دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی ہندوستان کی تبدیلی کے لیے ایک نئی صبح


مرکزی بجٹ  2025-2026 امید کا ایک پیکج ہے

Posted On: 06 FEB 2025 7:32PM by PIB Delhi

مرکزی بجٹ 2025-2026  امید کا ایک پیکج  ہے

’’دیہی ہندوستان کے لوگوں کے لیے باوقار زندگی کو یقینی بنانا میری حکومت کی ترجیح ہے’

~ وزیر اعظم جناب نریندر مودی

 

ہندوستان میں 6.65 لاکھ گاؤں ہیں، جن میں 2.68 لاکھ گرام پنچایتیں اور دیہی لوکل باڈیز ہیں، جو ملک کے دیہی منظرنامے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ملک بھر کے یہ گاؤں ہندوستان کی دیہی معیشت اور ثقافت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مرکزی بجٹ 2026-2025  ان طبقوں  کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور ان کی ترقی پر زور دیتا ہے۔ بجٹ میں دیہی ہندوستان میں روزگار پیدا کرنے، خواتین کو بااختیار بنانے، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی جیسے اہم شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔

2026-2025  کے بجٹ تخمینہ(بی ای) میں طلب کے لیے مختص کردہ کل رقم: 1,88,754.53 کروڑ روپے

مرکزی بجٹ 2026-2025  میں کئی اہم اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جن کا مقصد دیہی ترقی کو آگے بڑھانا اور زیادہ۰ توجہ کے حامل  پروگراموں اور سرمایہ کاری کے ذریعے خوشحالی کو بڑھانا ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZUAR.png

  1. پانی کی فراہمی- جل جیون مشن:

جل جیون مشن کو 2028 تک بڑھا دیا گیا ہے جس میں شہری مرکوز نقطہ نظر، جسے ‘‘جن بھاگیدھری’’ کہا جاتا ہے کے ذریعے  بنیادی ڈھانچے کے معیار کو بہتر بنانے اور گاؤں میں  پائپ کے ذریعے  پانی کی فراہمی کی اسکیموں کے آپریشن اور دیکھ بھال پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔اس کا مقصد ریاست کے مخصوص ایم او یوز کے ذریعے بہتر مالی مدد اور پائیداری کے ساتھ 100فیصد کوریج حاصل کرنا ہے۔

  1. براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی - بھارت نیٹ پروجیکٹ:

بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی کو وسعت دی جائے گی، جس کا مقصد دیہی علاقوں میں تمام سرکاری ثانوی اسکولوں اور بنیادی صحت مراکز کو انٹرنیٹ تک رسائی، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JFYS.png

  1. انڈیا پوسٹ دیہی معیشت کے لیے ایک محرک :

 انڈیا پوسٹ اپنے 1.5 لاکھ دیہی ڈاک خانوں، انڈیا پوسٹ پیمنٹ بینک اور 2.4 لاکھ ڈاک سیوکوں کے ساتھ دیہی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھائے گا۔ یہ مائیکرو انٹرپرائز کریڈٹ، ڈیجیٹل خدمات  اور ادارہ جاتی اکاؤنٹ مینجمنٹ کی پیشکش کرکے خدمات میں اضافہ کرے گا۔ مزید برآں، انڈیا پوسٹ کاروباری افراد، ایم ایس ایم ایز  اور خود امدادی  گروپس کی مدد کرنے والی ایک اہم عوامی لاجسٹکس تنظیم میں تبدیل ہو جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003HX7B.png

  1. دیہی خوشحالی اور لچیلے پن  کا پروگرام:

ریاستوں کے ساتھ مل کر ایک جامع کثیر شعبہ جاتی  ‘دیہی خوشحالی اور لچیلے پن’  سے متعلق   پروگرام شروع کیا جائے گا۔ اس پروگرام کا مقصد ہنر مندی کی ترقی، ٹیکنالوجی کے استعمال   اور دیہی معیشت کو متحرک کرنے کے لیے سرمایہ کاری کو فروغ دے کر زراعت میں روزگار کی  کمی سے نمٹناہے۔  اس مشن میں  دیہی خواتین، نوجوان کسانوں، پسماندہ برادریوں اور ان  خاندانوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی جن کے پاس  زمین نہیں ہے ، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ  نقل مکانی  صرف ایک  انتخاب ہو، ضرورت نہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004MA34.png

