عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جموں و کشمیر میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں بالخصوص کشمیری پنڈتوں کے انسانی حقوق کے خدشات سے متعلق ڈاکٹر جتیندر سنگھ  کوآگاہ کیاگیا


جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے وزیر اعظم مودی کی وابستگی حالیہ برسوں میں جموں و کشمیر کے ان کے 35 سے زیادہ دوروں سے ظاہر ہوتی ہے

"انسانی حقوق کی حکمرانی وزیر اعظم مودی کے تحت ایک ترجیح بن گئی ہے، انسانی حقوق کمیشن ایک فعال اور ذمہ دار کردار ادا کر رہا ہے": ڈاکٹر جتیندر سنگھ

این ایچ آر سی کے رکن پریانک قانونگوکی جتیندر سنگھ سے ملاقات

Posted On: 04 FEB 2025 4:54PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز، وزیر اعظم کے دفتر، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو آج قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے رکن پریانک قانونگو  نے جموں اور کشمیر کے دہشت گردی سے متاثر کنبوں خاص طور سے کشمیری پنڈتوں کے انسانی حقوق کے خدشات کو اٹھایا۔

قانونگو نے وزیر موصوف کو بتایا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن معاشرے کے ہر طبقے بالخصوص کشمیری پنڈتوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری سے بخوبی آگاہ ہے جنہوں نے تین دہائیوں تک قتل و غارت گری اور مشکلات کا سامنا کیا لیکن  گزشتہ حکومتوں نے حقوق یا انصاف سے انکار کیا تھا اور انہیں ان کے جائز حقوق سے محروم رکھا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KMSD.jpg

قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے رکن پریانک قانونگو نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی

ملاقات کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کشمیری پنڈت برادری کی قوم پرستانہ اسناد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ان کی فلاح و بہبود اور فکرمندی ہمیشہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کی ترجیحات کا مرکز رہی ہے۔

کشمیری پنڈتوں کے ہجرت کی طویل اور المناک تاریخ پر  روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا - ’’کشمیری پنڈتوں کی حالت زار منفرد ہے کیونکہ انہیں راتوں رات اپنے ہی ملک میں پناہ گزین بنا دیا گیا تھا"۔ انہوں نے ان خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مودی حکومت کے عزم کی تعریف کی، اور وزیر اعظم کے جموں و کشمیر کے ان 35 سے زائد دوروں کا حوالہ دیا، جس میں پنڈت خاندانوں کیلئے علیحدہ رہائش کی فراہمی اور انہیں وسیع تر کشمیری معاشرہ میں دوبارہ شامل کرنے کی کوششوں سمیت فلاحی اقدامات کو نافذ کرنے میں اہم کرداراداکیا تھا۔

ان فلاحی اقدامات کے علاوہ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خطہ میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر بھی روشنی ڈالی جس کا مقصد جسمانی اور جذباتی فاصلوں کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے توسیع شدہ ٹرین نیٹ ورک اور ایکسپریس کوریڈورز کی طرف اشارہ کیا جنہوں نے بغیر کسی رکاوٹ کے سفر اور مواصلات کو یقینی بنانے کے لیے ہر موسم کے رابطے کو بڑھایا ہے۔

وزیر موصوف  نے خطے میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حکومت کے ویژن پر اعتماد کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کا محکمہ اور عملہ اور تربیت کا محکمہ( ڈی او پی ٹی) کے ساتھ این ایچ آر سی مؤثر طریقے سے تعاون کرے گا۔ انہوں نے کہا- "ہم شہریوں کی شکایات کے ازالہ کے لیے ایک ادارہ جاتی طریق کار کو یقینی بنائیں گے، جو شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانےکے لئے این ایچ آر سی کے ساتھ مل کر کام کریگا"۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002WZIS.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حکمرانی میں انسانی حقوق کے کردار کے بارے میں بات کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں انسانی حقوق کی حکمرانی ایک ترجیح بن گئی ہے، انسانی حقوق کمیشن ایک فعال اور ذمہ دار کردار ادا کر رہا ہے۔ اس کے ایک حصے کے طور پر، محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ سرکاری اہلکاروں کے لیے اپنے تربیتی پروگراموں میں انسانی حقوق کی اقدار کو شامل کرنا چاہتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جذباتی ذہانت اور فکری صلاحیت دونوں سے لیس حساس افسران ہندوستان میں انسانی حقوق کے مقصد کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے مسائل پر حساس ہونے کے بعد یہ افسران اپنے اپنے محکموں اور کمیونٹیز میں انسانی حقوق کے محافظ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی انسانی حقوق کمیشن کے رکن کے طور پر پریانک قانونگو کی تقرری پر خوشی اور اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہریوں کی فلاح و بہبود اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے قانونگو کے عزائم کی تعریف و توصیف کی اور قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال (این سی پی سی آر) کی چیئرپرسن کے طور پر ان کے  سابقہ ​​دور کو یاد کیا۔

ملاقات کے آخر میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خواہش ظاہر کی کہ این ایط آر سی ہر شہری کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرتا رہے۔

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن آف انڈیا ( این ایچ آر سی ) ایک قانونی ادارہ ہے جو 12 اکتوبر 1993 کو 28 ستمبر 1993 کے انسانی حقوق کے تحفظ کے آرڈی ننس کے تحت تشکیل دیا گیا تھا۔ این ایچ آر سی انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے ذمہ دار ہے، جنہیں قانون میں آئین ہند کی طرف سے ضمانت دی گئی فرد کی زندگی، آزادی، مساوات اور وقار سے متعلق حقوق کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

 

*******

ش ح۔ ظ ا

UR No.6074

 


(Release ID: 2099855) Visitor Counter : 43


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil