کے لیے انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کی دفعہ 4 کے تحت وزارت اطلاعات و نشریات (ایم آئی بی) کے ذریعے لائسنس/اجازت/رجسٹریشن جاری کیے جاتے ہیں ۔

حکومت نے ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کو گزٹ آف انڈیا میں اعلان کر دیا ہے، جو کہ انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کو منسوخ کرتا ہے۔ تاہم، ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کے مختلف حصوں کے لیے نفاذ کی تاریخ ابھی تک نوٹیفائی نہیں کی گئی ہے۔ ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کے سیکشن 3(1) (a) کے تحت ان افراد کے لیے اجازت نامہ ضروری ہے ،جو ٹیلی کمیونیکیشن سروسز فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو شرائط و ضوابط، بشمول فیس یا چارجز، کے تحت ہوں گے جیسا کہ مقرر کیا جا سکتا ہے۔

اطلاعات  و نشریات کی  وزارت (ایم آئی بی) نے 25 جولائی 2024 کو اپنے خط کے ذریعے ٹی آر اے آئی سے ٹی آر اے آئی ایکٹ 1997 کے سیکشن 11(1)(a) کے تحت سفارشات طلب کی ہیں، جس میں نشریاتی خدمات فراہم کرنے کے لیے اجازت نامہ کے لیے شرائط و ضوابط، بشمول فیس یا چارجز شامل ہیں؛ تاکہ اسے ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کے مطابق ہم آہنگ کرتے ہوئے مختلف خدمات فراہم کرنے والوں کے درمیان شرائط و ضوابط کو ہم آہنگ کیا جا سکے۔

اس کے مطابق ، 30 اکتوبر 2024 کو  اتھارٹی نے ‘ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 ’کے تحت براڈنشریاتی خدمات کی فراہمی کے لیے‘ فریم ورک فار سروس اتھارائزیشنز’ کے عنوان سے ایک مشاورتی پیپر جاری کرکے رائے طلب کرنےکاعمل کے تحت اسٹیک ہولڈرز کے تبصرے طلب کیے ۔ اس کے جواب میں اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے موصولہ تبصرے اور جوابی تبصرے ٹرائی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے ۔ مشاورتی عمل کے حصے کے طور پر 18 دسمبر 2024 کو اوپن ہاؤس ڈسکشن (او ایچ ڈی) کا انعقاد کیا گیا ۔

حصہ داروں سے موصولہ تبصروں اور جوابی تبصروں کے ساتھ ساتھ او ایچ ڈی کے دوران جمع کیے گئے ان پٹ، مختلف نشریاتی پالیسی گائیڈ لائنز کی موجودہ دفعات کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت کے زیر غور ٹی آر اے آئی کی پچھلی سفارشات اور اس کے اپنے تجزیے کو مدنظر رکھتے ہوئے، ٹی آر اے آئی نے شرائط و ضوابط کو جمع اور دوبارہ ترتیب دے کر ایک سادہ اجازت نامے کے ڈھانچے میں پیش کیا ہے۔ یہ شرائط و ضوابط ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کی متعلقہ دفعات سے ہم آہنگ ہیں۔ اس کے مطابق، ٹی آر اے آئی نے 'ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کے تحت نشریاتی خدمات کی فراہمی کے لیے سروس اجازت ناموں کے لیے فریم ورک' پر اپنی سفارشات حتمی طور پر مرتب کر لی ہیں۔ ان سفارشات کا مقصد شعبے میں ترقی کو فروغ دینا اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

سفارش کردہ اجازت نامے کا فریم ورک دو مختلف سیٹوں کی شرائط و ضوابط فراہم کرتا ہے، پہلا سیٹ ان اداروں کے لیے ہے ،جو نشریاتی خدمات کے لیے اجازت حاصل کرنا چاہتے ہیں؛ اور دوسرا سیٹ ان اداروں کے لیے ہے ،جن پر اجازت کے دوران خدمات کی فراہمی کے لیے عمل کرنے ہوں گے۔

ان دونوں سیٹوں کے شرائط و ضوابط کو یعنیبراڈکاسٹنگ (سروس اجازت ناموں کا اجرا) کے ضابطے اور براڈکاسٹنگ (ٹیلی ویژن چینل براڈکاسٹنگ، ٹیلی ویژن چینل ڈسٹریبویشن اور ریڈیو براڈکاسٹنگ) سروسز کے ضابطے  کو تیار کرتے وقت عمل میں لانا چاہیے۔

نشریاتی خدمات کے لیے تجویز کردہ اجازتوں میں ٹیلی ویژن چینل براڈکاسٹنگ (سیٹیلائٹ بیسڈ/گراؤنڈ بیسڈ)، ٹیلی ویژن چینلز کے لیے نیوز ایجنسی(ایس)، ٹیلی پورٹ/ٹیلی پورٹ ہب، غیر ملکی چینل/نیوز ایجنسی کے ذریعے لائیو ایونٹ/خبر/فوٹیج کی اپ لنکنگ، ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ) سروس ، ہیڈ اینڈان دی اسکائی(ایچ آئی ٹی ایس)خدمات، ٹریسٹیل ریڈیو خدمات، کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنزاور کم صلاجیت والے کم  رنج والے ریڈیو خدمات شامل ہیں۔