ان اقدامات کے ذریعے، مرکزی بجٹ 2026-2025   میں دیہی ترقی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کا تصور  پیش کیا گیا ہے، جس کا مقصد پورے دیہی ہندوستان میں طویل مدتی ترقی،  لچیلا  پن  اور خود انحصاری ہے۔

دیہی ہندوستان میں مثبت  کایا  پلٹ

مختلف شعبوں میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں  جیسا کہ  ہندوستان زیادہ خوشحالی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ان نتائج  میں دیہی اجرت میں اضافہ، دیہی علاقوں میں وسیع تر انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی، غربت میں کمی، اور کھپت میں عدم مساوات میں کمی شامل ہے۔

کثیر جہتی غربت کے قومی اشاریہ  سے متعلق  رپورٹ (ایم پی آئی) رپورٹ: کثیر جہتی غربت میں رہنے والے افراد کا تناسب سال  2016-2015  اور سال  2021 -2019  کے درمیان 24.85فیصد سے کم ہو کر 14.96فیصد ہو گیا۔ اس مدت کے دوران 13.5 کروڑ افراد کثیر جہتی غربت سے  باہر آئے ۔

دیہی انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی: مارچ 2024 تک، ہندوستان میں 954.40 ملین انٹرنیٹ صارفین تھے۔ اس میں سے 398.35 ملین دیہی انٹرنیٹ صارفین تھے۔

آمدنی کی تقسیم (جینی کوایفیشینٹ): دیہی علاقوں کے لیے، یہ مالی سال  22-23 میں 0.266 سے کم ہو کر  مالی سال  23-24  میں 0.237 ہو گئی۔

دیہی اجرت میں اضافہ: لیبر بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 25 (اپریل-ستمبر 2024) میں دیہی اجرتوں میں سال بہ سال ہر ماہ 4 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا: زرعی اجرتوں میں مردوں کے لیے 5.7 فیصد اور خواتین کے لیے 7 فیصد اضافہ ہوا۔ غیر زرعی اجرت میں مردوں کے لیے 5.5فیصد اور خواتین کے لیے 7.9فیصد اضافہ ہوا۔

خوشحالی کا راستہ: کلیدی دیہی اسکیم کی کامیابیاں


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005GQK6.png

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا(پی ایم جی ایس وائی) سڑکیں: دسمبر 2000 میں شروع کی گئی، اس پہل کا مقصد دیہی برادریوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر کرتے  ہوئے، بنیادی نیٹ ورک میں مخصوص آبادی کے سائز کی غیر مربوط رہائش گاہوں کو ایک ہی ہر موسم کے لئے ساز گار  سڑک کے ذریعے دیہی رابطہ فراہم کرنا ہے۔

پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین(پی ایم اے وائی- جی)- ہاؤسنگ: 20 نومبر 2016 کو شروع کیا گیا، جس کا مقصد معاشرے کے غریب ترین طبقات کے لیے رہائش فراہم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006X824.png

 

مشن امرت سروور: 24 اپریل 2022 کو شروع کیا گیا، جس کا مقصد مستقبل کے لیے پانی کو محفوظ کرنا ہے۔ اس مشن کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں 75 امرت سروور (تالاب) تیار کرنا /  بحال  کرنا ہے۔ کل 68,843 تالاب بنائے گئے ہیں۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007QE8K.png

قومی دیہی صحت مشن: دیہی آبادی کو قابل رسائی، سستی اور معیاری حفظان صحت  فراہم کرنے کے لیے صحت عامہ کے نظام کی تعمیر کے مقصد سے 2005 میں شروع کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008IERO.png

جل جیون مشن: 2019 میں شروع کیا گیا، جے جے ایم  ایک ملک گیر پروگرام ہے جو دیہی ہندوستان کے تمام گھرانوں کو انفرادی گھریلو نل کے کنکشن کے ذریعے محفوظ اور مناسب پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ 27 جنوری 2025 تک، کل 12.2 کروڑ گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/120OSS.jpg

