سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت اور نیپال کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی میں شراکت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے نیا معاہدہ کیا گیا


سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل ( سی ایس آئی آر ) اور نیپال اکیڈمی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( این اے ایس ٹی ) نے بھارت -نیپال سائنسی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مفاہمت نامے ( ایم او یو ) پر دستخط کیے

Posted On: 19 FEB 2025 3:03PM by PIB Delhi

بھارت اور نیپال کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی ( ایس اینڈ ٹی )  کے تعاون میں ایک اہم سنگ میل قائم کرتے ہوئے،  بھارت کی سائنسی اور صنعتی تحقیق   کی کونسل ( سی ایس آئی آر )  اور نیپال اکیڈمی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی  ( این اے ایس ٹی )  نے 18 فروری  ، 2025 ء کو  سی ایس آئی آر -  نیشنل فزیکل لیبارٹری  ( سی ایس آئی آر – این پی ایل )  ،  نئی دلّی میں ایک مفاہمت نامے  ( ایم او یو )  کو باضابطہ شکل دی۔

اس معاہدے  پر ،  ڈاکٹر این۔ کلائی سیلوی، ڈائریکٹر جنرل، سی ایس آئی آر  اور سکریٹری، ڈی ایس آئی آر  اور پروفیسر ڈاکٹر دلیپ سبا، وائس چانسلر، این اے ایس ٹی ، نے دستخط کیے اور  دوطرفہ سائنسی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک وسیع فریم ورک قائم کرنے کی خاطر اس کا تبادلہ کیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2025-02-19150222EOWT.png

سی ایس آئی آر   بھارت اور این اے ایس ٹی نیپال کے درمیان ایس اینڈ ٹی  تعاون کے لیے مفاہمت نامے   (ایم او یو )  کا تبادلہ

 

ڈاکٹر این کلائی سیلوی، ڈائریکٹر جنرل سی ایس آئی آر   اور پروفیسر ڈاکٹر دلیپ سبا، وائس چانسلر این اے ایس ٹی  نے مفاہمت نامے   کا تبادلہ کیا۔

سی ایس آئی آر اور  این اے ایس ٹی کا تعاون ایک طویل تاریخ  کا حامل ہے، جس کی شروعات 1994 ء میں ہوئی تھی ، جب سی ایس آئی آر   اور اس وقت کے ( آر او این اے ایس ٹی  ،  موجودہ   این اے ایس ٹی ) کے  درمیان مشترکہ تحقیق اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک معاہدہ کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 1997  ء اور  2002 ء  میں دو ورکنگ پروگراموں  پر دستخط کیے گئے، جن کے نتیجے میں کئی مشترکہ ورکشاپوں اور تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے، جو ان معاہدوں کی باضابطہ مدت ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہے۔

نئے دستخط شدہ مفاہمت نامے   کا مقصد   ، اس تعاون کو بحال اور وسعت دینا ہے تاکہ دونوں اداروں کے درمیان سائنسی روابط کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

2025 ء  کے مفاہمت نامے   کے تحت تجدید شدہ شراکت  ، مختلف اشتراکی سرگرمیوں کے ذریعے نافذ کی جائے گی، جن میں سائنسی معلومات، تحقیقی مواد اور سائنسدانوں کا تبادلہ، مشترکہ  سائنس اور ٹیکنا لوجی  سیمینار، ورکشاپوں  اور تربیتی پروگراموں کا انعقاد، مشترکہ تحقیقی منصوبوں پر عمل درآمد، ایک دوسرے کی  اہم تحقیقی سہولیات تک رسائی، ٹیکنالوجی شراکت داری اور  صلاحیت سازی  میں اضافے  کے لیے اداروں کی  باہمی  شراکت داری شامل ہیں۔

یہ تعاون باہمی طور پر متفقہ شعبوں پر مرکوز ہوگا، جن میں حیاتیاتی سائنسز، خوراک کی سائنس اور ٹیکنالوجی، پانی اور ماحولیاتی ٹیکنالوجیز، ایندھن اور کانکنی  سے متعلق  سائنس، دھات کاری، مٹیریل سائنس (جیسے شیشہ، سیرامکس، بایومیٹیریلز اور نانوٹیکنالوجی)، متبادل توانائی، چمڑے اور جوتے کی ٹیکنالوجیز، پیمائش کی سائنس (میٹرولوجی)، پالیمر سائنس اور دوا کی دریافت شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2025-02-19150239YP1M.png

مفاہمت نامے پر دستخط کے دوران  ، منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں سی ایس آئی آر  ، وزارت خارجہ (ایم ای اے ) ، حکومت ہند اور این اے ایس ٹی کی سینئر   رہنماؤں  نے شرکت کی۔ اجلاس میں مشترکہ تحقیق اور ترقی کے لیے مؤثر ترین تعاون کے  طور طریقوں اور کلیدی ترجیحی شعبوں پر تبادلہ ٔخیال کیا گیا۔  ڈاکٹر این  کلائی سیلوی، ڈائریکٹر جنرل، سی ایس آئی آر   نے  ، اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ سی ایس آئی آر   نیپال کے ساتھ اپنی ٹیکنالوجی اور صلاحیت سازی میں اضافے  سے متعلق شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں موجود بے پناہ غیر استعمال شدہ امکانات کی نشاندہی کرتے ہوئے، اس مفاہمت نامے کو جلد از جلد عملی شکل دینے کے لیے ایک مربوط اور  نفاذ کا مؤثر  منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

این اے ایس ٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر دلیپ سبا نے  ، اس شراکت داری کے لیے این اے ایس ٹی کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ نیپال  ، بھارت کے ساتھ سائنسی تعاون کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات  کو اجاگر کیا کہ یہ مفاہمت نامہ  اور آج ہونے والی بات چیت، دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے ایک مضبوط اور دیرپا تعلقات کی راہ ہموار کریں گے۔  اس کے علاوہ ، انہوں نے ترجیحی شعبوں میں منظم تعاون کو فروغ دینے کے لیے موضوعاتی ورکنگ گروپوں  کے قیام کی تجویز  بھی پیش کی۔

اس مفاہمت نامے   کے تبادلے کے ساتھ، سی ایس آئی آر  اور این اے ایس ٹی نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی سے استفادہ کرتے ہوئے ترقی، جدت طرازی اور معاشی خوشحالی کو آگے بڑھانے کے اپنے مشترکہ ویژن کا اعادہ کیا ہے۔  اس  معاہدے سے   بھارت -نیپال سائنسی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز  ہو گا ، جو دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تحقیق اور علم کے تبادلے کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔

..................................................

) ش ح –  ش  ب      -  ع ا )

U.No. 7340


(Release ID: 2104696) Visitor Counter : 30


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil