نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ آئینی عہدہ پر فائز رہتے ہوئے ملک کے دشمنوں کا حصہ بننے سے زیادہ قابل مذمت، حقیر اور ناقابل برداشت کوئی چیز نہیں ہے
میں افسردہ اور پریشان ہوں کہ کچھ لوگ جو عہدے پر ہیں قومی مفاد کے بارے میں کچھ نہیں جانتے: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ اگر ہم سچے ہندوستانی ہیں تو ہم کبھی بھی ملک کے دشمنوں کی حمایت نہیں کریں گے
نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ قوم پرستی کو خاندان، خودی اور یہاں تک کہ سیاست سے بالاتر ہونا چاہیے
کچھ لوگ اس ملک سے باہر بھائی چارے کو ختم کرنا دینا چاہتے ہیں- نائب صدر
نائب صدر جمہوریہ نے آج نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں راجیہ سبھا انٹرن شپ پروگرام کے تیسرے بیچ کے شرکاء سے بات چیت کی
Posted On:
12 SEP 2024 6:57PM by PIB Delhi
نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج افسوس اور مایوسی کا اظہار کیا کہ اہم عہدوں پر فائز کچھ لوگ آئین کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستان کے بارے میں کچھ نہیں جانتے، وہ ہمارے قومی مفادات کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ وہ نہیں سمجھتے کہ اس ملک کی تہذیب 5000 سال پرانی ہے۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ملک سے باہر ہر ہندوستانی کو اس ملک کا سفیر ہونا چاہئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ‘‘یہ کتنا تکلیف دہ ہے کہ ایک آئینی عہدہ پر فائز شخص اس کے بالکل برعکس کر رہا ہے۔ دشمنوں کا حصہ بننے سے زیادہ قابل مذمت، مکروہ اور ناقابل برداشت کوئی چیز نہیں۔
آج نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں راجیہ سبھا انٹرنشپ پروگرام کے تیسرے بیچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا‘‘آئین بنانے والوں، دستور ساز اسمبلی کے اراکین کی تین سال کی محنت کے بعد، 18 اجلاس میں، بغیر کسی رکاوٹ کے، بغیر کسی مزاحمت کے، بغیر کسی پوسٹ کے، آئین بنایا گیا تھا۔’’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین نے بحث، مکالمہ، بات چیت اور غور و خوض کے طریقہ کار کے ذریعے کام کیا۔ انہوں نے کہا، ‘‘اگرچہ ان کے سامنے چیلنجز بہت بڑے تھے، ان کو حل کرنا ناممکن تھا، لیکن اس کے باوجود اس نے کام کیا اور اب کچھ لوگ ہمارے ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، یہ حماقت کی انتہا ہے۔’’
ہندوستانی آئین کی تمہید کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، نائب صدر نے کہا، ‘‘ہم ہندوستان کے لوگ اس کے منبع ہیں، ہم اپنے آپ کو یہ آئین انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے لیے دیتے ہیں، ذرا تصور کریں کہ اس ملک سے باہر کوئی ایسی صورت حال کا تصور کرتا ہے جو اس بھائی چارے کو توڑنا چاہتا ہو۔’’
ریزرویشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ‘‘ریزرویشن ہمارے آئین میں سرایت کر گیا ہے۔ یہ مثبت کارروائی کے ذریعے ہے۔ یہ ہمارے آئین کا زندہ پہلو ہے۔ کچھ لوگ باہر جا کر اسے ہلکے سے لیتے ہیں۔’’
نوجوان ذہنوں اور شہریوں سے مل کر کام کرنے اور تقسیم کو بے اثر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا، ‘‘کچھ انتہا پسند عناصر، جو ہندوستان کے دشمنوں کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں، ان کی ہر طرح سے حمایت کرتے ہیں جو ملک میں بدامنی اور تقسیم پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید زور دیا، ‘‘اگر ہم سچے ہندوستانی ہیں اور ہم اپنے ملک پر یقین رکھتے ہیں، تو ہم کبھی بھی ملک کے دشمنوں کی حمایت نہیں کریں گے۔ ہم سب ملک کے لیے پوری طاقت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔‘‘
ملک کی آزادی کے تحفظ اور تحفظ میں آزادی پسندوں کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ‘‘ہمارے بھائی اور بہنیں بھی جنگی حالات میں شامل ہیں۔ ماؤں نے اپنے بیٹے کھوئے ہیں، بیویوں نے اپنے شوہر کھو دیے ہیں۔ ہم اپنی قوم پرستی کا مذاق نہیں اڑ اسکتے۔’’
ایسے اہم مواقع پر شہریوں کو ان کی خاموشی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے، ‘‘خاموش رہنے سے، آپ میں سے ہر ایک کو بولنا چاہئے کہ ہم قوم پرستی کے تئیں اپنی لگن کو کسی بھی طرح کم نہیں ہونے دیں گے، یہ ہمارا عزم ہے کہ قوم پرستی کو خاندان، خود اور سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے۔’’
نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا، ‘‘سیاسی جماعتیں قانون کے دائرے میں رہ کر، آئین کے دائرے میں رہ کر سیاست کر سکتی ہیں۔ وہ کیسے کرتی ہیں یہ میری فکر نہیں ہے۔ وہ حکومت پر تنقید تو کر سکتے ہیں لیکن دشمنوں سے ہاتھ ملا کر قوم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ یہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔’’
جناب دھنکھڑ نے کہا کہ راجیہ سبھا انٹرنشپ پروگرام کا بنیادی مقصد ‘‘ایک خاص احساس پیدا کرنا ہے جو آپ کو ہندوستانی پارلیمنٹ اور اس کے نتیجے میں ہندوستانی قوم پرستی اور قوم سے جوڑتا ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ ‘‘یہاں آپ ایک جنگجو ہوں گے جو اس اصول کی تبلیغ کریں گے کہ ہمیں ہمیشہ قوم کو اولیت دینی چاہیے۔ ہم اپنی قوم کو مفاد پرستی، تعصب سے بالاتر رکھیں گے۔’’
اس موقع پر راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل جناب پی سی مودی، سکریٹری راجیہ سبھا جناب راجیت پنہانی، ایڈیشنل سکریٹری راجیہ سبھا ڈاکٹر وندنا کمار اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع ا
(Release ID: 2103926)
Visitor Counter : 9