سفارشات کے اہم نکات ذیل میں درج ہیں:

  • نشریاتی خدمات کے اجازت نامے ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کے سیکشن3(1)(a) کے تحت جاری کیے جائیں گے، جو کہ انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے سیکشن 4 کے تحت لائسنس/اجازت نامہ جاری کرنے کے موجودہ طریقہ کار کی جگہ لے گا۔ خدمات کے اجازت ناموں کے لیے شرائط و ضوابط ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کے سیکشن 56 کے تحت  ضابطے کے طور پر نوٹیفائی کیے جائیں گے۔
  • سیکشن3(1)(a) کے تحت خدمات کے اجازت نامہ ایک اجازت نامہ دستاویز کی شکل میں جاری کیا جائے گا، جس میں خدمات سے متعلق اہم تفصیلات شامل ہوں گی۔ اجازت نامہ دستاویز کی شکل میں تجویز کیے گئے ہیں۔
  • خدمات کے لیے اجازت نامے کے اجرا’ کے لیے شرائط و ضوابط کو مشابہ خدمات کے لیے ہم آہنگ کیا گیا ہے اور اس میں اہلیت کے معیار، درخواست دینے کا عمل اور دیگر متعلقہ تفصیلات/معلومات شامل ہیں جو درخواست دینے والے ادارے کو خدمات کے اجازت نامہ کے لیے درخواست دینے سے پہلے درکار ہوں گی۔
  • موجودہ لائسنس یافتہ/اجازت یافتہ اداروں کی نئے اجازت نامہ کے نظام میں منتقلی رضاکارانہ طور پر کی جائے گی، جب تک ان کا لائسنس/اجازت ختم نہیں ہو جاتا۔ مزید یہ کہ نشریاتی خدمات کے حوالے سے منتقلی کے لیے کوئی پروسیسنگ فیس یا انٹری فیس درکار نہیں ہوگی۔ تاہم متعلقہ خدمات کے اجازت نامے کی مدت منتقلی کی مؤثر تاریخ سے شروع ہونی چاہیے، چاہے موجودہ لائسنس/اجازت کی مدت کچھ بھی ہو۔
  • نئے خدمات کا اضافہ کیا گیا ہے، جیسے کہ 'ٹیلی ویژن چینل کی گراؤنڈ بیسڈ براڈکاسٹنگ' اور 'کم پاور چھوٹے رینج  کیریڈیو سروس'، جو پہلے کی ٹی آر اے آئی کی سفارشات کی بنیاد پر ہیں۔
  • خدمات کی فراہمی کے لیے شرائط و ضوابط میں دو حصے شامل ہیں، یعنی‘عام شرائط و ضوابط’جو تمام نشریات خدمات کے اجازت ناموں پر ہم آہنگ طریقے سے نافد ہوں گی اور ‘خصوصی شرائط و ضوابط’ مخصوص اجازت ناموں پر نافذ ہوں گی۔
  • خدمات فراہم کرنے والوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے یہ تجویز کی گئی ہے کہ خدمات کے اجازت ناموں کی شرائط و ضوابط میں ترمیم (قومی سلامتی کے وجوہات کے علاوہ) کے لیے ٹی آر اے آئی کی سفارشات درکار ہوں گی۔
  • ریڈیو براڈکاسٹنگ سروسز کے مجاز اداروں کے لیے لازمی شریک مقام کو ہٹا دیا جانا چاہیے ۔
  • جہاں بھی تکنیکی اور تجارتی طور پر ممکن ہو ، نشریاتی خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والوں/بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے والوں کے درمیان رضاکارانہ بنیاد پر بنیادی ڈھانچے کے اشتراک کی سفارش کی گئی ہے ۔
  • ٹیلی ویژن چینل ڈسٹری بیوشن سروسز کے مجاز ادارے صارفین کی پسند کو بڑھانے اور الیکٹرانک فضلہ کو کم کرنے کے لیے انٹرآپریبل ایس ٹی بی کو اپنانے کی کوشش کریں گے ۔
     
  • ٹی ای سی ان بلٹ ایس ٹی بی فعالیت کے ساتھ انٹرآپریبل ایس ٹی بی اور ٹیلی ویژن سیٹوں کے لیے معیارات تیار اور مطلع کرے گا ۔
     
  • انٹرنیٹ  کی خدمات فراہم کرنے والے کے لیے آئی پی ٹی وی خدمات  فراہم کرنے کے لیے 100 کروڑ روپے کی کم از کم نیٹ ورتھ کی شرط کو ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے اور اسے ڈی او ٹی کی طرف سے جاری کی جانے والی انٹرنیٹ خدمات کے لیے اجازت نامے میں موجود دفعات کے مطابق ہم آہنگ کیا جانا چاہیے۔
  • ریڈیو  نشریاتی خدمات کے لیے شرائط و ضوابط کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے مطابق بنایاگیا ہے، تاکہ ڈیجٹل ٹکنالوجی کے ہم آہنگ ہو سکے۔
  • فریکوئنسی اسائنمنٹ سے الگ کی جانے والی 'ٹیریسٹریل ریڈیو سروس' کے لیے خدمات کی اجازت اور ٹیریسٹریل ریڈیو سروس کے لیے فریکوئنسی اسائنمنٹ کے لیےا سپیکٹرم کی نیلامی الگ سے کی جائے گی ۔
     
