نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

مالی دانشمندی اور کفایت شعاری کو آپریشنل کارکردگی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے:  نائب صدر جگدیپ دھنکڑ


نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کی خدمت کرنا ایک نعمت ہے جو انسانیت کا چھٹا حصہ ہے

پنشن کی تقسیم میں کبھی رکاوٹ نہ ڈالیں؛ سابق فوجیوں کے تئیں پوری ہمدردی رکھیں: نائب صدر جمہوریہ

سالمیت کا منصفانہ راستہ سب سے محفوظ راستہ ہے: نائب صدر

نائب صدر جمہوریہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ سکیورٹی کو طاقت کے ذریعہ بہترین طریقے سے یقینی بنایا جاتا ہے اور تیاری کے ذریعہ طاقت کا بہترین تحفظ کیا جاتا ہے

نائب صدر جمہوریہ  کا انڈین ڈیفنس اکاؤنٹس سروس ( ٓئی ڈی اے ایس)کے 2022 اور 2023 بیچ کے پروبیشنری افسران سے خطاب

Posted On: 06 FEB 2025 8:53PM by PIB Delhi

آج نئی دہلی میں 2022 اور 2023 بیچ کے انڈین ڈیفنس اکاؤنٹس سروس (آئی ڈی اے ایس) کے پروبیشنری افسران سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ میں اس بات کی پرزور وکالت کرتا ہوں کہ مالیاتی دانشمندی، کفایت شعاری کی احتیاط، خلوص نیت سے پیروی کی جانی چاہیے، لیکن یہ وسائل کی لاگت پر نہیں آنی چاہئے۔ مالی سالمیت مطلق جوہر ہے؛ یہ آپ کا امرت ہے۔ ایک بار جب مالی سالمیت سے سمجھوتہ کیا جاتا ہے تو آپ اسے ہمیشہ کے لیے کھو دیتے ہیں۔ آپ کبھی بھی بہتری نہیں لا سکتے اور اس لیے پرائیویٹ سیکٹر میں رہنے والوں کے مقابلہ میں خود کو پرکھتے ہوئے خوشی اور اطمینان کی زندگی گزارنے کے لیے ایک طریق کار تیار کریں۔ آپ معاشی نظم و ضبط کے قدیم محافظ ہیں۔

جناب  جگدیپ دھنکھڑنے مزید کہا کہ ہندوستان کی خدمت کرنا ایک نعمت ہے جو انسانیت کا چھٹا حصہ ہے۔ آپ کو اپنی قابلیت کی بنیاد پر بہت سے دوسرے شعبوں میں بہت زیادہ مالی فوائد کے ساتھ خدمت کرنے کا موقع مل سکتا ہے لیکن آپ کو وہ اطمینان کبھی نہیں ملے گا جو آپ کو اب ملے گا۔ خدمت کے اپنے تہذیبی اخلاق کے مطابق زندگی گزارنے کا اطمینان، اپنی قوم پرستی کو پروان چڑھانے کا اطمینان، اپنی مادر وطن کی خدمت کرنے کا اطمینان اور ایسے حالات میں خدمت کرنے کا اطمینان جن سے ہر کوئی  حسد رکھتا  ہے۔

سابق فوجیوں کے احترام اور دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے  دھنکھڑنے کہا کہ یہ ایک تاریخی طور پر قائم شدہ حقیقت ہے کہ مسلح افواج کے حوصلے کا تعین ہمارے سابق فوجیوں کی دیکھ بھال سے ہوتا ہے۔ اگر سابق فوجیوں کے حوصلے اچھے  اور بلند ہیں تو سرحد پر خدمات انجام دینے والے بھی بلند حوصلہ رکھتے ہیں۔ آپ کا سابق فوجیوں اور پنشنرز سے گہرا تعلق ہے۔ آپ کو پنشنرز کے ساتھ مکمل ہمدردی ہونی چاہیے۔ پنشن کی تقسیم میں کبھی کوئی مسئلہ پیدا نہ کریں۔ مجھے یہ جان کر انتہائی  خوشی اور مسرت ہوئی کہ تکنیکی اپ گریڈیشن کے نتیجے میں پنشن کی تیز رفتار اور بغیر کسی رکاوٹ کے ترسیل ہوئی ہے۔ پھر بھی، مسائل ہوں گے اور مسائل ضرور ہوں گے۔ ہمارے پاس ایسا نظام کبھی نہیں ہوگا جس میں بین ڈپارٹمنٹل یا پنشنرز کے ساتھ کوئی مسئلہ نہ ہو۔ ایسی حالت میں ان کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کریں۔

انہوں نے  افسران  پر مزید زور دیا کہ وہ پنشنرز کے ساتھ احترام اور پیار سے پیش آئیں اور ان کے ساتھ پیار کے جذبے سے کام کریں۔ وہ سب آپ کے لیے والدین کی طرح ہیں، بزرگ شہری، ہمارے سابق فوجی۔ اگر وہ جسمانی طور پر آپ کے پاس آتے ہیں، تو ان کا ہاتھ پکڑنے سے بہت مدد ملے گی۔ وہ نہ صرف آپ کو آشیرواد  دیں گے، بلکہ وہ اپنے منہ سے ایک پیغام بھی دیں گے جو ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے گا۔ یہ وہ لوگ نہیں ہیں جو رٹائر ہو چکے ہیں۔ وہ پنشنر ہیں۔ وہ کسی بھی شکل میں ہو، ملک کی خدمت کرتے ہوئے کبھی نہیں تھکیں گے۔ آپ انسانی وسائل کے اس بابرکت، باوقار، حیرت انگیز زمرے سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے بات چیت کریں گے۔

