عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
اچھی حکمرانی پر قومی کانفرنس – دوسرے دن کا اختتام ڈیجیٹل تبدیلی اور شہریوں پر مرکوز حکمرانی پر زور دینے کے ساتھ ہوئی
Posted On:
31 JAN 2025 7:55PM by PIB Delhi
گجرات کےگاندھی نگرمیں اچھی حکمرانی پر قومی کانفرنس نے حکومت کے ٹیکنالوجی پر مبنی حکمرانی، پروسیز کی دوبارہ تشکیل اور فعال عوامی خدمت کی فراہمی کے وژن کو مضبوط کیا۔ اس کانفرنس میں ملک بھر سے سینئر حکام، پالیسی سازوں اور حکمرانی کے ماہرین نے شرکت کی اور اہم جدتوں اور کامیاب حکمرانی ماڈلز کو پیش کیا۔
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کےمحکمہ(ڈی اے آر پی جی)کے سیکریٹری جناب وی سرینیواس نے گجرات حکومت کی عوامی خدمات کی فراہمی میں ٹیکنالوجی کے ذریعے بہترین کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے گجرات کے حکمرانی ماڈل کو ایک معیاری نمونہ قرار دیاجو حکومت اور شہریوں کے درمیان خلا کو ختم کرنے کے لیے مربوط سروس پورٹلز اور ڈیجیٹل جدتوں کے ذریعے ایک بہترین ماڈل فراہم کیاہے۔
کانفرنس کا ایک بڑا نمایاں پہلو حکومت ہند کی جانب سے 16 انعام یافتہ منصوبوں اورگجرات حکومت کی جانب سے 9 انعام یافتہ منصوبوں کی پیشکش تھی جو اسمارٹ حکمرانی کے انفرااسٹرکچر میں پیش قدمی کے اقدامات کو اجاگر کرتے ہیں۔ بحثوں کا مرکز مربوط کمانڈ اور کنٹرول مراکز کے نفاذ، آئی او ٹی (انٹرنیٹ آف تھنگز) کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی وقت میں شہری خدمات کی نگرانی، اور فیصلہ سازی کے لیے اے آئی پر مبنی پیش گوئی تجزیہ تھا۔ یہ پیش رفتیں حکمرانی کے مستقبل کو شکل دے رہی ہیں، شہریوں کے لیے موثر، شفاف اور ڈیٹا پر مبنی حل کو یقینی بنا رہی ہیں۔
گجرات حکومت میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری(ریونیو) ڈاکٹر جینتی روی نے گجرات کی صحت کی خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں کو اجاگر کیا، خاص طور پر فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لیے۔ انہوں نے آشا (منظور شدہ سوشل ہیلتھ ایکٹوسٹس)، ایف ایل ڈبلیوز (خواتین ہیلتھ ورکرز) اور اے این ایمز (آگزیلری نرس مڈوائفز) کو دستی طور پر ڈیٹا جمع کرنے میں درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور’’ٹیکو‘‘ کا تعارف کرایا، جو ایک موبائل اور ویب پر مبنی ایپلیکیشن ہے جس کا مقصد حقیقی وقت میں ڈیٹا جمع کرنا، ہائی رسک کیسز کے لیے خودکار الرٹس فراہم کرنا اور فائدہ اٹھانے والوں کا سراغ لگانا ہے۔ یہ پلیٹ فارم وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کیا گیا ہے اور اس نے صحت کے ڈیٹا کی درستگی اور کوریج میں نمایاں بہتری لائی ہے۔
ایک اور اہم موضوع جو زیر بحث آیا وہ ڈیجیٹل شناخت کے فریم ورک تھے، جن میں آدھار پر مبنی تصدیق، ای-کے وائی سی خدمات، اور بلاک چین کے ذریعے فعال لین دین شامل ہیں، جنہوں نے فلاحی امداد کی تقسیم، لائسنسنگ اور دستاویزات کو سادہ بنایا ہے جبکہ شفافیت کو بڑھایا ہے اور بدعنوانی کو کم کیا ہے۔
اپنی حکمرانی میں اصلاحات کے عزم کے تحت، ڈی اے آر پی جی نے دو سالہ ای جرنل ’کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی (جلد 1 اور 2)‘ لانچ کیا، جس میں نیشنل ای-گورننس ایوارڈ جیتنے والی پہلوں کو نمایاں کیا گیا۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ اور خزانہ، توانائی اور پیٹرو کیمیکلزکے ریاستی وزیرجناب کانو بھائی دیسائی نے اسٹیٹ کولیبوریشن انیشیٹیو (ایس سی آئی) پورٹل کا آغاز کیا، جس سے ریاستوں کے درمیان تعاون پر مبنی حکمرانی کو مزید تقویت ملی۔
کانفرنس میں مرکز-ریاست کے تعاون کی تصدیق کی گئی تاکہ ڈیجیٹل حکمرانی کے انوکھے اقدامات کو مزید جامع، مؤثر اور ٹیکنالوجی پر مبنی عوامی انتظامیہ کے لیے فروغ دیا جا سکے۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ کامیاب حکمرانی ماڈلز کو ملک بھر میں دہرانا ضروری ہے تاکہ خدمات کی فراہمی کو مضبوط کیا جا سکے اور شہریوں کی شمولیت کو بڑھایا جا سکے۔ پالیسی اصلاحات، ڈیجیٹل اقدامات، اور اے آئی پر مبنی شہری خدمات کے ساتھ، بھارت اگلی نسل کی حکمرانی کی تبدیلی میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے۔
********
ش ح۔ع ح۔اش ق
(U: 6037)
(Release ID: 2099485)
Visitor Counter : 39