سوچھ بھارت مشن (گرامین): 2 اکتوبر 2014 کو شروع کیا گیا، اس اقدام کا مقصد بھارت کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک(او ڈی ایف) بنانا ہے۔ فی الحال فیز 2 میں  او ڈی ایف  کے درجے کو برقرار رکھنے، 2025-2024  تک ٹھوس اور مائع فضلہ کا  بندوبست  کرنے اور تمام گاؤں کو او ڈی ایف سے  او ڈی ایف  پلس ماڈل میں منتقل کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009RKNU.png

سنسد آدرش گرام یوجنا (ایس اے جی وائی) : 11اکتوبر 2014 کو شروع کی گئی، ایس اے جی وائی  کا مقصد بنیادی سہولیات تک رسائی اور لوگوں کو اپنا مستقبل بنانے کے مواقع فراہم کرکے دیہی ہندوستان کے جوہر کو محفوظ رکھنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010LE6M.png

وزیر اعظم قبائلی آدیواسی انصاف مہا ابھیان(پی ایم- جے این این ایم اے این): کابینہ نے نومبر  2023میں  پی ایم- جے این این ایم اے این کو منظوری دی۔   تاکہ خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں(پی وی ٹی جیز) کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنایا جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011W92M.png

دین دیال انتیودیا یوجنا - قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی- این آر ایل ایم )2011: میں شروع کی گئی، اس اسکیم کا مقصد دیہی غریب خواتین کو خود امدادی گروپس (ایس ایچ جیز) میں منظم کرکے ان کی آمدنی اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے معاشی سرگرمیوں  میں تعاون  کرنا ہے۔ یہ یوجنا  682 اضلاع کے 5,369 بلاکس میں لاگو  کی گئی  ہے۔
 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012JM32.png

گرام نیا یا لیہ  ایکٹ، 2008: دیہی علاقوں میں نچلی سطح پر انصاف تک رسائی فراہم کرنا۔ اکتوبر 2024 تک، 313 گرام نیالیوں نے دسمبر 2020 سے اکتوبر 2024 کے درمیان 2.99 لاکھ سے زیادہ مقدمات کو نمٹا دیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0136WGK.png

 قومی  سماجی  امداد پروگرام ( این ایس اے پی) : معاشرے کے کمزور طبقوں کو مالی امداد فراہم کر نے کے مقصد سے 15اگست 1995 کو شروع کیا گیا۔

مہاتما گاندھی قومی  دیہی روز گار گارنٹی اسکیم( ایم جی این آر ای جی ایس) کی پیشرفت: یہ اسکیم 2005 میں شروع کی گئی۔ اس اسکیم کا مقصد دیہی گھرانوں کو اجرت کی گارنٹی والا سالانہ 100 دن  روزگار فراہم کرنا ہے، تاکہ ایسے کام کے ذریعے  جس کے لئے کسی ہنر کی ضرورت نہیں ہے ،  یقینی ذریعہ معاش  میں اضافہ کیا جاسکے۔ مہاتما گاندھی نریگا کے تحت مختص  کئے گئے بجٹ میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2007-2006 کے  بجٹ میں  11,300 کروڑ روپےرقم مختص کی گئی تھی   جو 2014-2013  میں بڑھا کر 33,000 کروڑ روپے  کردی گئی  اور اب بجٹ تخمینہ کے مرحلے پر مالی سال 2025-2024کے دوران 86,000 کروڑ روپے کا بجٹ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014DO35.png

نتیجہ

 سال  2047 تک دیہی ہندوستان ایک ترقی یافتہ ہندوستان بننے  کی سمت میں  اہم پیشرفت کر رہا ہے اورمرکزی بجٹ اسے مزید خود انحصاری (آتم نربھر) بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔ روزگار، بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی طور پر  بااختیار بنانے جیسے ضروری شعبوں پر توجہ مرکوز کرکے،  یہ بجٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دیہی طبقوں کے لئے ایک خوشحال اور پائیدار مستقبل کے لئے  انتہائی ضروی تعاون فراہم ہو تاکہ ایک مضبوط اور زیادہ حودکفیل ہندوستان کی تشکیل کی راہ ہموار ہوسکے۔

حوالہ جات

پی ڈی ایف میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

سنتوش کمار/ سرلا مینا/ کامنا لکریہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ک ح ۔رض

U-6221


(Release ID: 2100599) Visitor Counter : 78


Read this release in: English , Hindi