زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کسانوں کے لیے ہنر کی ترقی کی اسکیمیں
Posted On:
04 FEB 2025 6:58PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ کومت نے کسانوں کو جدید ترین ہنر مندی کی ضروریات فراہم کرنے کے مقصد سے درج ذیل اسکیمیں شروع کی ہیں اور ان پر عمل درآمد کررہی ہے۔
حکومت دیہی نوجوانوں اور کسانوں کو زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں ان کے علم اور ہنر کو اپ گریڈ کرنے اور دیہی علاقوں میں اجرت/خود روزگار کو فروغ دینے کے مقصد سے دیہی نوجوانوں اور کسانوں کو قلیل مدتی مہارت کی تربیت (7 دن کی مدت) فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ دیہی نوجوانوں کی مہارت کی تربیت (ایس ٹی آر وائی) عمل درآمد کر رہی ہے۔ اس جزو کا مقصد دیہی نوجوانوں اور کسانوں کو زراعت پر مبنی پیشہ ورانہ شعبوں میں ہنر مند افراد کو تیارکرنے کے لیے مختصر مدت کے ہنر پر مبنی تربیتی پروگرام فراہم کرنا ہے۔ حال ہی میں، ایس ٹی آر وائی پروگرام کو آتما کیفے ٹیریا کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
حکومت ملک کی مختلف ریاستوں میں زرعی تحقیق کی ہندوستانی کونسل (آئی سی اے آر) کے تحت کرشی وگیان کیندر (کے وی کے) کے ذریعے ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں پر عمل درآمد کر رہی ہے تاکہ اس کے استعمال اور صلاحیت سازی کے لیے ٹیکنالوجی کے معائنے اور نمائش کے مینڈیٹ کے ساتھ سنگل ونڈو زرعی علم، وسائل اور صلاحیت کی ترقی کے مراکز کے طور پرخدمات انجام دی جاسکیں۔ اپنی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر، کے وی کیز کسانوں، کسان خواتین اور دیہی نوجوانوں کو زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے مختلف پہلوؤں (فصل کی پیداوار، باغبانی، مٹی کی کیفیت اور زرخیزی کے بندوبست، مویشیوں سے متعلق پیداوار اوربندوبست، گھریلو سائنس/خواتین کو بااختیار بنانے، ایگریل انجینئرنگ، پودے کا تحفظ، زرعی جنگلاتی انتظام) کی تربیت دے رہی ہےتاکہ ان کی صلاحیت سازی ہوسکے۔
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت مرکز کے تعاون سےملک بھر میں ’ایکسٹینشن ریفارمز کے لیے ریاستی توسیعی پروگراموں کی مدد‘ سے متعلق اسکیم چلارہی ہے جسے زرعی ٹیکنالوجی کے بندوبست کی ایجنسی (اے ٹی ایم اے) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ اسکیم ملک میں غیر مرکزی کسان دوست توسیعی نظام کو فروغ دیتی ہے جس کا مقصد ریاستی حکومت کی توسیعی نظام کو زندہ کرنے کی کوششوں میں تعاون کرنا اور زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے مختلف موضوعاتی شعبوں میں کسانوں، کسان خواتین اور نوجوانوں کو فارمرز ٹریننگ، نمائش، ایکسپوژر وزٹ، کسان میلہ وغیرہ جیسے مختلف اقدامات کے ذریعے جدید زرعی ٹیکنالوجیز اور اچھے زرعی طور طریقوں سے آراستہ کرنا ہے۔ فی الحال یہ اسکیم ملک کی 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام5 علاقوں کے 739 اضلاع میں لاگو کی جارہی ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ’زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن‘ (ایس ایم اے ایم) کو نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے نفاذ کے لیے چار فارم مشینری ٹریننگ اینڈ ٹیسٹنگ انسٹی ٹیوٹ (ایف ایم ٹی ٹی آئیز) جو بڈنی (مدھیہ پردیش)، حصار (ہریانہ)، جیرالڈائن (آندھرا پردیش) اور بسوناتھ چاریالی (آسام) میں واقع ہیں، ملک بھر میں کسانوں،ٹیکنیشنس، انجینئروں، منتخب صنعتکار، زآپریشنز، مرمت اور رکھ رکھاو، توانائی کا تحفظ اورزرعی ساز و سامان کا بند و بست جیسے مختلف زمروں کےمستفدین کو ہنر مندی کی ترقی کے تربیتی کورسز فراہم کرنے کے لیے مصروف عمل ہیں۔
راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی)، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی ایک اہم اسکیم ہے،جس پر زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے کے لیے عمل درآمد کیا گیا ہے۔ ریاستوں کو اپنی زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی ترقی کی سرگرمیوں کا انتخاب کرنے کی اجازت دینے کا انتظام کیا گیا ہے جس میں ضلع / ریاستی زراعت کے منصوبے کے مطابق تربیتی پروگرام شامل ہیں۔
حکومت نے جولائی 2015 میں اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ (ایم ایس دی ای) کی وزارت کے تحت ہنر مندی کی ترقی کے قومی مشن کا آغاز کیا گیا ہے، جس کے تحت ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیودیہی نوجوانوں اور کسانوں کے لیے کم از کم 200 گھنٹے کی مدت کے ہنر مندی کے تربیتی کورسز کو چلا رہا ہے ۔یہ منظور شدہ کوالیفیکیشن پیک کے مطابق ہے جوزراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں زرعی سکل کونسل آف انڈیا کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔ حال ہی میں، اس پروگرام کو اے ٹی ایم اے کیفے ٹیریا کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی طرف سے گزشتہ تین سالوں کے دوران لاگو کی گئی ہنر مندی کی ترقی کی اسکیموں کے تحت مستفید/تربیت یافتہ کسانوں کی تعداد کی تفصیلات سال کے لحاظ سے درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
اسکیمیں
|
تربیت یافتہ کسان
|
کل
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
1.
|
ایس ٹی آر وائی
|
10456
|
11634
|
20940
|
43030
|
2.
|
کے وی کے
|
1691744
|
1953220
|
2156363
|
5801327
|
3.
|
اے ٹی ایم اے
|
1359069
|
1428446
|
1207207
|
3994722
|
4.
|
ایس ایم اے ایم
|
13261
|
15440
|
14971
|
43672
|
5.
|
آر کے وی وائی
|
--
|
3799
|
2951
|
6750
|
6.
|
ایم ایس ڈی ای
|
3470
|
3715
|
718
|
7903
|
|
کل
|
3078000
|
3416254
|
3403150
|
9897404
|
تروچیراپلی اور پڈوکوٹائی کے اضلاع میں متعلقہ اسکیموں کے تحت الاٹ کیے گئے/استعمال کیے گئے فنڈز درج ذیل ہیں:
ضلع: تروچیراپلی۔
(روپے لاکھ میں)
نمبر شمار
|
اسکیمیں
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
|
|
الاٹ کیا گیا فنڈ
|
استعمال شدہ فنڈ
|
الاٹ کیا گیا فنڈ
|
استعمال شدہ فنڈ
|
الاٹ کیا گیا فنڈ
|
استعمال شدہ فنڈ
|
1.
|
ایس ٹی آر وائی
|
0.42
|
0.42
|
0.42
|
0.42
|
1.26
|
1.26
|
2.
|
اے ٹی ایم اے
|
51.5
|
51.5
|
24.9
|
24.9
|
21
|
21
|
3.
|
ٹی این ایس ڈی سی
ایس ٹی آر وائی
|
0.88704
|
0.88704
|
0.68544
|
0.68544
|
--
|
--
|
|
کل
|
52.80704
|
52.80704
|
26.00544
|
26.00544
|
22.26
|
22.26
|
ماخذ: ریاستی محکمہ زراعت، حکومت تمل ناڈو
ضلع: پڈوکوٹائی
(لاکھ روپے میں)
(روپے لاکھ میں)
نمبر شمار
|
اسکیمیں
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
|
|
الاٹ کیا گیا فنڈ
|
استعمال شدہ فنڈ
|
الاٹ کیا گیا فنڈ
|
استعمال شدہ فنڈ
|
الاٹ کیا گیا فنڈ
|
استعمال شدہ فنڈ
|
1.
|
ایس ٹی آر وائی
|
0.84
|
0.84
|
0.42
|
0.42
|
1.26
|
1.26
|
2.
|
اے ٹی ایم اے
|
56.40
|
56.40
|
39.50
|
39.50
|
19.60
|
19.60
|
3.
|
ٹی این ایس ڈی سی
ایس ٹی آر وائی
|
1.69
|
1.65
|
0.60
|
0.58
|
--
|
--
|
|
کل
|
58.93
|
58.89
|
40.52
|
40.50
|
20.86
|
20.86
|
ماخذ: ریاستی محکمہ زراعت، حکومت تمل ناڈو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ک ح ۔رض
U-6156
(Release ID: 2100210)
Visitor Counter : 27