  • ریڈیو چینلوں کی نشریات کے علاوہ ٹیریسٹریل ریڈیو سروس کے مجاز اداروں کو بغیر کسی صارف کے کنٹرول کے بیک وقت انٹرنیٹ کے ذریعے ایک ہی مواد کو نشر کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے ۔
  • ایم آئی بی کو ریڈیو براڈکاسٹنگ سروس فراہم کرنے والوں کے لیے الگ پروگرام کوڈ اور ایڈورٹائزمنٹ کوڈ تجویز کرنا چاہیے ۔
    مختلف نشریاتی خدمات  خاص طور پر‘ٹیلی ویژن چینل ڈسٹری بیوشن سروسز’ کے لیے فیس اور چارجز سمیت شرائط و ضوابط کو ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کی دفعات کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے ۔ تجویز کردہ اہم شرائط و ضوابط درج ذیل ہیں:

شرائط

موجودہ

تجویز کردہ

ڈی ٹی ایچ خدمات کے لیے اجازت کی فیس (سابقہ ​​لائسنس فیس)

اے جی آر کا 8؍فیصد

اے جی آر کا 3؍فیصد، ‘صفر’ تک کم کیا جائے گا۔ مالی سال27-2026 کے اختتام کے بعد اجازت کی کوئی فیس نہیں۔

ریڈیو نشریاتی خدمات کے لیے اجازت کی فیس (سابقہ ​​سالانہ فیس)

جی آر کا 4؍فیصد یا این او ٹی ای ایف کا 2.5؍فیصد، جو بھی زیادہ ہو؛

ابتدائی 3 سالوں کے دوران شمال مشرقی ریاستوں، جموں و کشمیر اور جزیرے کے علاقوں کے لیےجی آر کا 2؍فیصد یا این او ٹی ای ایف کا 1.25؍فیصد، اس کے بعد جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا۔

تمام شہروں کے لیے اے جی آر کا 4؍فیصد

ابتدائی 3 سالوں کے دوران شمال مشرقی ریاستوں، جموں و کشمیر اور جزیرے کی ریاستوں کے لیے اے جی آر کا 2فیصد، اس کے بعد جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا۔

ڈی ٹی ایچ خدمات

کے لیے بینک گارنٹی

پانچ کروڑ روپے ابتدائی، اس کے بعد دو سہ ماہی کی لائسنس فیس۔

پانچ کروڑ روپے یا اجازت نامہ فیس کا 20؍فیصددو سہ ماہی کے لیے، جو بھی زیادہ ہو۔

ایچ آئی ٹی ایس خدمات کے لیے بینک گارنٹی

شروعاتی 3 سالوں کے لیے 40 کروڑروپے

اجازت نامے کی مدت کے لیے 5 کروڑ روپے۔

ایچ آئی ٹی ایس خدمات  پروسیسنگ فیس

ایک لاکھ روپے

10؍ہزار روپے

ایچ آئی ٹی ایس خدمات کی مدت کار

ابتدائی طور پر 10 سال، تجدید کا کوئی انتظام نہیں۔

ایک وقت میں 10 سال کی تجدید کے ساتھ 20 سال

ٹیریسٹریل ریڈیو سروس کے لیے تجدید کی مدت

ایف ایم ریڈیو میں تجدید کا کوئی انتظام نہیں۔

ایک وقت میں 10 سال تک تجدید

 

مالی ضروریات سے ہم آہنگی کے علاوہ، مشترکہ شرائط و ضوابط کی ہم آہنگی، مشابہ خدمات( ڈی ٹی ایچ اور ایچ آئی ٹی ایس) کے لیے بنیادی ذمہ داریاں، انفراسٹرکچر شیئرنگ کے لیے دفعات، ایمرجنسی/آفات کی صورت میں قابل اطلاق دفعات، مانیٹرنگ اور معائنہ، ضابطہ کی خلاف ورزی، ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ/ڈسٹریبویشن خدمات کے لیے لانافذپروگرام کوڈ اور اشتہارات کے لیے کوڈ اور تمام ریڈیو براڈکاسٹنگ خدمات کے لیے دفعات کی سفارش کی گئی ہے۔


یہ سفارشات ٹرائی کی ویب سائٹ (www.trai.gov.in) پر دستیاب کرادی گئی ہیں ۔ کسی بھی وضاحت/معلومات کے لیے براڈکاسٹنگ اور کیبل خدمات کی مشیر ڈاکٹر دیپالی شرما سے ٹیلی فون نمبر+91-11-20907774 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے ۔

* * * ** * * *

ش ح۔م ع ن-ر ب

U-NO: 7431


(Release ID: 2105332) Visitor Counter : 17