مالیاتی نظم و ضبط پر بات کرتے ہوئے نائب صدر نے شارٹ کٹس کے خلاف احتیاط اور دیانتداری پر عمل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجز ہمیشہ رہیں گے لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ سالمیت کا صحیح راستہ ہی سب سے محفوظ راستہ ہے۔ شارٹ کٹ بہت پرکشش ہیں۔ وہ اتنے پرجوش ہیں کہ ان کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا لیکن جب چیلنجز میں شارٹ کٹس آتے ہیں تو دو پوائنٹس کے درمیان کم ترین فاصلہ طویل ترین ہو جاتا ہے۔ کبھی کبھی بات چیت کبھی ختم نہیں ہوتی۔

عالمی سلامتی کے منظر نامے پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدرجگدیپ دھنکڑ نے زور دیا کہ خطے میں چیلنجزز اور جاری عالمی تنازعات کے پیش نظر تیاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ہمارے پڑوس میں سکیورٹی کی صورتحال اور ہمیں درپیش چیلنجزز کے پیش نظر ہم ایسے وقت میں رہتے ہیں جہاں دنیا کے کسی بھی حصے میں آگ لگنے کی صورت میں ہمیں تیار رہنا چاہیے۔ یوکرین- روس، اسرائیل- حماس کی طرح اس میں بھی ہم بے قصور ہیں۔ لیکن، تیاری کی سطح اس سے کہیں زیادہ ہے جو آپ کے ذہن میں چل رہا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ ہمارا ملک تیار ہو رہا ہے۔

انہوں نے مضبوطی کے مقام سے سکیورٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم کی سلامتی بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سکیورٹی کی بہترین گارنٹی مضبوط پوزیشن سے آتی ہے۔ طاقت کی پوزیشن تیاری کی سطح سے محفوظ ہے۔ ان دنوں، آپ کو وقت سے پہلے تیاری کرنی ہوگی۔ آپ کو ہر شعبے میں اگلی نسل کے آلات کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ اب صورت حال اس قدر ڈرامائی طور پر بدل چکی ہے کہ روایتی جنگ نے پسپائی اختیار کر لی ہے۔

سرکاری ملازمین کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکڑ نے ان پر زور دیا کہ وہ  ملک کو اولین ترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کہوں گا کہ ہمیشہ ملک کو پہلے رکھیں،  ملک سے غیر متزلزل وابستگی رکھیں لیکن یہ محض ایک خیال نہیں ہو سکتا۔ ایک سرکاری ملازم کے طور پر یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ مالی نظم و ضبط کو یقینی بنائیں، آپریشنل کارکردگی کو فعال کریں، آپ کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ آپ ایک فرد کے طور پر کیا کر سکتے ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے خاندانی رشتوں کو مضبوط کرنے، مقامی علم کو فروغ دینے اور جامعیت کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ خاندانی تعلقات، خاندانی اقدار کو مضبوط کریں۔ خاندان کے ساتھ جڑے رہیں اور اسے ایک ترجیح بنائیں۔ ماحولیاتی بیداری اور پائیدار زندگی پر یقین رکھیں۔ آپ ذاتی طور پر اس میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔ دیسی علم، معاشی خود انحصاری کو اپنائیں۔ مقامی کے لیے آواز بنیں۔ میں آپ کو بتاؤں گا، اس ملک میں قابل گریز (غیر ضروری) درآمدات اربوں ڈالر کی حد تک مالیات کا زبردست ضیاع ہیں۔ یہ قابل گریز درآمدات جوتے، موزے، ٹراؤزر، کوٹ، قمیض، قالین، فرنیچر، کھلونے، موم بتیاں اور کیا نہیں کی شکل میں ہیں۔ دوسرا پہلو یہ ہے کہ جب ہم قابل گریز غیر ملکی اشیا کو ملک میں درآمد کرتے ہیں تو ہم اپنے لوگوں کو کام سے محروم کر رہے ہیں۔ آپ یہ چھوٹی سی کوشش کر سکتے ہیں۔

قومی اتحاد اور خود انحصاری پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اجتماعی تنوع کے درمیان اتحاد اور جامعیت کو فروغ دینا چاہیے۔ ہمارے پاس 5,000 (پانچ ہزار) برسوں  سے شمولیت ہے، لیکن شمولیت کے چیلنجز انتہائی عروج پر  تھے۔ انہوں نے ہماری ثقافت، ہمارے مذہبی مقامات کو تباہ کردیا۔ ہم اپنے موقف پر قائم رہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ قومی مفاد کو ہمیشہ اولیت دی جائے اور اتحاد و بھائی چارے کو فروغ دیا جائے۔

اس موقع پر جناب راجیش کمار سنگھ (آئی اے ایس)، دفاعی سکریٹری، محترمہ دیویکا رگھوونشی، آئی ڈی اے ایس، کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹس (سی جی ڈی اے) اور ڈاکٹر وندنا کمار، ایڈیشنل سکریٹری، راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے ساتھ دیگر معززین  بھی  موجود تھے۔

********

 

ش ح- ظ ا- ع ر

UR No.6216


(Release ID: 2100530) Visitor Counter : 34


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Malayalam