دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکمرانی میں صنفی شراکت داری ،مساوات قائم کرنے اور نابرابری کو ختم کرنے کے لیے بنیاد ہے:  نائب صدرجمہوریہ ، ڈاکٹر جگدیپ دھنکھڑ


ہندوستان لوگوں کو بااختیار بنانے  کے لیے  اپنی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کوشش کررہا ہے تاکہ لوگوں کے مصائب کو کم کیا جاسکے ، بدعنوانی کو ختم کیا جاسکے اور شفافیت اور جواب دہی پیداکی جاسکے:  نائب صدر جمہوریہ ڈاکٹر جگدیپ دھنکھڑ نے افریقی۔ ایشیائی دیہی ترقیاتی تنظیم کی کانفرنس سے خطاب کیا

Posted On: 21 FEB 2025 4:47PM by PIB Delhi

آج نئی دہلی میں افریقی ایشیائی دیہی ترقیاتی تنظیم کی کانفرنس میں مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ حکمرانی میں صنفی شراکت داری  ،مساوات لانے اور نابرابری کو ختم کرنے کے لیے بنیاد ہے ۔ بھارت شاید دنیا کا واحد ملک ہے جس میں حکمرانی  کے عمل میں خواتین کی آئینی طور پر منظم شراکت داری ہے ۔  انہوں نے کہا کہ گاؤں اور میونسپل میں ایک تہائی نشستیں خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں ۔  خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں کہ پنچایت سے لے کر ہر سطح پر خواتین کو بااختیار بنایا جائے ۔  انہوں نے بتایا کہ پنچایت کی سطح ، امداد باہمی کے اداروں وغیرہ میں انتخابی عمل کے ذریعے لاکھوں خواتین اکثر منتخب ہو رہی ہیں ۔ وہ گاؤں کی پنچایت اور ضلع کی سطح پر حکمرانی کے چیلنجوں کی قیادت کر رہی ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ آئین میں انتخابات کو مضبوط کیا گیا ہے ۔ یہ مختلف جمہوری اداروں کے کام کاج کا ایک قانونی ڈھانچہ ہے ، جہاں خواتین کی شرکت کو ترجیح دی گئی ہے ۔

 https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SQZT.jpg

ڈاکٹر جگدیپ دھنکھڑ نے بتایا کہ ایک ارب 50 کروڑ کی آبادی والے ملک میں گزشتہ ایک دہائی میں ہر شعبے ، تعلیم ، معیشت اور انٹرنیٹ ، بجلی ، کاکنگ گیس ، بیت الخلا وغیرہ جیسے بنیادی سہولتیں فراہم کرنے والے شعبوں میں زبردست تبدیلی  کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے دو پہلوؤں کے ذریعے بڑے پیمانے پر انقلابی تبدیلی لانے والے اقدامات کیے گئے ہیں جس سے ملک کو بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے ۔  ان میں سے ایک تعلیم ہے اور دوسرا لوگوں کو بااختیار بنانا ہے ، جب انٹرنیٹ کے فی کس استعمال کی بات آتی ہے تو ہندوستان امریکہ اور چین سے بھی آگے ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002GCAE.jpg

انہوں نے کہا کہ جب معیشت کو باضابطہ بنانے یا ڈیجیٹل لین دین کی بات آتی ہے تو ہم عالمی برادریوں میں 50 فیصد سے زیادہ حصہ رکھتے ہیں۔  ایک دہائی پہلے ہماری معیشت عالمی معیار میں صرف دوہرے ہندسے میں تھی اور اب ہم دنیا میں پانچویں مقام پر ہیں اور اگلے دو سال میں دنیا کی تیسری اقتصادی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اس ہدف کے لیے تیار ہے کہ ہندوستان 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا ۔ ایک وقت تھا جب ہمارے ملک کو اپنی مالی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے سوئٹزرلینڈ کے بینکوں میں اپنا سونا جمع کرنا پڑتا تھا تب تک زرمبادلہ کا ذخیرہ صرف 11 ارب امریکی ڈالر تھا ، اگر موجودہ صورتحال سے موازنہ کیا جائے تواس کا  حجم 7 سو ارب امریکی ڈالر ہو گیا ہے ۔  ڈاکٹر دھنکھڑ نے کہا کہ ہندوستان باقی دنیا کے لیے ایک مثال ہے کہ دیہی ترقی ، لوگوں کو بااختیار بنانے وغیرہ کے شعبے میں اچھے اقدامات کے کیا اثرات ہو سکتے ہیں ۔  یہ ہم آہنگی ایک اہم سنگ میل ہے جوملک کو ایک نئی بلندی پر لے جائے گی ۔  نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ افریقی ایشیائی دیہی ترقیاتی تنظیم کی یہ کانفرنس دنیا کو استحکام عطا کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گی ، انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کے استحکام کی تشریح کرنی ہو تو دیہی شعبے ، زراعت اور کارپوریٹ شعبے وغیرہ کی ترقی سب سے اہم ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038MGA.jpg

انہوں نے کہا کہ دنیا اپنے محفوظ وجود کے لیے چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے ۔  آب و ہوا کی تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہوئے نائب صدر جناب دھنکھڑ نے کہا کہ یہ ایک ایسا خطرہ ہے جو صرف ہماری طرف سے قدرتی وسائل کےبے پناہ استعمال اور اس کے  استحصال سے پیدا کیا گیا ہے جس کے ہم مالک نہیں ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ یہ کرہ ارض  صرف انسان کے لیے ہے دوسروں کے لیے نہیں بلکہ دیگر چیلنجز بھی ہیں جن میں بھوک اور غربت شامل ہیں ۔  ایک طرف ہم نے ٹیکنالوجی کو اس کی زیادہ سے زیادہ حد تک استعمال کیا ہے تو دوسری طرف ہمیں بھوک اور غربت جیسے مسائل کا سامنا ہے ۔  ایسی صورتحال میں ہندوستان لوگوں کو بااختیار بنانے ، مصائب کو کم کرنے اور بدعنوانی کو ختم کرنے اور شفافیت اور جواب دہی پیدا کرنے کے لیے اپنی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی بھر کوشش کر رہا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043ZNB.jpg

******

ش ح ۔م ع ۔ م ر

U-No.7436


(Release ID: 2105323) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Malayalam