مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
شہری منصوبہ بندی کے لیے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانا
Posted On:
06 FEB 2025 5:19PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) شہری تبدیلی اور تعمیرِ نو کیلئے اٹل مشن (امرت) کو نافذ کر رہی ہے، جو 25 جون 2015 کو شروع کیا گیا تھا۔ اسمارٹ عناصر، اجزاء اور ٹیکنالوجیز امرت منصوبوں کا حصہ ہیں اور اس کا مقصد پائیدار شہری ترقی کو فروغ دینا ہے۔ امرت رہنما خطوط پانی کی سپلائی اور سیوریج پروجیکٹس کے حصے کے طور پر سپروائزری کنٹرول اور اعدادو شمار کا حصول (ایس سی اے ڈی اے) جیسے اسمارٹ عناصر فراہم کرتا ہے۔ جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اطلاع کے مطابق ایس سی اے ڈی اے کے ساتھ 230 واٹر سپلائی پروجیکٹ اور 146 سیوریج پروجیکٹ لاگو کیے گئے ہیں۔
ٹیکنالوجی سب مشن امرت 2.0 کا ایک اہم جزو ہے تاکہ اسٹارٹ اپ کے بنیادی خیالات اور پرائیویٹ انترپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور انہیں پائلٹ پروجیکٹس میں شامل کیا جا سکے۔ امرت 2.0، 1482 واٹر سپلائی پروجیکٹس کے تحت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رپورٹ کے مطابق، ایس سی اے ڈی اے کے ساتھ 241 سیوریج پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے۔
ایم او ایچ یو اے وزارت کی مختلف اسکیموں جیسے شہری تبدیلی اور تعمیرِ نو کیلئے اٹل مشن (امرت) کے ذریعے صلاحیت سازی کی سرگرمیوں میں ریاستوں/شہری مقامی اداروں (یو ایل بیز) کی مدد کر رہا ہے، یو ایل بی کے عہدیداروں، منتخب نمائندوں وغیرہ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے، جس میں سماج کے تمام طبقات بشمول خواتین شامل ہیں۔ امرت کے تحت، 45000 کارکنوں کے ہدف کے مقابلے میں، اب تک 57134 کارکنوں کو پہلے ہی تربیت دی جا چکی ہے۔
امرت 2.0 کے تحت، تمام متعلقہ فریقین بشمول ٹھیکیداروں، پلمبروں، پلانٹ آپریٹرز، طلباء، خواتین اور شہریوں کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔
ایم او ایچ یو اے نے مختلف خطوں میں 4 اداروں کو شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائن میں مہارت کے مرکز (سی او ای) کے طور پر نامزد کیا ہے، جو سول سرونٹ، ریاستی شہروں کی منصوبہ بندی کارنے والے، میونسپل افسران، پریکٹیشنرز/پیشہ ور افراد، نوجوان طلباء وغیرہ کو سرٹیفائیڈ ٹریننگ/ تصدیق شدہ کورسز فراہم کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ، ایم او ایچ یو اے نے 6 اداروں کو امرت فنڈڈ شہری منصوبہ بندی کے مرکز برائے صلاحیت سازی کے طور پر بھی نامزد کیا ہے۔ ان اداروں کے لیے دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ ان کے کردار میں میونسپل افسران/ قصبوں اور ملک کی منصوبہ بندی کے اہلکاروں کو مخصوص تربیت، ریاستی/ مقامی حکام کی استعداد کار میں اضافہ اور شہری منصوبہ بندی میں ان کا ہاتھ بٹانا شامل ہے۔
امرت 2.0 کے تحت، وزارت نے امرت مترا پہل بھی شروع کی ہے جس میں خواتین کے اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جیز) کو پانی کی طلب کے انتظام، پانی کے معیار کی جانچ، پانی کے بنیادی ڈھانچے کے کاموں، اور پانی کے دیگر شعبوں کے منصوبوں میں شامل کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے تحت اب تک 140 کروڑ روپے کے 1762 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔
نیشنل ہیریٹیج سٹی ڈیولپمنٹ اینڈ اگمنٹیشن یوجنا (ایچ آر آئی ڈی اے وائی ) ، حکومت ہند کی ایک مرکزی سیکٹر اسکیم 21 جنوری 2015 کو شروع کی گئی تھی اور اسے بارہ شہروں میں نافذ کیا گیا تھا۔ چھتیس گڑھ کا کوئی بھی شہر اس اسکیم کے تحت نہیں آیا۔ یہ مشن 31 مارچ 2019 کو ختم ہو چکا ہے اور 31 مارچ 2019 کے بعد کوئی نیا پروجیکٹ/شہر نہیں لیا گیا۔
اسمارٹ سٹیز مشن (ایس سی ایم) کے تحت چھتیس گڑھ ریاست سے 3 شہروں یعنی اٹل نگر، بلاس پور اور رائے پور کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ایس سی ایم کے تحت ریاست چھتیس گڑھ کے اسمارٹ شہروں کو کل 1351.63 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں، جس میں اٹل نگر کو 488 کروڑ، بلاس پور کو 428.75 کروڑ اور رائے پور کو 434.88 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
یہ معلومات ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے وزیر مملکت جناب ٹوکھن ساہو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب دیں۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 6192 )
(Release ID: 2100416)
Visitor Counter : 36