محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ کا ممبئی میں ای ایس آئی سی اسپتال، اندھیری اور ڈی جی ایف اے ایس ایل آئی کا دورہ

Posted On: 15 FEB 2025 7:16PM by PIB Delhi

محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ نے مہاراشٹرمیں ممبئی کے اپنے دو روزہ دورہ پرآج اندھیری میں آی ایس آئی سی اسپتال اور ڈائریکٹوریٹ جنرل،فیکٹری ایڈوائس اینڈ لیبرانسٹی ٹیوٹ (ڈی جی ایف اے ایس ایل آئی) کا دورہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DGFASLI1.JPGR3VL.png

ای ایس آئی سی اسپتال کے اپنے دورے کے دوران ڈاکٹر مانڈویہ نے رجسٹریشن کاؤنٹر، دھنونتری ماڈیول کے تحت آن لائن رجسٹریشن کی سہولت، ڈینٹل یونٹ اور اندرونی ادویات کے شعبہ سمیت مختلف سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مریضوں اور عملہ کے ساتھ ان کے تجربات اور فراہم کردہ خدمات کے بارے میں تاثرات کو سمجھنے کے لیے بات چیت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DGFASLI2.JPGS43O.png

بیمہ شدہ کارکنوں کو معیاری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے حکومت کے عزائم پر زور دیتے ہوئے انہوں نے  افسران کو ہدایت دی کہ وہ موثر طبی خدمات کی فراہمی کو ترجیح دیں اور اسپتال کی تزئین و آرائش اور تعمیراتی منصوبوں کے کام کو بروقت مکمل کرنے کے لیے تیز کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DGFASLI3.JPG3T0U.png

دن کے آخر میں مرکزی وزیر نے ڈی جی ایف اے ایس ایل آئی کا دورہ کیا، جہاں انہیں پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت (او ایس ایچ)، ریگولیٹری فریم ورک اور تربیتی پروگراموں میں ادارے کے اہم کردار کے بارے میں بتایا گیا۔ انہوں نے ٹریننگ ہالز، کانفرنس رومز اور ڈجیٹل ریسورس سینٹرز سمیت مختلف انفراسٹرکچر سہولیات کا دورہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DGFASLI4.JPGPPQ4.png

ڈاکٹر مانڈویہ نے ڈی جی ایف اے ایس ایل آئی کے زیر انتظام لیبارٹریوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی، خاص طور پر جو صنعتی حفظان صحت اور ذاتی حفاظتی آلات (پی پی ای) کی جانچ پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے او ایس ایچ فریم ورک کو مضبوط بنانے اور اس شعبے میں تکنیکی مہارت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DGFASLI5.JPGZDVL.png

کارکردگی اور شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ معائنہ سمیت عمل کی ڈجیٹلائزیشن کو تیز کریں، لیبارٹریوں کی بہتر دیکھ بھال کو یقینی بنائیں اور ریگولیٹری سرگرمیوں میں شفافیت پر توجہ دیں۔

*******

ش ح۔ ظ ا

UR No.7221

 


(Release ID: 2103920) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Gujarati