محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان میں روزگار کی تخلیق

Posted On: 29 JUL 2024 7:02PM by PIB Delhi

روزگار اور بے روزگاری سے متعلق سرکاری اعداد و شمار کا ذریعہ متواتر لیبر فورس سروے(پی ایل ایف ایس) ہے جو 18-2017 سے وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعہ جمع کیا جاتا ہے۔ سروے کا دورانیہ ہر سال جولائی سے جون تک ہوتا ہے۔ تازہ ترین دستیاب سالانہ پی ایل ایف ایس رپورٹ کے مطابق، ملک میں 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے حسب معمول مزدوروں کی آبادی کا تخمینہ تناسب (ڈبلیو پی آر) اور بے روزگاری کی شرح  (یو آر) حسب ذیل ہے:  

سال

ڈبلیو پی آر

یو آر (فیصد میں)

2017-18

46.8

6.0

2018-19

47.3

5.8

2019-20

50.9

4.8

2020-21

52.6

4.2

2021-22

52.9

4.1

2022-23

56.0

3.2

ماخذ: پی ایل ایف ایس، ایم او ایس پی آئی

مندرجہ بالا اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ڈبلیو پی آر یعنی روزگار میں اضافہ کا رجحان ہے اور بیروزگاری کی شرح میں گزشتہ برسوں کے دوران کمی کا رجحان ہے۔

مزید، ملک میں 15سے 29 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے معمول کی حیثیت پر تخمینہ شدہ بے روزگاری کی شرح (یو آر) حسب ذیل ہے:

سال

بے روزگاری کی شرح (فیصد میں)

2017-18

17.8

2018-19

17.3

2019-20

15.0

2020-21

12.9

2021-22

12.4

2022-23

10.0

ماخذ: پی ایل ایف ایس، ایم او ایس پی آئی

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح میں کمی کا رجحان ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے تازہ ترین کے ایل ای ایم ایس اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں روزگار 15-2014 میں 47.15 کروڑ کے مقابلے میں سال 24-2023 میں بڑھ کر 64.33 کروڑ ہونے کا امکان ہے۔ 15-2014 سے 24-2023 کے دوران روزگار میں کل اضافہ تقریباً 17.19 کروڑ ہے۔ کے ایل ای ایم ایس ڈیٹا https://www.rbi.org.in/Scripts/KLEMS.aspx  پر دستیاب ہے۔

اس کے علاوہ، حکومت نے 5 سالوں کی مدت میں 4.1 کروڑ نوجوانوں کے لیے روزگار، ہنر اور دیگر مواقع کی سہولت کے لیے 5 اسکیموں اور اقدامات کے وزیر اعظم پیکیج کا اعلان کیا، جس کا مرکزی بجٹ 25-2024 میں 2 لاکھ کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔

روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار میں بہتری حکومت کی ترجیح ہے۔ اسی مناسبت سے حکومت ہند نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

حکومت ہند کی مختلف وزارتیں/محکمے جیسے چھوٹے ، بہت چھوٹے اور درمیانہ صنعتوں  کی وزارت، دیہی ترقی کی وزارت، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، وزارت خزانہ، ٹیکسٹائل کی وزارت وغیرہ مختلف روزگار پیدا کرنے کی اسکیموں/پروگراموں کو نافذ کر رہی ہیں جیسے پردھان منتری ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای این جی ایم جی)، نیشنل ڈی ایم جی پی ایم جی پی، مہاتما گاندھی نیشنل رورل  ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس)، پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا  (ڈی ڈی یو-جی کے وائی)، دیہی سیلف ایمپلائمنٹ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی)، دین دیال انتیودیا یوجنا-قومی شہری ذریعہ معاش مشن (ڈی اے وائی-این یو ایل ایم)، پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) وغیرہ۔ حکومت ہند کی طرف سے نافذ کیے جانے والے روزگار پیدا کرنے کی مختلف اسکیموں/پروگراموں کی تفصیلات یہاں https://dge.gov.in/dge/schemes_programmes  دیکھی جا سکتی ہیں۔

یہ اطلاع  محنت اور روزگار کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج لوک سبھا میں ایک  سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ خ م(

7075


(Release ID: 2103459)